صدر سے مداخلت کی درخواست

0
0

پنتھرس پارٹی کی صدر سے جموں وکشمیر کا درجہ بحال کرنے اور اسمبلی انتخابات کرانے کے لئے مداخلت کی درخواست
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی‘ نے ہندستان کے صدر رامناتھ کووند سے جموں وکشمیر(لداخ کو چھوڑ کر) کا 31اکتوبر 2019سے پہلے کے درجہ کی بحالی کے لئے مداخلت کی درخواست کی ہے جس سے جموں وکشمیر کے لوگوں کا اعتماد بحال ہوسکے۔پنتھرس سربراہ اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ نے صدار کو یاد دلایا کہ ہندستان کی پارلیمنٹ ریاست کے 31اکتوبر 2019کے درجہ کو ختم کرنے کا اختیار نہیں رکھتی اور حکومت ہند صدر کی اجازت سے ہی نئی ریاست قائم کرسکتی ہے لیکن ہندستانی آئین اس کی اجازت نہیں دیتا کہ کسی ریاست کے موجودہ درجہ کو ختم کردیا جائے۔انہوں نے کہاکہ میں نے پہلے بھی صدر سے درخواست کی کہ تھی کہ انہیں اس سلسلہ میں ہندستان کے اٹارنی جنرل اور ریٹائرڈ چیف جسٹسوں سے صلاح ومشورہ کرنا چاہئے جو اس معاملہ میں فریق نہیں ہیں۔پروفیسر بھیم سنگھ نے صدر سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ پارلیمنٹ ایکٹ کے اس حصہ کو ہٹانے کے لئے اپنی آئینی طاقت کا استعمال کریں جسے ہندستانی پارلیمنٹ نے عارضی آرٹیکل 35 Aکو ترمیم/ منسوخ کیا تھا ۔ پنتھرس سپریمو نے صدر کو یہ بھی یاد دلایا کہ پارلیمنٹ کو موجودہ ریاست کے درجہ کو ختم کرنے کا اختیار نہیں تھا اس لئے جموں۔ وکشمیر کو مرکز کے زیرانتظام ریاست نہیں مانا جاسکتا کیونکہ ایسا قانون پارلیمنٹ کے ذریعہ پاس نہیں کیاجاسکتا ۔پنتھرس پارٹی نے اپنے سکریٹریٹ، جموں میں27نومبر 2019کو ایک ہنگامی کا اہتمام کیا ہے جس میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو کیا قانونی /آئینی متبادل دستیاب ہیں۔ پارٹی کی ورکنگ کمیٹی نے اس سلسلہ میں سپریم کورٹ جانے کا مشورہ دیا ہے۔پنتھرس پارٹی پارلیمنٹ کے ذریعہ بلا تاخیر حد بندی کمیشن کا قیام یقینی بنانے کے سلسلہ میں حکمت عملی وضع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا کیونکہ ہندستان کے صدر ہی واحد اہل طاقت ہیں جو جموں وکشمیر میں رہنے والے ہندستانی شہریوں کے مفادمیں یہ قدم اٹھا سکتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا