امریکی ارب پتی تاجر مائیکل بلوم برگ کا صدارتی انتخاب لڑنے کا اعلان

0
0

واشنگٹن،25نومبر(یواین آئی) امریکہ کے ارب پتی تاجر مائیکل بلوم برگ نے اس اعلان کی تصدیق کی ہے کہ وہ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کی جانب سے حصہ لیں گے ۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق آخری لمحات میں صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے 77 سالہ مائیکل بلومبرگ کا کہنا تھا کہ ‘‘میں صدارتی انتخاب میں حصہ لے رہا ہوں تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر امریکہ کی دوبارہ تعمیر کرسکوں’’۔ واضح رہے کہ مائیکل بلومبرگ کی 3 کروڑ ڈالر کی اشتہاری مہم امریکی چینلز پر جاری ہے ۔ اس سے قبل کئی ہفتوں سے قیاس آرائیاں جاری تھیں کہ نیو یارک کے سابق میئر وائٹ ہاؤس کے لئے امیدوار بننے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے حالیہ ہفتوں میں ابتدائی طور پر ووٹنگ کے عمل میں حصہ بننے والی ریاستوں میں امیدوار کے طور پر فیڈرل الیکشن کمیشن میں اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ۔ ارب پتی تاجر کا کہنا تھا کہ ‘‘ہم مزید 4 سال ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر اخلاقی اقدامات برداشت نہیں کرسکتے ہیں’’۔ خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جگہ لینے کے لیے ڈیموکریٹس کی جانب سے 17 امیدوار سامنے آچکے ہیں تاہم 50 ارب ڈالر کے مالک مائیکل بلوم برگ کے اس مقابلہ کا حصہ بننے سے تمام امیدوار کو ایک جھٹکا ضرور لگا ہوگا۔ سروے کے مطابق امریکہ کے سابق نائب صدر جو بائیڈن اس مقابلہ میں سب سے آگے ہیں جبکہ ان کے پیچھے دائیں بازو کی الزبتھ وارن اور برنی سینڈرز ہیں۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ مائیکل بلوم برگ، جو بائیڈن کو ملنے والی حمایت کا کچھ حصہ اپنی جانب کھینچ لیں گے جبکہ کچھ اورکا ماننا ہے کہ مائیکل بلوم برگ کا عالمی سطح پر درجہ حرارت میں اضافہ کے خلاف لڑنے کا نظریہ انہیں ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم حریف بناتا ہے ۔ الزبتھ وارن اور برنی سینڈرز کی حمایت کرنے والے دیگر افراد ان ارب پتی افراد پر بھاری ٹیکس لگا کر معاشرے سے عدم مساوات کو کم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ مائیکل بلوم برگ نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘‘امیدوار کی حیثیت سے میں ٹرمپ کے دھوکے کے خلاف کھڑا ہوں گا’’۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اسلحہ سے تشدد اور ماحولیاتی تبدیلی کے حوالہ سے امور پر ٹرمپ کے سب سے بڑا مد مقابل ثابت ہوں گے

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا