کانگریس نے ووٹ بینک کی خاطر اجودھیا تنازع کو حل نہیں کیا: مودی

0
0

ڈالٹن گنج (جھارکھنڈ)،     (یواین آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس اور اس کی پیشرو حکومتوں پر اجودھیا رام جنم بھومی تنازع کو ووٹ بینک کی خاطر برسوں لٹکائے رکھنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ اگر کانگریس چاہتی تو اس تنازع کی وجہ سے معاشرے میں درار نہیں پڑتی۔وزیر اعظم اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر مسٹر مودی نے یہاں پلامو کے چیانکي ہوائی اڈہ میدان میں بی جے پی امیدواروں کے حق میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ‘‘کانگریس اور اس کی پیشرو حکومتوں نے بھگوان رام کی جائے پیدائش اجودھیا تنازع کو برسوں تک لٹکائے رکھا۔ کانگریس چاہتی تو اس تنازع کا حل ہو سکتا تھا لیکن اس نے ایسا نہیں کیا۔ اس نے صرف اپنے ووٹ بینک کا خیال کیا’’۔مسٹر مودی نے کہا کہ کانگریس کی انہی پالیسیوں کی وجہ سے معاشرے صرف دراریں پڑی ہیں۔ انہوں نے کہا‘‘بی جے پی نے اس تنازع کے حل کا وعدہ کیا تھا، جسے مکمل کر کے دکھایا ہے ۔ یہ ہم ‘ایک ہندوستان ، بہترین ہندوستان ’ کے خواب کو پورا کرنے کے لئے کر رہے ہیں۔ بی جے پی صرف عزم ہی نہیں کرتی بلکہ اسے ثابت بھی کرتی ہے ’’۔وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں جھارکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے نئے جھارکھنڈ کی تعمیر کے لئے سماجی انصاف کے پانچ نکات -استحکام، گڈ گورننس، خوشحالی، احترام اور سیکورٹی پر کام کیا ہے ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ بی جے پی نے جھارکھنڈ میں کرپشن ختم کرنے کے لئے دن رات کام کیا ہے اور شفاف ایڈمنسٹریشن دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جھارکھنڈ کے ہر سماج کے ہر فرد کو عزت سے جینے کا حق دلایا ہے ۔مسٹر مودی نے نے لاتیہار کے چندوا میں نکسلی حملہ میں شہید ہونے والے پولیس کے چار جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جھارکھنڈ کو نکسل ازم اور جرائم سے نجات دلانے کے لئے بے خوف ماحول تیار کرنے کی کوشش کی ہے ۔ جھارکھنڈ میں نکسل ازم کا مسئلہ اس لئے بھی بے قابو ہوا کیونکہ یہاں سیاسی عدم استحکام تھا۔ یہاں حکومتیں پچھلے دروازے سے بنتی اور بگاڑي جاتی تھیں کیونکہ ان کی بنیاد میں خود غرضی اور بدعنوانی ہوتی تھی۔وزیر اعظم نے مخالفین پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ان مفاد پرست لوگوں میں جھارکھنڈ کی خدمت کرنے کا جذبہ نہیں ہے ۔ ان کے اتحاد کا واحد مقصد حصول ااقتدار اور جھارکھنڈ کے وسائل کا غلط استعمال ہے ، اس لئے یہ ایک بار پھر آپ کو گمراہ کر کے آپ سے ووٹ مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں عدم استحکام کا فائدہ ایسے لوگوں نے اٹھایا، جن کی دکان تشدد پر چلتی تھی۔یہ کاروبارو یہاں خوب پھلا پھولا، اس صورت حال کو بڑی حد تک تبدیل کرنے میں مرکز اور جھارکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے کامیابی پائی ہے

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا