لفٹنٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے ڈاکٹروں کی پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد کرنے پر غور وغوض ہو رہا ہے

0
0

ایک ہفتے کے اندرا ندر اس سلسلے میں احکامات صادر کئے جارہے ہیں ۔ متعلقین کو ڈرافت تیار کرنے کا حکم صادر ڈاکٹر س ایسو سی ایشن نے اسے ’’دیر آید درست آید ‘‘کے مصداق قرار دیا

سرینگر // لفٹنٹ گورنر انتظامیہ جموںوکشمیر میں ڈاکٹروں کی پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد کرنے کا من بنا چکی ہے اور اس سلسلے میں تمام تر اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر اندر انتظامیہ اس حوالے سے باضابط بھی آرڈر نکالنے جارہی ہیں۔ ادھر ڈاکٹر ایسو سی ایشن نے اسے ’’دیر آید درست آید ‘‘ کے مصداق قرار دیتے ہوئے کہاکہ سرکاری اسپتالوں میں تربیت حاصل کرنے والے ڈاکٹر مریضوں کی تشخیص کر رہے ہیں لہذا پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد کرنا اب ناگزیر بن گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق لفٹنٹ گورنر نے جموںوکشمیر میں ڈاکٹروں کی پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد کرنے کا من بنا لیا ہے اور اس حوالے سے جموں میں سینئر عہدیدارن کے ساتھ میٹنگیں بھی جاری ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گریش چندر مرمو نے محکمہ ہیلتھ اور دوسرے محکموں کے آفیسران سے تاکید کی ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں کو جوابدہ بنانے کی خاطر پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد کرنا اب ضروری بن گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لفٹنٹ گورنر نے اس حوالے سے متعلقین کو فوری طورپر کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ایک ہفتے کے اندراندر لفٹنٹ گورنر اس حوالے سے باضابط طورپر حکم نامہ صادر کرنے جارہے ہیں جس کے بعد سرکاری اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں کی پرائیوٹ پریکٹس پر مکمل طورپر پابندی عائد رہے گی۔ ادھر ڈاکٹر ایسو سی ایشن کے صدر نے ڈاکٹروں کی پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد کرنے کے بارے میں بتایا کہ انتظامیہ کو کب کا یہ فیصلہ لینا چاہئے تھا۔ انہوںنے کہاکہ چونکہ کئی سرکاری اسپتالوں میں تربیت حاصل کرنیو الے ڈاکٹر ہی مریضوں کی تشخیص کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ غریض مریضوں کیلئے اب یہ ضروری بن گیا ہے کہ پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد کی جائے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر لفٹنٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کا کوئی فیصلہ لیا جارہا ہے تو ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں کی پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد کرنے کے حوالے سے حکومت نے ایک ڈرافت بھی تیار کیا ہے اور جو کوئی بھی ڈاکٹر عدولی حکم کا مرتکب قرار پائے گا اُس کے خلاف کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ لفٹنٹ گورنر گریش چندر مرمو نے آفیسران کو ہدایت کی ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں کی پرائیوٹ پریکٹس بند ہونی چاہئے کیونکہ اسے مریضوں کو صحیح علاج ومعالجہ نہیں مل پا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ سرکاری اسپتالوں میں جدید مشینری کے باوجود بھی مریضوں کو نجی کلینکوں پر جاناپڑرہا ہے اور ایسا صرف اس لئے ہو رہا ہے کیونکہ پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی کا اطلاق نہیں ۔ واضح رہے کہ جموںوکشمیر میں صرف صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ میں تعینات ڈاکٹروں کی پرائیوٹ پریکٹس پر ہی پابندی عائد ہے اگر یو ٹی انتظامیہ اس طرح کا فیصلہ لے گی تو یہ ایک تاریخ اقدام ہوگا اور مریضوں کو سرکاری اسپتالوں میں بہتر علاج ومعالجہ بھی میسر ہوگا۔ لفٹنٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے ڈاکٹروں کی پرائیوٹ پریکٹس پر پابندی عائد کرنے کے ضمن میں اُٹھائے جارہے اقدامات کی بڑے پیمانے پر سراہنا کی جارہی ہیں ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا