جموں وکشمیر کو پلگرم سیاحتی نقشے پر لانے کی کوششیں جاری۔کے کے شرما

0
0

 

جموں/   لیفٹیننٹ گورنر کے صلاح کار کے۔ کے۔ شرما نے آج کہا کہ جموں اینڈ کشمیر کو بین الاقوامی سیاحتی پلگرمیج نقشے پر لانے کی کوششیں جاری ہے کیوں کہ خطے میں زبردست اہمیت کی تاریخی مذہبی مقامات موجود ہیں۔ مشیر موصوف جموں ضلع کے اَکھنور علاقے میں بدھ مت کے قدیم مقام کے دورے کے دوران اپنے خیالات کا اِظہار کررہے تھے۔اُن کے ہمراہ بُدھ مت مذہب کے عالمی شہرت یافتہ سکالر دھمادیپا ، ناظم سیاحت جموں دیپکا شرما، منیجنگ ڈائریکٹر جے کے ٹی ڈی سی اصغر حسین اور اے ایس آئی کے اسسٹنٹ آرکیولاجسٹ شریمتی سونم و اِنتظامیہ کے اعلیٰ اَفسران بھی تھے۔ یہاں یہ بات قابلِ ذِکر ہے کہ یہ سائٹ کُشن دُور سے پہلے کی سائٹ مانی جاتی ہے اور اِس سائٹ سے نکالے گئے کئی نادر نمونے دُنیا بھر کے مختلف عجائب گھروں میں موجو دہے۔اِ ن نادر نمونوں کو حاصل کرنے کا کام سال 2004ء سے اے آئی ایس نے انجام دیا جو اَب بھی جاری ہے۔اِس سائٹ کو دلائی لامہ اور دُنیا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے والے بُدھ مت کے سکالروں نے بھی معائینہ کیا ہے۔ مشیرموصوف نے کہا کہ اس جگہ کو بے حد اہمیت دی جارہی ہے اور لوگوں کو اس کے بارے میں آگاہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دنیا کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے لوگ ، محققین اور آثار قدیمہ کے ماہرین آکر اس سے کھودی جانے والی وسیع پیمانے پر نوادرات سے مستفید ہوں۔ اُنہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے خطے میں بے شمار تاریخی مقامات موجود ہیں جن کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے اور اِن کی اہمیت اور مطابقت کے بارے میں معلومات ریاست کے اندر اور ملک کے مختلف حصوں میں لوگوں تک پہنچانے کی اَشد ضرورت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ چونکہ ہندوستان میں متعدد روایات موجود ہیں لہٰذا ضرورت اِس بات کی ہے تاکہ وہ اسے امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لئے عام کریں۔          کے ۔کے۔ شرما نے اَفسران کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ ضروری ترقیاتی کاموں کے ذریعے سائٹ سے سڑک کے رابطے کو یقینی بنائیں۔ اِس کے علاوہ سائٹ میں اور اس کے آس پاس کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کریں۔ اُنہوں نے سیاحوں کو مختلف مہمات کے ذریعہ تاریخی مقام کی مطابقت کے بارے میں مزید آگاہی پیدا کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایات دیں۔

 

بعد میں مشیرموصوف نے دریائے چناب کے کنارے واقع تاریخی "ہر کی پوڑی” کا دورہ کیا اور اِس پر مطلوبہ ترقیاتی کاموں کو ہاتھ میں لینے کی ہدایت دی۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس قسم کی سائٹوں یا علاقے ہماری تاریخی میراث کا ایک حصہ ہیں اور ہمیں اِن کے تحفظ کے لئے اِجتماعی طور پر کام کرنا چاہیئے اور اِس کے علاوہ اپنے تاریخی اور ثقافتی شبیہیں کے بارے میں نئی نسل کے لئے بیداری پیدا کریں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا