کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے کسی کو مداخلت کرنے کی اجازت نہیں /بھارتی مستقل رکن
سرینگر//جے کے این ایس // اقوام متحدہ میں ایک دفعہ پھر ہندوپاک مندوبین کے درمیان کشمیر پر بحث و تکرار ہوئی جس دوران بھارتی مستقل رکن نے بتایا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور کسی بھی تیسرے فریق کو اس میں مداخلت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستان کے مستقل رکن نے اس موقع پر کہاکہ کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے اور اس کو اقوام متحد ہ نے بھی تسلیم کیا ہے۔ جے کے این ایس کے مطابق اقوام متحدہ کونسل میٹنگ کے دوران ہندوپاک ارکان کے درمیان کشمیر مسئلے پر گرم گفتاری ہوئی ۔ معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کے مستقل رکن منیر اکرم نے کونسل میٹنگ کے دوران بتایا کہ کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے اور جب تک نہ اس کو کشمیری عوام کی امنگوں کو آرزئوں کے مطابق حل نہیں کیا جاتا خطے میں صورتحال بہتر نہیں ہوسکتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور سیاسی مدد جاری رکھے گا۔ اس موقع پر بھارت کے مستقل رکن ناگراج نائیڈو نے پاکستانی رکن کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور کسی کو بھی اس میں مداخلت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کشمیر میں عسکریت کو بڑھاوا دے رہا ہے اور آئے روز لائن آف کنٹرول پر ملی ٹینٹوں کو اس طرف بھیج رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے ہمیشہ سبھی ممالک کے ساتھ تعلقات اُستوار کرنے کے ضمن میں کام کیا تاہم پاکستان بات چیت کے بدلے ملی ٹینسی پر اُتر آتا ہے۔ا نہوںنے کہاکہ پاکستان کے ساتھ اُس وقت تک بات چیت نہیں ہو سکتی جب تک نہ دہشت گردی کے ڈھانچے کو مکمل طورپر بند کیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ دفعہ 370کے معاملے میں پاکستان کو ٹانگ نہیں اڑانی چاہئے کیونکہ خصوصی اختیارات کا معاملہ بھارت کااندرونی مسئلہ ہے لہذا پاکستان کو اس حوالے سے محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کے اندرونی معاملات میں کسی بھی ملک کو مداخلت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ کشمیر بھارت کا تھا اور رہے گا اور پاکستان کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ اُس پار کشمیر بھی بھارت کا حصہ ہے اور ایک نہ ایک دن ہم اُسے لے کر ہی رہیں گے۔