،600عالمی شخصیات شریک
درعیہ گیٹ پروجیکٹ کو2020میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا، منصوبے پر64ارب ریال خرچ ہوں گے
ریاض۔20نومبر(یو این این)سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے شمال مغربی مضافات میں واقع شہر درعیہ مملکت کے اندرون اور بیرون سے آنے والے سیاحوں کو اپنی تاریخی داستان پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں بدھ کے روز ایک شان دار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔عرب ٹی وی کے مطابق تقریب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، درعیہ گیٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مینجمنٹ بورڈ کے سربراہ اور دنیا کے مختلف ملکوں سے 600 شخصیات نے شرکت کی درعیہ (سعودی ریاست کا پہلا دارالحکومت)میں تقریب میں درعیہ گیٹ پروجیکٹ کا سنگِ بنیاد رکھا گیا۔اس منصوبے کا مقصد تاریخی اہمیت کے حامل علاقے کو قومی اور ثقافتی ورثے کے طور پر تیار کرنا ہے تا کہ یہ مقامی اور عالمی سطح پر ایک سیاحتی مقام بن جائے۔سیاحت اور قومی ورثے کی جنرل اتھارٹی کے سربراہ احمد الخطیب نیبتایا کہ 2030 تک درعیہ آنے والے سیاحوں کی تعداد 1 کروڑ تک پہنچانے کا ہدف متعین کیا گیا ہے۔ درعیہ گیٹ پروجیکٹ کو 2020 میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ اس منصوبے پر 64 ارب ریال خرچ ہوں گے اور یہ مملکت کے سب سے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ تقریبا سات مربع کلو میٹر رقبے پر پھیلے اس منصوبے میں ایک لاکھ کے قریب افراد سما جائیں گے۔ ان میں ورکرز، مہمانان، مقیم افراد اور طلبہ شامل ہوں گے۔