بسم اﷲالرحمن الرحیم قلم کاروان ،اسلام آبادمجلس مشاورت : (لوح و قلم تیرے ہیں) ڈاکٹرساجدخاکوانی حوالہ:میرافسرامان تاریخ:20نومبر 2019ءپروفیسرآفتاب حیات کاروائی ہفت روزہ ادبی نشست،منگل19نومبر 2019ء(ادبی صفحہ کے لیے) منگل مورخہ19نومبر2019 بعد نماز مغرب قلم کاروان کی ادبی نشست مکان نمبر1اسٹریٹ 38،G6/2اسلام آبادمیںمنعقد ہوئی۔ پیش نامے کے مطابق آج کی ادبی نشست میں ’’سیرت النبیﷺ‘‘کے عنوان سے تحریری سیمینارطے تھا۔معروف دانشور،صحافی اور ماہرمعیشیت جناب تنویرنصرت نے صدارت کی ۔نشست کے آغازمیںجناب اظہرالاسلام نے تلاوت قرآن مجیدکی،جناب شیخ عبدالرازق ایڈوکیٹ نے مطالعہ حدیث نبویﷺ پیش کیا اورجناب عبدالحلیم نے سابقہ نشست کی کاروائی پڑھ کرسنائی۔ صدرمجلس کی اجازت سے جناب ڈاکٹرساجدخاکوانی نے ختم نبوت پر اپنی تحریرپیش کی جس میں عقلی اور نقلی دلائل فراہم کرتے ہوئے ثابت کیاگیاتھااب کسی نبی کی آمد ممکن نہیں۔ان کے بعدبزرگ کالم نویس جناب میرافسرامان نے اپنی تحریر بعنوان ’’ہمارے پیارے نبیﷺ‘‘پیش کی،تحریر پندرہ صفحات پر مشتمل تھی لیکن انہوں نے منتخب حصے سامعین کے سامنے پیش کیے جس میں سیرت النبیﷺ کے بعض واقعات بھی شامل تھے۔بعدازاں جناب حبیب الرحمن چترالی نے اصحاف صفہ کے بارے میں اپنا مقالہ پیش کیاجس میں انہوں نے بتایاکہ اصحاب صفہ تارک الدنیالوگ نہیں تھے بلکہ نبی علیہ السلام کے طالب علم تھے اور ان میں سے بعض صوبائی حکمران بنے،تیروتفنگ میں ماہر ہونے کے باعث بعض نے فوجوں کی قیادت کی ،بعض کئی زبانوں کے ماہر تھے ترجمہ نگاری میں یکتاتھے اور دینی علوم میں تو سب یگانہ روزگار تھے ہی۔آخر میں جناب اعجازرانانے ’’دریتیم‘‘کے عنوان سے اپنی تحریرپیش کی جس میں آپﷺ کی محرومیوں کا تفصیلی ذکر تھااور واضع کیاگیاتھاکہ آپﷺ کی تربیت براہ راست اللہ تعالی نے فرمائی تھی۔تحریریں پیش ہو چکنے کے بعد جناب ساجد حسین ملک نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سری مہاتماگوتم بدھ جب فوت ہونے لگے تو ان کے چیلے بہت غم زدہ تھے اورمسلسل رورہے تھے،تب انہوں نے بتایاکہ میرے بعد ایک اوربدھاآئے گا اور وہ رحمہ اللعالمین ہو گا،جناب ساجد حسین ملک نے کچھ اختلافی امور پر اپنا نقطہ نظر بھی پیش کیا۔محمدرفیق قریشی نے کہا تاخیرسے آمد کے باعث تمام مقالات کے سماع سے محروم رہا تاہم پیش کردہ مقالات بہت عمدہ تھے لیکن ہمیں چاہیے کہ سنت نبویﷺکو اپنے اعمال کی زینت بنائیں۔جناب عطاالرحمن چوہان نے کہاکہ فی زمانہ دہشت گردی،قلت آب اور طہارت کے موضوعات پر سیرت کی روشنی میںانسانیت کوراہنمائی فراہم کرنی چاہیے۔جناب عالی نبگش نے بارہ ربیع الاول کی صبح اکتیس توپوں کی سلامی کو اپنی ایک نظم میں پیش کیاجسے حاضرین نے بہت پسند کیا۔جناب وقار حسین نے بھی مقالات کے علمی معیار کی تعریف کی اور سیرت النبی ﷺ کے اپنی عملی زندگیوں کو ڈھالنے پر زور دیا۔معمول کے سلسلوں میںجناب شہزادعالم صدیقی نے مثنوی مولائے روم سے اپنا حاصل مطالعہ پیش کیااورجناب عبدالرازق عاقل نے موضوع کے حوالے سے پہلے اپنی ایک نعت شریف پیش کی اور اس کے بعد ایک غزل سناکر حاضرین سے داد وصول کی۔ صدر مجلس جناب تنویرنصرت نے کہااسم مبارک’’محمد‘کے چارحروف ہیں ’’م‘‘سے ماضی،’’ح‘‘سے حال،دوسرے’’م‘‘سے مستقبل اور’’د‘‘سے درود شریف بنتاہے یعنی درودشریف ایساعمل ہے جو ہرزمانے میں جاری رہتاہے اورخود ذات حق تعالی بھی درود پڑھتی ہے ،صدرمجلس نے نعتیہ اشعاراور کچھ ایمان افروزواقعات بھی سنائے اورسامعین کی فرمائش پراپناتفصیلی تعارف بھی پیش کیا۔صدارتی خطبے کے ساتھ ہی آج کی ادبی نشست اختتام پزیرہوگئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔House No 1, Street 38 G6/2, Islamabad(qalamcarwan@gmail.com))