جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات بہت جلد کرائے جائیں گے: لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو

0
0

ادھم پور، (یو این آئی) مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو نے کہا کہ اس خطے میں انتخابات بھی ہوں گے اور عوامی حکومت بھی معرض وجود میں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں انتخابات کرانے کے لئے بہت جلد سرگرمی شروع ہوگی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے جمعرات کو یہاں ایس ٹی سی تلوارا میں منعقدہ پاسنگ آوٹ پریڈ کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’اس خطے میں انتخابات بھی ہوں گے۔ یہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ ہے لیکن اس کے ساتھ اسمبلی بھی ہے۔ اسی طرح نہیں چلے گا۔ یہاں جلد از جلد انتخابات کرانے کے لئے سرگرمی شروع ہوگی۔ ان انتخابات میں آپ (لوگ) بھی حصہ لیں گے‘۔ واضح رہے کہ ملک کی واحد مسلم اکثریتی ریاست (جموں وکشمیر) 31 اکتوبر کو جموں وکشمیر تنظیم نو قانون 2019 کے تحت باضابطہ طور پر دو حصوں میں منقسم ہوکر ‘یونین ٹریٹری آف جموں وکشمیر’ اور ‘یونین ٹریٹری آف لداخ’ میں تبدیل ہوگئی۔ اسی دن جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں گریش چندرا مرمو نے ‘یونین ٹریٹری آف جموں وکشمیر’ کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ گریش چندرا مرمو جنہیں جموں وکشمیر کا پہلا لیفٹیننٹ گورنر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، وزیر اعظم نریندر مودی کے گجرات میں وزیر اعلیٰ ہونے کے دوران ان کے پرنسپل سکریٹری تھے۔ مرمو کو وزیر اعظم نریندر مودی کا معتمد خاص بھی متصور کیا جاتا ہے جس کے باعث گجرات میں انہیں انتظامیہ کے کلیدی عہدوں پر فائز کیا گیا تھا۔گریش چندرا مرمو کا جنم 12 نومبر 1959 کو ہوا ہے۔ مسٹر مرمو لیفٹیننٹ گورنر کا عہدہ سنبھالنے سے قبل مرکزی وزارت خزانہ میں ایکسپنڑیچر سکریٹری کا عہدہ سنبھالے ہوئے تھے۔ وہ سال 1985 بیچ کے آئی اے ایس افسر ہیں اور ایک محنتی افسر کی حیثیت سے معروف و مشہور ہیں۔ 31 اکتوبر کو جموں وکشمیر ریاست کے دو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تبدیل ہوجانے کے ساتھ ہی یہاں 106 مرکزی قوانین اور آئین ہند کی 9 آئینی ترامیم نافذ العمل ہوگئے۔ ان میں تعلیم کا حق، بزرگ شہریوں کے فلاح و بہبود سے متعلق ایکٹ 2001، اقلیتوں کے لئے قومی کمیشن ایکٹ، خواتین، بچوں و معذور افراد کی فلاح سے متعلق ایکٹ، پنچایتی راج سے متعلق آئین ہند کی 73 ویں اور 74 ویں ترامیم قابل ذکر ہیں۔جموں وکشمیر تنظیم نو قانون 2019 کے مطابق مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر میں 107 رکنی قانون سازیہ ہوگی یعنی یہاں اسمبلی کے انتخابات ہوں گے۔ تاہم مرکز کے زیر انتظام لداخ میں قانون سازیہ نہیں ہوگی۔ قانون کے مطابق 31 اکتوبر سے جموں وکشمیر میں پولیس اور امن و قانون کی بھاگ ڈور مرکز کے ہاتھ میں ہوگی تاہم زمین سے متعلق کوئی بھی فیصلہ لینے کا حق منتخب حکومت کو ہوگا۔ جموں وکشمیر کو دو یونین ٹریٹریز میں تبدیل کئے جانے کے ساتھ ہی ‘ریڈیو کشمیر’ کا نام بدل کر ‘آل انڈیا ریڈیو’ ہوگیا۔ ڈوگرہ راج سے لاگو رنبیر پینل کوڈ کے بدلے اب سی آر پی سی استعمال ہوگا۔ علاوہ ازیں متعدد ریاستی کمیشن بشمول ہیومن رائٹس کمیشن ختم کئے گئے اور ریاستی وقف بورڈ کی جگہ اب مرکزی وقف بورڈ نے لے لی۔قانونی ماہرین کے مطابق جموں وکشمیر ہندوستان کی پہلی ریاست ہے جس کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقے بنایا گیا ہے۔ ملک کی آئین کی دفعہ تین میں پارلیمنٹ کو یہ اختیار ہے کہ وہ دو یونین ٹریٹریز کو ملاکر ایک ریاست بنا سکتا ہے

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا