موجودہ صبرآزما حالات سے نمٹنے کیلئے سیرت صحابہ ث کا مطالعہ اور عمل ضروری

0
0

تعمیر ملت کے یوم صحابہ ث سے ثناء الہدیٰ قاسمی، عمر عابدین، جلیل احمد اور فخرالدین محمد کا خطاب
حیدرآباد۔ (یو این این )حضور اکرم ﷺ نے فرمایا حکمت مؤمن کا سرمایہ ہے۔ مسلمانوں کو دورِ حاضر میں کامیاب زندگی گزارنے کیلئے حضور اکرم ﷺ کی حکمت عملی اور آپ ﷺکی بتلائی ہوئی حکیمانہ روش پر عمل کرنا ہوگا۔ یہ کلمات جناب سید جلیل احمد ایڈوکیٹ صدر کل ہند مجلس تعمیر ملت نے جونیئر کالج، چنچل گوڑہ میں منعقدہ جلسہ یوم صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علہیم اجمعین کے موقع پراپنے صدارتی خطاب میں کہے۔ انہو ںنے کہا کہ ہمیں ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم عقیدۂ توحید پر مضبوطی سے جمے رہیں۔ اور اسی کی روشنی میں تمام مسائل کا حل مضمر ہے۔ آج ملت اسلامیہ ملک بھر میں جن حالات سے گزر رہی ہے اس کیلئے متحد ہونا ضروری ہے اور اتحاد ہی کے ذریعہ ہی ہم اس ملک میں کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں۔ مہمان مقرر مولانا ثناء الہدیٰ قاسمی نائب معتمد امارت شرعیہ بہار و اڑیسہ نے اپنے خطاب میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج کی صورتحال کو بدلنے کیلئے بچوں کو سیرت پاک ﷺ اور سیرت صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم کا مطالعہ کرنا ہوگا۔ مولانا نے کہا کہ صحابہ کے جذبہ ایمانی اور ایثار و قربانی کو سمجھنے کیلئے ان سیرت کا مطالعہ ضروری ہے ۔ ماہِ مقدس ربیع الاول کی مناسبت سے یہ عہد کریں کہ از اول تا آخر سیرت مبارکہ پر مشتمل کسی ایک کتاب کا مطالعہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ آج المیہ یہ ہوگیا ہے کہ ہمارے جاننے کی فکر نہیں ہے۔ پڑھنے سے عمل کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ مولانا ثناء الہدیٰ نے ماہ ربیع الاول میں کثرت سے درود شریف پڑھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ درود شریف پابندی سے پڑھیں اور عبادت کے جذبہ سے پڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ آقائے دوعالم ﷺ پر کثرت سے درود بھیجیں اور اسی سے ہماری زندگی کے رخ کو بدل جائیں گے۔ تیسری بات انہوں نے یہ کہی کہ آپ لوگوں کے لئے نفع بخش بنیں کیونکہ حضور اکرم ﷺ نے نفع بخشی میں بقاء کی ضمانت بتائی ہے۔ نفع بخشی نہیں ہوگی تو موز کے پیڑ کی طرح کاٹ دیئے جائوگے اور نفع بخش بنیں گے تو آم کے درخت کی طرح ہرے بھرے رہوگے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ نوجوان رات کا بیشتر حصہ سوشل میڈیا خصوصاً واٹس اَپ وغیرہ میں لگا رہے ہیں اس کے غلط استعمال کے بجائے چھوٹے چھوٹے احادیث اور اقوال زریں اپنے دوست احباب کو بھیجیں جس سے اسلام کی تبلیغ بھی ہوگی اور دیگر مذاہب کے ذہنوں میں جو غلط فہمیاں ہیں وہ ختم ہونگی اور ہم سرخرو ہوسکتے ہیں۔ ڈاکٹر فخر الدین محمد صدر استقبالیہ کمیٹی تعمیر ملت نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے سب سے پہلے اللہ رب العزت کا شکریہ ادا کیا اور پھر تعمیر ملت کے تمام ذمہ داروںاور شرکائے جلسہ کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر فخر الدین محمد نے حضور اکرم ﷺ کے اعلان نبوت کے بعد ام المؤمنین حضرت بی بی خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ عنہا، سیدنا حضرت ابوبکر صدیقؓ، سیدنا حضرت علی مرتضیٰ ؓ اور ابتداء دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے پیغام کو جو حضور اکرم ﷺ کے ذریعہ ہم تک پہنچا اسے پھیلانے کیلئے صحابہ کرام نے اپنی زندگیوں کی قربانی دی اور ان ہی کی بدولت آج ہم تک اسلام آیا ہے۔ ڈاکٹر فخر الدین محمد نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے صحابہ کرام کو حضور ﷺ کو عملی نمونہ بنانے، آپ ﷺ کی امانت داری، صداقت پر مبنی زندگی کا عملی نمونہ پیش کرنے کی وجہ سے صحابہ کرام کو جنت کی بشارت دی گء ۔ اور ہم جب ان ہی صحابہ کرام کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اللہ سے رجوع ہونگے تو ان کے طفیل میں ہماری بخشش ہوگی ورنہ ہماری بدبختی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو صحابہ کرام کی سیرت سے واقفیت کروائیں اور اگر صحابہ کی سیرت کونہ سمجھیں گے تو کامیاب زندگی گزارنا دشوار ہوجائے گا۔ عدالتی فیصلہ سے متعلق کہتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک سبق ملتا ہے کہ ہم تمام مساجد کو آباد کرنے کی کوشش کریں، پانچ وقت نمازیں مسجد میں ادا کرنے کی سعی کریں۔ انہوں نے حقوق العباد پر توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ پڑوسی کا خیال کریں۔ والدین کی خدمت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج کئی نوجوان اپنے ضعیف والدین کو چھوڑ کر بیرون ملک چلے جارہے ہیں یا پھر یہیں پر الگ گھر لے کر رہتے ہیں جو ذلت کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو دعوت کا کام ہم پر واجب کیا گیا اس کو آگے بڑھانے کیلئے کوشش کریں۔ مولانا سید قیصر محمود نے کہا کہ حضور ﷺ اور صحابہ کرام نے تعلیم پر سب سے پہلے توجہ دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نبی کریم ﷺ نے جو باتیں علم کے حوالے سے کیں تھیں ان صحابہ کرام نے اپنی زندگیوں میں اسے اپنانے کی پوری کوشش کی۔ مولانا سید قیصر محمود نے کہا کہ حضور ﷺ کے صحابہ کرام کے اخلاق حمیدہ ساری دنیا کیلئے مشعل راہ ہیں ۔ صحابہ کرام میں غرور و تکبر کا شائبہ تک نہ تھاجبکہ آج ہماری کیا صورتحال ہے اسے ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہندوستانی مسلمانوں سے کہا کہ ہم اللہ کی رحمت سے نااُمید نہ ہوں، انشاء اللہ حالات بہترہونگے، حضور ﷺ سے سچی محبت اور آپﷺ کی اتباع کا ہر پہلو پیشِ نظر رکھیں۔ مولانا مفتی نیر اعظم اشرفی نے عظمت صحابہ اور قرآن پر خطاب کرتے ہوئے قرآنی آیات کے حوالے سے کہا کہ صحابہ کی عظمت کا اعلان اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صحابیت عقیدۂ ختم نبوت ہے، صحابہ کی طرح ایمان مدار نجات ہے۔ اسلام کی ترجمانی صحابہ کی عملی زندگی کے نمونہ کو پیش کرکے کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام نے سخت مصائب، تنگی اور مشکلات و تکالیف کے باوجود حضور اکر م ﷺ کو نہیں چھوڑے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے صحابہ کرام کو جب تکلیف ہوتی تو انہیں سکون عطا فرماتا تھا۔ مولانا عمر عابدین نے صحابہ کرام کی ایثار قربانی، جواں مردی، پامردی کے حوالے سے کہا کہ صحابہ کی تاریخ پر نگاہ ڈالیں۔ ان کی زندگی کے حالات سے آگاہی ہماری شرعی ذمہ داری ہے۔ یہ آغوش رسالتمآب ﷺ میں تربیت پانے والے نفوس قدسیہ ہیں۔ صحابہ کرامؓ کی تاریخ اور انکی سیرت مبارکہ اگلی نسلوں کیلئے ضروری ہے۔ آج مسلمانوں کی شناخت اور انکی زندگیوں سے جو کھلواڑ کیا جارہا ہے اس کے لئے ہمیں صحابہ والی زندگی اپنانا ہوگا۔ عزم و حوصلہ کی صحیح مثال صحابہ کی زندگیوں ملتی ہے۔ مولانا عمر عابدین نے کہا کہ ابتداء اسلام میں حضرت بی بی سمیہؓ، حضرت ابوبکر صدیقؓ، حضرت بلال حبشیؓ، حضرت عمار بن یاسرؓ کی زندگیوں کو دیکھیں ان کی داد رسی کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ صحابہ کرام نے جو تکالیف و مصائب اٹھائے ہیں، ہجرت صحابہ یہ ایسی قربانیاں ہیں اس کے باوجود ان صحابہ کرام کے پائے استقامت میں تزلزل نہیں آیا۔ انہوں نے غزہ احد کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح صحابہ کرام نے حضور اکرم ﷺ کیلئے اپنے آپ کو ڈھال بنالیا تھا۔ استقامت، صبر و عزیمت ان میں نمایاں نظر آتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صحابہ کے درمیان اخوت اور اتحاد کا سبق ملتا ہے، حضور ﷺ نے دلوں کو جوڑنے کی تعلیم دی ہے اور انصار و مہاجر صحابہ کرام نے جس طرح ایک دوسرے کے ساتھ بہترین حسن سلوک کے ذریعہ ہمیں درس دیا ہے اس طرح ہم کو نمونہ بننا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسلکوں کی بنیاد پر امت میں تفرقہ نہ ڈالیں، جسم میں اختلاف کا نشتر گھونپیں گے تو اللہ کے رسول ﷺ معاف نہیں فرمائینگے۔ فروعی اختلافات اور چند سیاسی اختلافات کی وجہ سے امت میں اختلاف نہ پیدا کریں، امت مسلمہ میں اتحاد پیدا کریں اور جب امت متحد ہوجائیگی تو یہ ناکام نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے حضور اکرم ﷺ سے عشق و محبت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحابہ کی زندگی سے ہمیں عشق و محبت ملتی ہے۔ حضور ﷺ سے سب سے زیادہ محبت کرنا ہی اصل ایمان ہے۔ انہوں نے کہا آج کی نسل حضور ﷺ کی سیرت مبارکہ اور صحابہ کرام کی سیرت سے ناواقف ہیں۔ آج بچوں کی صورتحال پر غور کریں، حالات آپ کے ہاتھ سے نکل چکے ہیں، ہم ہمارے خاندان اور محلے کے بچوں کو سیرت رسول اللہ ﷺ اور سیرت صحابہ سے واقف کرائیں، ان بچوں کے دلوں کو ایمان سے معمور کریں اور اسی وقت مسلمان کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد مشتاق سی ای او صفا ہاسپتل بنگلور نے کہا کہ صحابہ کرام محفوظ ہیں، اللہ نے صحابہ کو ہر گندگی سے پاک و صاف رکھا۔ صحابہ کی زندگی ہمارے لئے نمونہ ہے، انہوں بتایا کہ سورہ فتح میں اللہ تعالیٰ نے کس طرح صحابہ کرام کے فضائل اور صفات بیان فرمایا ہے۔ صحابہ کرام جو دشمنوں کے ساتھ سخت اور آپس میں نرم دل ہوا کرتے تھے۔ انہوں نے جنگ یرموک میں آخری وقت میں صحابہ کرام کے استقلال اور ایمانی جذبہ کو پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح پیاس کی شدت کے باوجود ایک صحابہ نے دوسرے کو اور دوسرے صحابی رسول ﷺ نے تیسرے کو فوقیت دی اور آخر کار سبھوں نے بغیر پانی کا گھونٹ لئے جام شہادت نوش فرمائی۔ اللہ نے ایسے صحابہ کرام پر ناز فرمایا ہے جنہوں نے اپنے بچوں کو بھوکا رکھ کر مہمان نوازی فرمائی اور چراغ بجھاکر انہیں شکم سیر کھانا کھلایا۔ انہوںنے کہا کہ صحیح معنوں میں صحابہ کی عظمت کو اپنے دلوں میں پیوست کرکے انکی زندگی پر عمل کرینگے تو آج کا مسلمان کامیاب زندگی گزار سکتا ہے۔ انہوں نے خواتین سے مخاطب ہوکر فرمایا کہ خواتین صحابیات کی زندگیوں پر عمل پیرا ہوکر اپنی اور اپنے اولاد کی تربیت کریں۔ بچوں کو انبیاء کرام اور صحابہ کے واقعات سنائیں اس سے ہمارا کھویا ہوا مقام ملے گا اور اسلام کی ترجمانی ہوگی۔ ڈاکٹر متین الدین قادری نے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی زندگیوں کو صحابہ والی زندگی بنائیں اور اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام نے بڑی بڑی قربانیاں دیں لیکن اپنی نبی رحمت ﷺ کی عظمت پر آنچ آنے نہ دیا۔ تعمیر ملت کے جلسوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعہ قوم کو بیدار کرنا ہے ۔ جناب ضیاء الدین نیر نائب صدر تعمیر ملت نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلہ کے بعد یقینا مسلمان کا دل خون کا آنسو رویا ہے۔ انہوں نے موجودہ حالات میں مسلمان حالات کا مقابلہ کرنے کی ہمت پیدا کریں ہم اپنی آنے والی نسلوں کو ڈرپوک نہ بنائیں، ہم کو استقامت کے ساتھ جینا ہے۔ عقیدہ توحید کو جیسا سمجھنا ہیں ہم نے نہیں سمجھا اور حضور ﷺ سے جیسا عشق ہونا چاہئے ہم میں نہیں ہے۔ صحابہ کی زندگیوں کا مطالعہ کریں گے توہم اللہ اور رسول اللہ ﷺ سے سچی محبت کریں گے اور اسی میں کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں۔ جناب وہاج الدین صدیقی نے کہا کہ مسلمان اس ملک میں کرایہ دار نہیں ہے ہم کو اپنے حقوق حاصل کرنا ہے کیونکہ یہ جمہوری ملک ہے اور ہمیں بھی تمام ابنائے وطنوں کے ساتھ برابر کے حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے کل ہند مجلس تعمیر ملت کے اغراض و مقاصد کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعمیر ملت نے سیرت صحابہ کرامؓ کے ذریعہ مسلمانوں کو کامیاب زندگی گزارنے کی راہ دکھاتی ہے۔ انہوں نے مسلمانوں پر زور دیا کہ مسلمان اپنی پہچان بنائیں۔ عملی طور پر حضور اکرم ﷺ اور صحابہ والی زندگی گزارنے کی کوشش کریں اور اسی میں کامیابی ہوگی۔ جناب عمر احمد شفیق نے نظامت کے فرائض بحسن خوبی انجام دیئے۔ آخر میں تعمیر ملت کی جانب سے منعقدہ مختلف مقابلہ جات بشمول قرأت، کوئز میں حصہ لینے والے طلبہ میں انعامات کی تقسیم عمل میں آئی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا