جے اینڈ کے بنک کی بعض شاخیں مقررہ وقت سے پہلے ہی بند ہوجاتی ہیں
یواین آئی
سرینگر؍؍وادی میں سرکاری دفاتر میں معمول کا کام کاج بحال ہونے کے بیچ لوگوں نے الزام لگایا کہ جموں وکشمیر بنک کے بعض برانچ مقررہ وقت سے قبل ہی بند ہوجاتے ہیں جس کے باعث کھاتہ داروں کو متنوع مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کے جموں کشمیر کے خصوصی درجے کو ختم کرنے کے فیصلے کے بعد وادی میں پیدا شدہ صورتحال کے باعث سرکاری دفاتر اور بنکوں میں معمول کا کام کاج بری طرح سے متاثر ہوا تھا تاہم گزشتہ زائد از ڈیڑھ ماہ سے ان میں معمول کا کام کاج معمول کے مطابق جاری ہے۔سری نگر کے ڈل گیٹ اور ملحقہ علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے علاقے میں قائم جے اینڈ کے بنک برانچ سی ڈی ہسپتال دو بجنے سے قبل ہی بند ہوجاتا ہے۔انہوں نے کہا: ‘ہمارے علاقے میں قائم جے اینڈ کے بنک کا برابچ دو بجنے سے قبل ہی بند ہوجاتا ہے جس کے باعث کھاتہ داروں جن میں بیشتر عمر رسیدہ لوگ ہوتے ہیں کو خالی ہاتھ ہی واپس گھر لوٹنا پڑتا ہے’۔ایک پنشنر نے کہا کہ سردی کے باعث ذرا دیر سے گھر سے نکل کر جب بنک پر پہنچتے ہیں تو وہ بند ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا: ‘سردی کی وجہ سے میں ذرا دیر سے گھر سے نکلا اور جب میں قریب دو بجے بنک برانچ پر پہنچا تو وہ بند ہوگیا تھا وہاں موجود لوگوں سے رجوع کرنے پر معلوم ہوا کہ اس بنک کا عملہ دو بجنے سے قبل ہی چلا جاتا ہے’۔موصوف نے کہا کہ میرے ساتھ اور بھی کچھ کھاتے دار تھے جو سب کے سب سن رسیدہ تھے، بھی میری طرح گھر خالی ہاتھ ہی واپس لوٹے۔ایک کھاتہ دار نے کہا کہ ہمارے علاقے کا جے کے بنک کا برانچ محفوظ علاقے میں قائم ہے پھر بھی اس کا عملہ مقررہ وقت سے پہلے ہی بھاگ جاتا ہے۔انہوں نے کہا: ‘ہمارے علاقے میں جو جے اینڈ کے بنک برانچ ہے وہ محفوظ علاقے میں قائم ہے یہاں کسی طرح کا کوئی خطرہ نہیں ہے لیکن پھر بھی اس بنک کا عملہ مقررہ وقت سے قبل ہی بنک کو بند کرکے گھر چلاجاتا ہے’۔موصوف کھاتہ دار نے مزید کہا کہ جے کے بنک کے بعض برانچ اپنے ہی دوسرے برانچوں کے چیک قبول ہی نہیں کرتے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘جے کے بنک کے بعض برانچ اپنے ہی دوسرے برانچوں کے چیک قبول کرنے سے انکار کرتے ہیں جس کے باعث لوگوں کو موجودہ حالات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے’۔ایک کھاتہ دار نے جے کے بنک کے برانچوں میں کام کرنے والے عملے کی اکثریت پر کھاتہ داروں کے ساتھ ناشائستہ سلوک روا رکھنے کا الزام عائد کیا۔انہوں نے کہا: ‘جے کے بنک کے برانچوں میں کام کرنے والے عملے کے اکثر ملازمین کھاتہ داروں کے ساتھ ناشائستہ سلوک روا رکھتے ہیں، خاص طور پر عمر رسیدہ لوگوں جو اپنے مخصوص فنڈس نکلانے کے لئے بنک پر آتے ہیں، کے ساتھ یہ لوگ بہت ہی غیر اخلاقی سلوک روا رکھتے ہیں’۔