’تمام ملکوں کے ساتھ حصہ داری کے امکان کی تلاش ہے‘

0
34

دفاعی سازوسامان کی تیاری کے شعبہ میں حصہ داری کے لئے ہندوستان کے دروازے کھلے ہیں:راج ناتھ
یواین آئی

نئی دہلی؍؍وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان چوتھی نسل کا لڑاکو طیارہ،نکیوکلیائی آبدوز اور جنگی ٹینک بنانے کی صلاحیت رکھنے والے چند ملکوں میں شامل ہے اور دفاعی سازوسامان کی تیار ی کے شعبہ میں اپنی بنیاد مضبوط کرنے کے لئے وہ دنیاکے تمام ملکوں کے ساتھ حصہ داری کا امکان تلاش کررہا ہے ۔ اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں اگلے سال فروری میں ہونے والی دفاعی نمائش ‘ڈیف ایکسپو’سے پہلے مسٹر سنگھ نے پیر کو یہاں 80سے بھی زیادہ ملکوں کے سفیروں اور دفاعی اتاشیوں کے ساتھ ‘امبیسڈر راؤنڈ ٹیبل’ میٹنگ میں کہا کہ جنوب اور جنوب مشرقی ایشیائی ملکون کے سب سے بڑے دفاع صنعتی نظام میں سے ایک ہندوستان میں ہے اور اس شعبہ میں ہم اپنی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ہندوستان دنیا کے ان چند ملکوں میں شامل جو چوتھی جنریشن کے فائٹر جیٹس سے لے کر نیوکلیائی سب مرین بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں دفاعی شعبہ کے نو میجر پبلک سیکٹر یونٹس ہیں،41 آرڈیننس فیکٹری ہیں اور 50تحقیقی اور ترقی تجربہ گاہیں ہیں۔تقریباً 70لائسنس ہولڈنگ نجی کمپنی بھی دفاعی سازوسامان کی مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں کام کررہی ہیں۔ہندوستان مختلف فوجی پلیٹ فارم کی مرمت ،دیکھ بھال،اوورہالنگ اور سروس کے گڑھ کے طورپر بھی ابھر کر سامنے آیا ہے ۔ہندوستانی دفاعی صنعت اب بالغ ہوگئی ہے اور وہ دوست ممالک کے ساتھ ساجھے داری میں ملک اور غیر ملکوں میں دفاعی صنعتوں کے قیام کے امکان تلاش رہا ہے ۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ کچھ برسوں میں ایسی دفاعی صنعتی بنیاد بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے جو تکنیکی طورپر مقابلہ کرنے کے قابل ہے ،سہولیات سے لیس مینوفیکچرنگ سینٹر اور فائدے مند تجارتی مواقع مہیاکراتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سال 19-2018میں پبلک سیکٹر کی دفاعی کمپنیوں کی پیداوار ریکارڈ 80ہزار 502 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے جو 11.5ارب ڈالر کے برابر ہے ۔سال 20-2019کے لئے حکومت نے 90 ہزار کروڑ ڈالر کا ہدف رکھا ہے جو 13ارب ڈالر کے برابر ہے ۔سال 19-2018میں دفاعی برآمدات 10،746کروڑ روپے رہا اور سال 20-2019کے لئے برآمدات کا ہدف 15ہزار کروڑ روپے رکھاگیاہے ۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کے شعبہ میں حکومت نے اپنی پالیسیوں میں مسلسل اصلاح کی ہے اور اب خصوصی معاملوں میں اسے 49فیصد سے بھی زیادہ کردیاگیاہے ۔دفاعی برآمدات کو اور بہتر بنانے کے لئے برآمدات لائسنس پالیسی کو بھی حال ہی میں منظوری دی گئی ہے ۔حکومت نے ٹیسٹ کرنے کی اپنی سہولیات اور مراکز کو نجی شعبہ کے لئے کھولنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان 5سے 8فروری تک منعقد دفاعی نمائش میں اپنی دفاعی صنعت کی جھلک دنیا کو دکھانے جارہا ہے اور یہ کوئی عام تجارتی میلا نہیں ہے بلکہ دفاعی تعاون کے امکانات کا پتہ لگانے کے لئے ایک بڑا پلیٹ فارم ہے ۔وزیردفاع نے مختلف ملکوں کے سفیروں اور دفاعی اتاشیوں سے اپیل کی ہے کہ ان کے وزیردفاع اس نمائش میں اعلی سطحی وفد کے ساتھ حصہ لیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ دفاعی نمائش میں ہندوستان کی سال 2025تک ایروسپیس اور دفاعی سازوسامان کے علاقے میں 26ارب ڈالر کا ٹرن اوور حاصل کرنے کا منصوبہ پیش کیا جائے گا۔اترپردیش اور تمل ناڈو میں بنائے جانے والے دفاعی گلیاروں میں سرمایہ کاری کے امکانات کا خاکہ بھی اس میں پیش کیا جائے گا۔نمائش میں 100سے بھی زیادہ تجارتی پروگرام اور سیمینار ہوں گے اور 1000سے بھی زیادہ کمپنی اپنے مصنوعات پیش کریں گی۔سائبر اسپیس میں ہندوستان اپنی صلاحیتوں کی نمائش کرے گا اور ساتھ ہی اس شعبہ میں عالمی سطح پر کئے جانے والی کاموں کی بنیاد پر ساجھے داری کے امکانات کا بھی پتہ لگایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں بدلتے تناظر کے پیش نظر ہنگامی صورت سے نمٹنے کی تیاری کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر ان کا معقول جواب دینے کی صلاحیت بھی حاصل کرنا ضروری ہے ۔مصنوعی ذہانت اور دیگر متعلقہ ٹیکنولوجی کو توجہ میں رکھتے ہوئے بھی دفاعی صنعت ان شعبوں میں مسلسل ترقی کررہی ہے اور غیر ملکوں کے ساتھ تعاون کے امکانات کا پتہ لگارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہوہ ساجھے داری کی بنیاد پر مشترکہ خوشحالی کے مواقع مہیاکرانے والے اس پلیٹ فارم پر دنیا کے تمام ملکوں کی وسیع ساجھے داری کی اپیل کرتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا