اقوام متحدہ اصلاحات میں پیچھے رہ گیا

0
0

ہم سعودی عرب کے ساتھ اپنے ویژن 2030 کے پروگرام میں ساتھ چلیں گے: وزیر اعظم مودی
لازوال ڈیسک

ریاض؍؍سعودی عر ب کے دارالحکومت ریاض میں آج تین روزہ انتہائی اہم مالیاتی کانفرنس شروع ہوگیا ہے جس کا مقصد اس خلیجی مملکت میں تیل پر مبنی معیشت کو متنوع کرنے کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے ۔ کانفرنس میں وزیر اعظم نریندر مودی سمیت متعدد عالمی رہنما موجود ہیں۔’ریگستان میں ڈاووس‘کے نام سے موسوم یہ فائنانشیل انیشی ایٹیو فورم سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ایما پر ہورہا ہے ۔ یہ فورم کا تیسرا سالانہ اجلاس ہے ۔اس کا مقصد سعودی مملکت کا پٹرولیم پروڈکٹس پر اپنے انحصار کو کم کرکے معیشت کے فروغ کے دیگر ذرائع تلاش کرنا ہے ۔ یہ پرعزم منصوبہ ویزن 2030کا حصہ ہے ۔ ایف آئی آئی کی اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچین’ وزیر توانائی رک پیری اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مشیراور داماد جیراڈ کوشنر بھی حصہ لے رہے ہیں۔اس موقع پراپنے کلیدی خطبے میں وزیراعظم ہند نے کہا’’ہمیں سوچنا ہوگا کہ جب تنازعات کے حل کی بات کی جائے تو اقوام متحدہ اس موقع پر پہنچ گیا ہے۔ میں نے یہ مسئلہ اس وقت اٹھایا تھا جب اقوام متحدہ کی عمر 70 ہو گئی تھی لیکن زیادہ بحث نہیں ہوسکی۔ مجھے امید ہے کہ جب اقوام متحدہ کی عمر 75 ہو جائے تو اس موضوع پر زیادہ فعال طور پر بحث کی جائے گی‘‘۔انہوں نے کہاکہ ٹوئیلٹ اور بینک کھاتوں سے غریبوں کو طاقت ملتی ہے ، وقار کا احساس ملتا ہے۔وزیراعظم نے کہاآج کل کے تمام ممالک باہم منحصر ، باہم جڑے ہوئے ہیں۔ 3-4- دہائی قبل دنیا کو جس انداز سے دیکھا جاتا تھا وہ بدل گیا ہے۔ ہمیں اپنی سوچ کو بدلنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے ، اقوام متحدہ ایک ایسے ادارے کے طور پر تیار نہیں ہوا ہے جس کی ہم خواہش کرتے ہیں۔ یہ اصلاحات میں پیچھے رہ گیا ہے۔ طاقتور ممالک نے اقوام متحدہ کو کسی ادارے کی بجائے آلہ کار کے طور پر دیکھا ہے۔اُنہوں نے کہاکہ پانی ، زمین ، آسمان اور خلا آج تنازعات کی سب وجوہات ہیں۔ایک وقت تھا ، جب کسی ملک کی طاقت کو اپنی توسیع پسندانہ صلاحیتوں سے لگایا جاتا تھا۔ اب وہ بدل گیا ہے۔دنیا دو قطبی ہونے سے لے کر ملٹی پولر تک تبدیل ہوچکی ہے۔ چھوٹے ممالک بھی آج عالمی سطح پر اہمیت حاصل کر رہے ہیں۔پی ایم مودی کا کہنا ہے کہ آنے والے 3-4 سالوں میں 400 ملین افراد کو مختلف مہارتوں کے تحت تربیت دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ 2024 تک ، ہمارا تطہیر ، پائپ لائنز ، گیس ٹرمینلز میں 100 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ سعودی آرامکو نے ویسٹ کوسٹ ریفائنری پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے – جو ایشیاء کی سب سے بڑی ریفائنری ہوگی۔انہوں نے کہاکہ ہم سعودی عرب کے ساتھ اپنے ویژن 2030 کے پروگرام میں ساتھ چلیں گے۔انہوں نے اعلان کیاکہ 5 کھرب ڈالر کی معیشت کا ہمارا روڈ میپ تیار ہے۔ان کاکہناتھا’’ہم ہر فرد کے لئے منفرد شناختی کارڈ اور بینک اکاؤنٹ کے ذریعے 20 بلین ڈالر سے زائد کا ‘رساو’ پلگ کرنے میں کامیاب رہے ہیں‘‘۔تیسرے سال چلنے کے دوران ، ہم دنیا کی 10 اعلی اصلاحی حکومتوں میں شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے اصلاحات کے لئے چنوتیوںبھرے فیصلے لئے ہیں اور ان کو نافذ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک فعال ، شفاف حکومت اچھے سہولت کار کا کردار ادا کرسکتی ہے۔ان کامزیدکہناتھاکہ بھارت میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کو ہنر مند افرادی قوت کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔بھارت میں ٹائیر 2 اور ٹیر 3 شہر ترقی کے انجن کے طور پر سامنے آئے ہیں،انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کی نمو دوہری ہندسوں میں ہوگی ، اور صلاحیت میں اضافے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا