مرکزی حکومت نے دیا اشارہ

0
0

ستیہ پال ملک کو جموں وکشمیرکے پہلے لیفٹیننٹ گورنربنے کا مل سکتاہے اعزاز
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍جموں وکشمیرکے موجودہ گورنرستیہ پال ملک کو مرکزکے زیرانتظام خطہ جموں وکشمیرکے پہلے لیفٹیننٹ گورنربنے کا اعزاز مل سکتاہے۔ انہیں مرکز کی جانب سے اس بات کی غیررسمی اطلاع دے دی گئی ہے کہ جموں وکشمیرکے پہلے لیفٹیننٹ گورنر کے لیے انکے نام کا غور کیاجارہاہے۔سرکاری ذرائع نے نیوز18 کوبتایا کہ جہاں اعلیٰ عہدوں کیلئے دیگرناموں پربھی غورو خوض کیا گیا ہے، وہیں ستیہ پال ملک اس عہدے کیلئے سب سے مضبوط دعویدارہیں۔ حتمی فیصلہ جلد کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ستیہ پال ملک اس لئے سب سے زیادہ مضبوط دعویدارہیں کیونکہ وہ موجودہ حالات اورجموں وکشمیرکواچھی طرح سے سمجھتے ہیں اورایک سال سے زیادہ وقت سے ریاست کو چلا رہے ہیں۔حالانکہ جمعرات کوستیہ پال ملک نیایک متنازعہ بیان دیا، جس سے انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک گورنرکی حیثیت بہت کمزورہے کیونکہ انہیں پریس کانفرنس منعقد کرنے یا اپنے دل کی بات کہنے کا اختیارنہیں ہے۔ ستیہ پال ملک نے ریاسی ضلع کے ماتا وشنودیوی یونیورسٹی کے ساتویں کنوکیشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ‘گورنرایک کمزورعہدہ ہے، اسے پریس کانفرنس کرنے یا اپنے دل کی بات کہنے کا حق نہیں ہے۔ میں بے خوف ہوکرتقریباً تین دنوں سے یہ بات کہہ رہا ہوں، لیکن میرے الفاظ سے دہلی میں کوئی بھی ناراض نہیں ہورہا ہے’۔ریاست کومرکزکے زیرانتظام دوخطوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ایک جموں وکشمیراوردوسرا لداخ۔ حکومت نے اس کا خصوصی درجہ ختم کردیا تھا، جموں وکشمیرکی تشکیل نوکا قانون 31 اکتوبرسے نافذ ہوجائیگا۔ نئے لیفٹیننٹ گورنرکی حلف برداری تقریب اسی تاریخ کوہونے کا امکان ہے۔ افسران نے کہا ہے کہ یہ ابھی بھی حکومت غورکررہی ہیکہ کیا گورنرکے پانچ مشیروں میں سے کسی کوبھی رکھا جائیگا یا نہیں۔جموں وکشمیرمرکزکے زیرانتظام خطہ بننے کے بعد مرکزی حکومت لیفٹیننٹ گورنرکے ذریعہ لاء اینڈ آرڈراورپولیس کو سیدھے کنٹرول کرے گی جبکہ زمین وہاں کی منتخب حکومت کے ماتحت ہوگی۔ زمین اوراس سے متعلق اختیارات جموں وکشمیرکی منتخب حکومت کے پاس ہونگے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا