لازوال ڈیسک
راجوری؍؍ بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری(جموں وکشمیر) کے شعبۂ اُردو میں آج سرسید احمد خان جیسی عظیم علمی ،ادبی،سیاسی اور سماجی شخصیت کو یاد کیا گیا جس میں شعبۂ عربی ،اُردو اور اسلامک اسٹڈیز کے صدر جناب ڈاکٹر شمس کمال انجم نے صدارت کے فرائض انجام دیے اور ڈاکٹر منظر عالم صاحب نے سرسید احمد خان کی حیات وشخصیت اور اُن کے علمی وادبی اور سیاسی وسماجی خدمات کے حوالے سے ایک انتہائی معلوماتی اور بصیرت افروز توصیفی خطبہ پیش کیا ۔پروگرام کا آغاز پورے دس بجے دن کو تلاوتِ کلام پاک سے کیا گیا ۔اس کے بعد نعت خوانی کی گئی ۔ڈاکٹر مشتاق احمد وانی اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اُردو نے سرسید احمد خان کو ایک انقلابی شخصیت قراردیتے ہوئے فرمایا کہ سرسید احمد خان نے سماجی،سائنسی،علمی وادبی اور مذہبی اعتبار سے ہندوستانی قوم کو بیدار کیا ہے ۔وہ ایک مستحکم ارادے اور ہزار برس آگے کی سوچ رکھنے والی شخصیت تھے ۔انھوں نے قوم کی فلاح وبہبودی کے لیے جو کارہائے نمایاں انجام دیے ہیں وہ آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ڈاکٹر محمد عفان صاحب اسسٹنٹ پروفیسرشعبۂ عربی نے سرسید احمد خان کے مذہبی افکار پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ وہ ایک وسیع النّظر انسان تھے ۔ڈاکٹر محمد آصف ملک اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اُردو نے سرسید احمد خان کو جدید اُردو نثر کا بانی قراردیا ۔ڈاکٹر شمس کمال انجم صاحب نے سب سے پہلے شعبۂ اُردو کے اساتذہ اور طلبہ کو مبارک باد پیش کی اور فرمایا کہ شعبۂ اردو کے اساتذہ نے بڑے نظم وضبط اور عقیدت کے ساتھ یومِ سرسید کا انعقاد کیا ۔انھوں نے فرمایا کہ سرسید احمد خان جیسی عظیم شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں ۔اُنھوں نے سرسیداحمد خان کی علمی وادبی خدمات کا ذکرتے ہوئے فرمایا کہ ہندوستانی قوم اور اُردو ادب پر سرسید کے بہت سے احسانات ہیں ۔اُنھوں نے طلبہ وطالبات کو سرسید احمد خان کے فکارونظریات کو سمجھنے اور اُنھیں عملی جامہ پہنانے کی بھی تلقین کی ۔یوم سرسید کے موقعے پر ایم اے اُردو کے پہلے اور تیسرے سمسٹر کے طلبہ وطالبات نے ایک ڈراما بھی پیش کیا جس کا تعلق سرسید احمد خان کی حیات وشخصیت سے تھا اس ڈرامے میں جن طلبہ وطالبات نے رول ادا کیا اُن کے نام ہیں دانیال ملک،مُبشر حسین ،شاہدہ چودھری،اسد منیر ملک،سمرین،جاوید اقبال،الیاس،شبینہ اختر ،ماریہ ملک،رفاقتہ انجم اور عابد حسین ۔ان کے علاوہ ایک ننھے بچّے کاشان ملک ابن ڈاکٹر محمد آصف ملک نے بھی رول نبھایا ۔ اس ڈرامے کو تیار کروانے اور پیش کروانے میں ڈاکٹر رضوانہ شمسی اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو نے نمایاں کردار ادا کیا ۔اسلامک اسٹیڈیز کے اسسٹنٹ پروفیسر جناب نسیم گُل نے بھی سرسید احمد خان کی دینی تعلیم کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔اس پروگرام میں جناب ابراہیم مصباحی،جناب پروین کمار کے علاوہ عربی اور اسلامک اسٹیڈیز کے طلبہ وطالبات نے بھی شرکت کی ۔نظامت کے فرائض ڈاکٹر رضوانہ شمسی نے بحسن وخوبی انجام دیے ۔