آٹلری توپوں کا استعمال، 2 فوجی اہلکار ، عام شہری ہلاک ، متعدد زخمی
عسکریت پسندوں کے 4 لانچنگ پیڈ تباہ ، 5 پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ
مسجد سمیت نصف درجن رہائشی مکانات تباہ ، درجنوں مویشی بھی ہلاک ، لوگ زیر زمین بنکروں میں پناہ لینے پر مجبور ،نقل مکانی بھی شروع
کے این ایس
سرینگر؍؍لائن آف کنٹرول پر جاری کشیدگی اور تنائو میں اُس وقت شدت آئی جب برصغیر کی دو ایٹمی طاقتوں کی افواج کے درمیان کپوارہ سے لیکر کٹھوعہ تک کئی سیکٹروں میں آتشی گولہ باری کا تبادلہ ہوا ،جس میں2فوجی اہلکار اور ایک عام شہری ہلاک جبکہ 3فوجی اہلکاروں سمیت7افراد زخمی ہوئے ۔ہند ،پاک افواج کے درمیان سنیچر کی شب سے جاری گولہ باری اور فائرنگ کے نتیجے میں کرنا سیکٹر نصف درجن رہائشی مکانات ،ایک مسجداور دیگر ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچا ،جس دوران لوگ زیر زمین بنکروں اور دیگر محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہوئے جبکہ نقل مکانی کا سلسلہ بھی شروع ہوا ۔ادھر دفاعی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان فوج کی جانب سے کی گئی ’سیز فائر بندی سمجھوتے ‘ کی خلاف ورزی کا بھر پور جواب دیا اوروادیٔ نیلم اور لیپا ویلی میں عسکریت پسندوں کے4لانچنگ پیڈوں کو تباہ کیا گیا جبکہ5پاکستانی فوجی بھی ہلاک ہو ئے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کی جانب سے سیز فائر بندی سمجھوتے کی مسلسل خلاف ورزیاں عسکریت پسندوں کوکشمیر میں داخل کرانے کا منصوبہ ہے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس )کے مطابق جموں وکشمیر کی تشکیل نو سے متعلق فیصلے کے بعد سے حد متارکہ پر جاری تنائو اور کشید گی میں شدت آئی ہے ،جس دوران ہند ۔پاک افواج ایکدوسرے کے آمنے سامنے ہے جبکہ کپوارہ سے لیکر کٹھوعہ تک طر فین کے مابین شدید آتشی گولہ کا تبادلہ وقفے وقفے سے جاری ہے ۔کپوارہ نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ سرحدی ضلع کپوارہ کے کرناہ سیکٹر میں گذشتہ30برسوں میں پہلی بار سرحدی آبادی نے بھیانک اور ہلاکت خیز آتشی گولہ کو دیکھا ۔نمائندے نے دفاعی ذرائع کے حوالے سے جو تفصیلات فراہم کیں ،اُنکے مطابق کرناہ سیکٹر میں پاکستانی فوج نے سنیچر کی شب 11بجے کے قریب سیز فائر بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت فوج کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنانے کے لئے خود ہتھیاروں سے فائرنگ کی اور ماٹر شلنگ بھی کی ۔دفاعی ذرائع کے مطابق پاکستانی فوج کی جانب سے کی گئی فائر اور ماٹر شلنگ کا سلسلہ اتوار کی صبح5بجے تک مسلسل جاری رہا ،جس دوران بھارتی فوج نے بھر پور جوابی کارروائی کی ۔دفاعی ذرائع کا مطابق پاکستانی فوج کی جانب سے گئی خلاف ورزی کا مئوثر اور بھرپور جواب دیا گیا جسکے نتیجے میں سرحد پار پاکستانی فوج اور عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو شدید نقصان پہنچا ۔معلوم ہوا ہے کہ فوج نے آٹلری توپوں کا بھی استعمال کیا ۔ دفاعی ذرائع کے مطابق پاکستانی فوج کی فائرنگ اور ماٹر شلنگ کے نتیجے میں 39جی آر کے 2فوجی اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ۔ہلاک ہونے والے فوجی اہلکاروں کی شناخت حولدار پنپ سریش اور سپائی کھپن سریش کے بطور ہوئی جبکہ زخمی اہلکاروں کی شناخت لانس نائیک کیرن پردھان ،رائفل مین وائی وی چھتری اورٹومر تھاپر کے بطور ہوئی ہے ۔پاکستانی فوج کی فائرنگ اور ماٹر شلنگ کے نتیجے میں کرنا سیکٹر میں ایک عام شہری محمد صدیق ساکنہ گنڈی شاٹ بھی جاں بحق ہوا ۔آر پار فائرنگ اور ماٹر شلنگ میں زخمی 4شہریوں کی شناخت محمد مقبول والد احد جو ،محمد شفیع ولد غلام رسول ، یاسر اقبال ولد محمد اقبال اور سید شارق شاہ ساکنان گنڈی شاٹ کے بطور ہوئی ۔نمائندے کے مطابق آر پار آتشی گولہ باری کے نتیجے میں کرناہ سیکٹر میں ایک مسجد اور نصف درجن رہائشی مکانات کے علاوہ دیگر کئی ڈھانچوں کو شدید نقصان ہوا جبکہ ماٹر شلنگ کے باعث درجنوں مویشی بھی ہلاک ہو ئے ۔نمائندے کے مطابق شدید اور ہلاکت خیز کراس بارڈر فائرنگ اور ماٹر شلنگ کے باعث لوگ رات بھر زیر زمین بنکروں اور دیگر محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہوئے جبکہ اتوار کی صبح سے یہاں نقل مکانی کا سلسلہ بھی شروع ہوا ۔نمائندے کے مطابق سر حدی علاقوں میں رہائش پذ یر لوگوں نے بتایا کہ گذشتہ30برسوں میں پہلی مرتبہ کرناہ سیکٹر میں اس قدر شدید کراس بارڈر فائرنگ اور ماٹر شلنگ دیکھنے کو ملی ۔نمائندے نے بتایا کہ کئی کنبوں نے محفوظ مقامات کی طرف رخ کرنا شروع کردیا اور وہ اپنے پیچھے گھر بار چھوڑ رہے ہیں جبکہ اب لوگوں کی ایک خاصی تعداد نے زیر زمین بنکروں اور دیگر محفوظ مقامات پر پناہ لی ہے ۔نمائندے کے مطابق سر حدی آبادی نے بارہا ایسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے زیر زمین بنکروں کی تعمیر کا مطالبہ کیا تھا ،تاہم ابھی ایسا ممکن نہیں ہوسکا ۔ان کا کہناتھا کہ سال2005سے قبل یہاں جو بنکر تعمیر کئے گئے تھے ،وہ تباہ کن زلزلے میں تباہ ہوگئے لیکن آج تک یہاں نئے بنکروں کی تعمیر نہیں کی گئی ۔مقامی سرحدی آبادی نے ایک مرتبہ پھر زیر زمین بنکروں کی تعمیر کا مطالبہ کیا ۔ادھر دفاعی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستانی فوج کی جانب سے کی گئی کرناہ سیکٹر میں سیز فائر سمجھوتے کی خلاف ورزی کا بھرپور اور مئوثر جواب دیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ بھارت فوج نے لائن آف کنٹرول عبور کئے بغیر نیلم وادی اور لیپا ویلی میں عسکریت پسندوں کے ڈھانچوں کا تباہ کیا جبکہ پاکستانی فوج کو بھی جوابی کارروائی میں جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ۔میڈیا رپورٹس میں بتایا کہ بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر پاکستانی سیز فائر سمجھوتے کی خلاف ورزیوں کا بھر پور جواب دیا ،جس دوران سر حد پار عسکریت پسندوں کے4لانچنگ پیڈوں کو تباہ کیا گیا ۔میڈیا رپور ٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی فوج نے سر حد کے اُس پار عسکریت پسندوں کو ٹھکانوں کو تباہ کرنے کیلئے آٹلری توپوں کا استعمال کیا جس میں بوفورس بھی شامل ہے ۔میڈیا رپورٹس میں دفاعی ذرائع کا حوالہ دیتے دعویٰ کیا گیا کہ بھارتی فوج کی مئوثر اور بھرپور جوابی کارروائی میں پاکستانی فوج کے5اہلکار بھی ہلاک ہوئے ۔دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستان لائن آف کنٹرول پر مسلسل سیز فائر بندی کا خلاف ورزیاں کررہا ہے ،تاکہ وہ عسکریت پسندوں کو کشمیر داخل کرنے میں کامیاب ہوسکے اور یہاں گڑھ بڑھ پھیلا سکے ۔ادھر معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ کئی ہفتوں سے لائن آف کنٹرول جاری تنائو اور کشیدگی کے باعث پونچھ ،راجوری اور کٹھوعہ اور سانبا کے کئی سیکٹروں میں بھی ہند۔پاک افواج آمنے سامنے ہیں ،جس دوران برصغیر کی دو ایٹی طاقتوں کی افواج ایکدوسرے پر مسلسل اور وقفے وقفے سے جنگی ہتھیاروں کا استعمال کررہی ہے ۔ان سیکٹروں میں بھی آر پار جانی اور مالی نقصان کی اطلاعات ہیں ،جسکی وجہ سے سر حدی آبادی میں دونوں اطراف خوف وہراس پایا جارہا ہے ۔یاد رہے کہ سابق آنجہانی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دور اقتدار میں ہند ۔پاک کے درمیان لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر سنہ2003میں سیز فائرکا سمجھوتہ ہوا تھا ۔تاہم اب تک اس سمجھوتے کے با ر آئور نتائج برآمد نہیں ہوئے ،کیونکہ دونوں ممالک کی افواج اور حکومتیں ایکدوسرے پر خلاف ورزیوں کا الزام عائد کررہی ہیں ۔سنہ2003سے اب تک سینکڑوں مرتبہ آر پار فائر نگ اور ماٹر شلنگ کے نتیجے میں دونوں اطراف فوجی اور عام شہریوں کی جانوں کا ضیاع ہوا جبکہ کافی مالی نقصان سے بھی دونوں اطراف کے عام لوگوں کو دوچار ہو نا پڑا ۔یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے اور دونوں ممالک ایکدوسرے پر سیز فائر سمجھوتہ کی خلاف ورزیوں کا مسلسل الزام عائد کررہے ہیں۔