ملزم اب بھی بی جے پی میں،انصاف پر سوالیہ نشان:پرینکاگاندھی
یواین آئی
نئی دہلی قومی خواتین کمیشن اترپردیش میں انا¶ آبروریزی معاملے کے تناظر میں متاثرہ کے اہل خانہ اور پولیس افسران سے ملنے کے لئے ایک ٹیم جائے وقوعہ پر بھیجے گا۔ کمیشن کی سربراہ ریکھا شرما نے پیر کو ایک ٹویٹ کرکے یہ اطلاع دی ۔ انہوں نے انا¶ آبروریزی کے واقعہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ۔ گزشتہ دنوں انا¶ آبروریزی معاملے کی متاثرہ کی گاڑی ایک ٹرک سے ٹکرا گئی جس میں ان کے اہل خانہ اور وکیل کو شدید چوٹ لگی ہے ۔محترمہ شرما نے کہا کہ کمیشن نے اترپردیش پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے پورے معاملے کی رپورٹ کی جانچ کرنے کو کہا ہے ۔ کمیشن نے کہا کہ اس معاملے میں تیزی سے کارروائی کی جانی چاہئے ۔اس دوران انا¶ ریپ کیس متاثرہ کے ساتھ پیش آئے سڑک حادثے کے بعد کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرانے پیر کو یوگی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بی جے پی حکومت کی جانب سے انصاف پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ریپ ملزم کے اب بھی بی جے پی میں ہونے پر سوال اٹھایا ہے ۔ کانگریس جنرل سکریٹری نے بی جے پی حکومت سے یہ بھی سوال پوچھا کہ خاتون اور چشم دیدوں کی سیکورٹی میں کیوں تساہلی برتی گئی؟ پیر کو اپنے ایک ٹوئٹ میں پرینکا نے لکھا“انا¶ عصمت دری متاثرہ کے ساتھ ہوا سڑک حادثہ چونکانے والا ہے ۔اس کیس میں چل رہی سی بی آئی انکوائری کہاں تک پہنچی ہے ؟ملزم رکن اسمبلی ابھی تک بی جے پی میں کیوں ہیں؟متاثرہ اور گوہوں کے تحفظ میں لاپرواہی کیوں؟ان سوالات کے جواب ملے بغیر بی جے پی حکومت سے انصاف کی کوئی امید نہیں کی جاسکتی ہے ؟”۔ قابل ذکر ہے کہ اتوار کی شام نیشنل ہائی وے ۔31 پر ریپ متاثرہ کی گاڑی کو ایک تیز رفتار ٹرک نے ٹکر ماری تھی۔حادثے میں انا¶ آبروریزی متاثرہ اور اس کا وکیل مہندر سنگھ شدید طور پر زخمی ہوگئے تھے ۔ حادثے میں متا¿ثرہ کی چچی اور دیگر ایک خاتون کی موت ہوگئی تھی۔ یہ تمام لوگ ریب متا¿ثرہ کے چچا سے مل کر رائے بریلی سے واپس آرہے تھے ۔ٹرک ڈرائیور آشیش پال اور مالک دیویندر سنگھ کو گرفتار کرلیا ہے ۔وہیں ڈائرکٹر جنرل آف پولیس او پی سنگھ نے اس ضمن میں کہا کہ اس حادثے کی غیرجانبدارانہ جانچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ ایک حادثہ ہے جو ٹرک کے تیز رفتاری کی وجہ سے ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر متاثرہ کنبہ معاملے کی جانچ کا مطالبہ کرے گی تو معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کریں گے ۔