80سال سے رہائش پذیرگوجر گھرانے ہوئے ویرانے،کھلے آسمان تلے آئے کنبے
اجمل ملک
رام بن ضلع رام بن کے تحصیل پوگل پریستان کے اکھڑہال کے علاقے چامہال میں محکمہ فارسٹ کے اہلکاروںنے 80سال سے رہائش پذیرگجروں کے گھروں کو توڑ پھوڑ کے بے گھرکر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع رام بن سے تقریباً50کلو میٹر دور تحصیل پوگل پریستان (اکھڑہال) کے چامہال میں گزشتہ آٹھ دہائی سے گجر لوگ رہا کرتے تھے لیکن محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے ان پر اس وقت اچانک بجلی گرائی جب وہ اپنے اپنے گھروں سے باہر اپنے مال مویشیوں کے ساتھ تھے تو انہوں نے بغیر کسی اطلاع کے ان کے آشیانے گرا دیئے اور ان کے اہل عیال کو دوران ماہ صیام میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور کر دیا۔ اس سلسلے میں نمائندے نے متاثرین سے بات کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ جنگلات نے آپ کے مکان کیوں گرائے تو انہوں نے کہاکہ ہمیں اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے کہ کس بنا پر ان لوگوں نے ہمارے گھر گرا دیئے۔انہوں نے کہاکہ محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے ہمیں کسی بھی قسم کا نوٹس یا اطلاع نہیں دی کہ آپ لوگ محکمہ جنگلات پر قابض ہو اس لئے اس جگہ کو خالی کرولیکن اس طرح کی کوئی بھی انفارمیش ہمیں نہیں دی گئی اور بغیر اطلاع کے ہی ہمارے آشیانے گرا دیئے۔انہوں نے نمائندے سے مزید بات کرتے ہوئے کہاکہ گھر کے اندر جو بھی سامان موجود تھا وہ بھی چوری ہوگیا کیونکہ جب مکانوں کے چھت ہی کہیں نہ رہے اور درازے بھی توڑ دیئے ، اس کے علاوہ سامان بھی گھروں سے باہر پھینک دیا۔جن لوگوں نے نمائندے بات کی ان میں بشیر احمد گوجر نے کہاکہ اس جگہ پر تقریباًدس گھر رہائش پذیر تھے اور انہیں نیست و نا بود کر دیا۔ انہوں نے محکمہ کے ہلکاروں پر الزام لگاتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ہمارے چھوٹے چھوٹے بچوں کو ڈرایا اور دھمکایا اس کے بعد انہیں گھروں سے باہر نکال دیا اور مکان گرانے شروع کردئے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایک طرف سے ریاستی ومرکزی حکومتیں دعویٰ کرتی تھکتی نہیں کہ ہم ہر ایک کو مکان دیں گے لیکن یہاں پر اس کا الٹ ہورہا ہے مکان دینے کی بجائے غریب لوگوں کے 80 سالہ پرانے مکانوں کو گرایا جارہا ہے۔ جبکہ دیگر مقامات پر امیر لوگوں کی بڑی بڑی محلیں بنی ہوئی ہے لیکن انہیں کوئی نہیں ہٹا رہاہے یا تو وہ شاید ٹیکس زیادہ دیتے ہوں گے یا وہ لوگ محکمہ کے آفیسروں اوراہلکاروں کی جیبیں گرم کر رہے ہوں گے اس لئے ان کے مکانوں کو کوئی نہیں گراسکتا ہے۔ اگر واقعی میں حکومت اور محکمہ جنگلات فارسٹ لینڈ کو خالی کرا نا تو پہلے ان لوگوں کے مکانوں کو گرایا جا ئے جو محکمہ کے احاطے میں بنی ہوئی ہیں لیکن انہیں کوئی نہیں ہٹا سکتا کیونکہ ان کی پہنچ دہلی تک ہے اس لئے ان کو کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا ہے۔ وہیں پر کچھ مقامی لوگوں نے کہاکہ اگر ان لوگوں کو ہمارے مکان گرا نے ہی تھے تو عید کے بعد بھی گرا سکتے تھے لیکن نہیں انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ جبکہ انہوں نے کہاکہ گزشتہ چار پانچ برسوں سے صرف گجر طبقہ کو ہی ریاست کے اندر پریشان کیا جا رہا ہے۔وہیں متاثرین نے کہاکہ یا تو ہمیں دو سری جگہ پر مکان بنا کے دیں یا یہی مکان ہمیں دو بارہ تعمیر کر کے بنا دیں انہوں نے کہاکہ انہوں نے بغیر اطلاع کے ہمارے مکان کیوں گرائے ؟۔وہیں زینب بانو نے نمائندے سے کہاکہ گزشتہ برس فارسٹر عنایت نے کہاکہ آپ کے لڑکے کو محکمہ جنگلات میں بطور چوکیدار تعینات کیا جا ئے گا اس وقت میرا لڑکا نویں جماعت کا طالب علم تھا لیکن فارسٹر عنایت کے کہنے پر لڑکے نے تعلیم بھی چھوڑ دی جبکہ میرا لڑا پڑھائی میں اول نمبر آتا تھا لیکن فارسٹر کے کہنے پر ہم نے لڑکے کو یہاں پر ہی ایک کلو زر میں بطور چوکیدار تعینات کر دیا لیکن ابھی تک اس کو ایک بھی روپیہ نہیں ملا۔ وہیں انہوں نے کہاکہ فارسٹر عنایت نے ہم سے 50ہزار روپے کی مانگ کی۔جب اس سلسلے میں نمائندےنے فارسٹر عنایت سے بات تو انہوں نے کہاکہ ہمیں اوپر سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ جہاں پر بھی محکمہ جنگلات میں غیرقانونی قبضہ کیا گیا ہو اس کو فوری طور پر خالی کیا جا نا چاہئے جس کے چلتے آج ہم نے کاروائی شروع کر دی۔ وہیں نمائندے نے فارسٹر سے بات کی کہ کیا آپ نے متاثرین سے50ہزار روپے اور لڑکے کاغذات لئے ہیں تو انہوں نے کہاکہ صاف انکار کر دیا کہ ہم نے کسی سے نہ ہی 50طلب کئے ہیں اور نہ ہی کاغذات لئے ہیں۔ وہیں نمائندے نے ڈی ایف او رام بن سے بات کی تو انہوں نے کہا ابھی ہم اس بارے میں تفصیل سے بات نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ ابھی ہم میٹنگ میں مصروف ہیں۔