جموں وکشمیربنک برانچ درماڑی یامچھلی بازار؟

0
0

ایک کمرے پر مشتمل بنک شاخ :مقامی لوگوں کے لئے دور سر ؛بچوں کے کھاتے کھلوانے میں والدین کودقتیں
بھاری رش کی وجہ سے بنک انتظامیہ اور مقامی لوگوں کے مابین اختلاف ، بنک چیئر مین کی توجہ طلب
ایم شفیع رضوی

درماڑی ضلع ریاسی کے سب ڈویژن درماڑی کے تحت آنے والی عوام کو طرح طرح کی پریشانیوں کا سامنا ہے۔جبکہ سب ڈویژن درماڑی میں جے کے بینک کی صرف ایک شاخ ہے جس میں تقریبا 20 پنچائتوںکی عوام کے اکاو¿نٹ ہیں اور حکومت کی طرف سے ملنے والے ہر پیسے کے لیے اپنا ہر آدمی کا الگ اکاو¿نٹ ہونا ضروری ہے سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کو ملنے والے وظائف کے لئے بھی بچوں کا اکاو¿نٹ ہونا الگ ضروری ہے جبکہ اب سرکاری سکولوں میں بچوں کے وظائف کے لئے فارم بھرے جا رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اکاو¿نٹ نمبر بھی ضروری ہے ہر ماں باپ اپنے بچوں کے اکاو¿نٹ نمبر حاصل کرنے کے لیے بینک میں لمبی لمبی قطاروں میں صبح سے شام تک کھڑے رہتے ہیں لیکن دکھ کی بات یہ ہے کے بینک سکیورٹی گارڈ اور دیگر ملازمین کی طرف سے عوام کے ساتھ نازیبا سلوک کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے ہر ماں باپ پریشان حال ہے ایک طرف یہ ماہ رمضان کا مہینہ روزے کی حالت میں لوگ صبح سے شام تک بھوکے پیاسے اس تپتی ہوئی دھوپ میں کھلے آسمان تلے دھوپ میں قطاروں میں کھڑے ہیں درماڑی جے کے بینک کسی بہت بڑی عمارت میں نہیں بلکہ ایک چھوٹے سے کمرے میں موجود ہے جو بمشکل بیس پچیس فٹ کا ایک کمرہ ہے جس میں بینک ملازمین کے لیے بیٹھنے کی جگہ بھی نہیں ہے اور پھر آنے والی عوام کو باہر کھلے آسمان تلے قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے جب صبح سے شام تک لوگ قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں پھر آخر ٹائم میں کوئی نہ کوئی عضر لگا کر فارم کو خارج کردیا جاتا ہے کبھی کہا جاتا ہے کہ یہ نریگا والے لوگوں کا فارم تھا جو آپ نے بھرا ہے بینک کے تحت آنے والے اکثر غریب اور ان پڑھ لوگ ہیں جنہیں خود فارم بھرنا نہیں آتا وہ کسی دوسرے شخص کی مدد حاصل کرتے ہیں ایسے میں اگر ان کا فارم خارج ہوجاتا ہے تو انہیں پھر مزید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے بہت سارے لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے اکاو¿نٹس میں بینک ملازمین کی طرف سے ہیرا پھیری کی جارہی ہے بلا کسی وجہ کے اکاو¿نٹ سے پیسے کاٹے جارہے ہیں ان تمام شکایات کو سننے کے بعد نمائندہ لازوال نے بینک منیجر سے جب بات کی ان تمام ایشوز کو لے کر تو بینک منیجر نے بات کو ٹال مٹول کرتے ہوئے فون کاٹ دیا عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کے جے کے بینک در ماڑی میں ملازمین کی تعداد کو بڑھایا جائے اور کسی بڑی عمارت میں بینک کو منتقل کیا جائے عوام نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ بینک کے چیئرمین صاحب درماڑی جے کے بینک کا دورہ لگائیں اور یہاں کے حالات کا جائزہ لیں عوام کی مشکلات کو سمجھیں اور انہیں حل کرنے کی کوشش کریں درماڑی پہاڑوں کی گود میں ایک چھوٹا سا شہر ہے درماڑی کے مضافات میں اکثر پہاڑی علاقے ہیں جہاں پر اکثر علاقوں میں سڑک اور گاڑی جیسی سہولیات میسر نہیں ہیں لوگوں کو پیدل ہی چل کر دس دس پندرہ پندرہ کلومیٹر تک کا سفر طے کرکے بینک تک پہنچنا پڑتا ہے ایک اکاو¿نٹ کھولنے کے لیے چار پانچ بار بینک کے چکر لگانے پڑ رہے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا