طلباءکو کہیں بھی تعلیم پانے کا حق،منقسم جموں وکشمیرایک ہے: میرواعظ
یواین آئی
سرینگرحریت کانفرنس (ع) چیئرمین میرواعظ مولوی عمر فاروق نے حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کے طالب علموں کو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں قائم تعلیمی اداروں میں داخلہ نہ لینے کی ہدایات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اب حصول تعلیم کو بھی سیاست کاری کا شکار بنایا جانے لگا ہے حالانکہ طالب علموں کو دنیا میں کہیں پر بھی تعلیم پانے کا حق ہے۔انہوں نے کہا ان ہدایات سے ان طالب علموں کا مستقبل بھی مخدوش ہوکررہ گیا ہے جو پہلے سے ہی وہاں زیر تعلیم ہیں۔میرواعظ نے کہ کہ دنیا بھر کے طالب علموں کی طرح کشمیر کے طالب علموں کو بھی جہاں چاہئے تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے اور اُن کو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر جو کہ جموں کشمیر کا حصہ ہے اور اس وجہ سے وہاں کے مستقل باشندے ہیں کے لئے ایسی ہدایت جاری کرنے کا کوئی جواز نہیں۔انہوں نے کہا کہ ایل او سی، آر پار تجارت کو معطل کرنے کے فیصلے سے پہلے ہی یہاں کی اقتصادیات اور تاجروں کو کافی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے اور اب منفی ہدایات جاری کرکے طالب علموں کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے۔میرواعظ نے ارباب اقتدار سے کہا کہ وہ کشمیری طالب علموں کے ساتھ سیاست گری کرنے سے اجتناب کریں اور ایسے ہدایات کو واپس لے لیں۔قابل ذکر ہے کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن یعنی یو جی سی نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں طلباءکو پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے تعلیمی اداروں میں داخلہ نہ لینے کے لئے کہا گیا ہے۔