درماندہ مسافروں کاانتظامیہ کےخلاف سخت احتجاج؛بچے،بیمار،مال مویشی پریشان حال
افتخار جعفری/آکاش ملک
سرنکوٹمغل شاہراہ پرٹریفک نظام بحال ہوتے ہی ایک طرح کی ’غیراعلانیہ پابندی‘جیسی صورتحال سے دوچارہے،جہاں چیکنگ کے نام پر پانچ سے چھ گھنٹے تک مسافرو درماندہ رہ رہے ہیں اور ہزاروں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں،گورنرانتظامیہ تک لوگوں وسیاسی قائدین نے خوب چیخ وپکارکی تاہم کوئی راحتی اقدامات نہ اُٹھائے گئے ہیں ۔ایک جانب تلاشی کاطویل سلسلہ اور دوسری جانبشاہراہ پر ایک طرفہ ٹریفک کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں گاڑیاں درماندہ مغل شاہراہ پر پھنسے ہوئے ہیں،جمعرات کومصیبت میں مبتلاکئے گئے ان مسافروں کے صبرکاپیمانہ لبریزہوگیا اور انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔تفصیلات کے مطابق سینکڑوں کی تعداد میں مغل شاہراہ پر گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں جس میں مسافروں کے علاوہ مویشیوں سے بھری ہوئی گاڑیاں درماندہ ہیں جس کی وجہ سے لوگوں نے ٹریفک حکام کے تئیں سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔درماندہ مسافروں نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ روز سے ان کی گاڑیاں مغل شاہراہ پر پھنسی ہوئی ہیں جنہیں ٹریفک حکام نے روک کر رکھا ہوا ہے۔لوگوں نے کہا کہ ان کے ساتھ بچے اور کئی مریض بھی شامل ہیں جن کے لئے کوئی بھی سہولت دستیاب نہیں ہے۔مسافروں نے مزید کہا کہ مغل شاہراہ پر نہ ہی کوئی کھانے پینے کا بندوبست ہے اور انہیں انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی طرح کا تعاون حاصل نہیں ہوا ہے۔بیروں ریاست سے تعلق رکھنے والی خاتوں مسافرہ نے بتایا کہ ان کے ساتھ بچے بھی جام میں پھنسے ہیں جن کے لئے کھانے پینے کا کوئی انتظام نہیں ہے اور وہ بھوک سے بلک رہے ہیں۔درماندہ مسافروں میں سے ایک نے بتایا کہ کئی گاڑیاں مویشیوں سے بھری ہوئی ہیں جن میں میں کئی مویشی بھوک کی وجہ سے مر چکے ہیں۔انہوں نے ٹریفک حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکام ٹریفک نظام کو بہتر قائم رکھنے میں ناکام ہو رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میں تحصیل انتظامیہ کو بھی متنبہ کیا گیا ہے تا ہم ان کی جانب سے کوئی بھی تعاون حاصل نہیں ہوا ہے۔لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ مغل شاہراہ پر ٹریفک نظام کو بہتر بنایا جائے تاکہ مسافروں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔