’بنیادی حقوق سلب کئے گئے‘
یواین آئی
نئی دہلیجماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے چین کی حکومت کے ذریعہ اپنے شہریوں پرماہ رمضان میں روزہ رکھنے پر پابندی عائد کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اس پر فوراً توجہ دینے کی اپیل کی ہے ۔ امیر جماعت نے ایک بیان میں کہا کہ ماہ رمضان میں روزہ رکھنا مسلمانوں کا بنیادی مذہبی فریضہ ہے ۔چین کی حکومت کے ذریعے ایغور مسلمانوں کو رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنے سے روکنا ان کے بنیادی حقوق کو سلب کرنا ہے ۔ یہ پریشان کن اقدام ناقابل قبول ہے ۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اس اقدام کو فوری چیلنج کرے ۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ایغور مسلمانوں کے لیے کئی مذہبی فرائض کی ادائیگی جیسے ڈاڑھی رکھنا، حجاب پہننے کی اس لیے ممانعت ہے کیوں کہ چین انہیں انتہا پسندی کی نشانی قرا ردیتا ہے اور جو ایغور مسلمان ان مذہبی شعا ئر کو انجام دیتے ہیں حکومت انہیں سزا دیتی ہے ۔ حکومت کا یہ انتہائی قدم افسوس نا ک اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ آزادی اور انصاف پسند عوام کو چاہیے کہ وہ اس کی پر زور مذمت کریں۔ امیر جماعت نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی متعدد تنظیموں کا بیان ہے کہ چین کی حکومت نے تقریبا دس لاکھ ایغور مسلمانوں کو حراستی کیمپوں میں قید کر رکھا ہے اور مذہبی فریضہ کو انجام دینے سے روکنے کے ساتھ انہیں ان کے بنیادی حقوق سے بھی محروم کر دیا ہے ۔ اس معاملے میں مسلم ممالک کی خاموشی پریشانی کا سبب ہے ۔ ہم تمام امن اور انصاف پسند لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان مظلوم لوگوں کے حالات سے دنیا کو روشناس کرانے کے لیے آگے آئیں اور ان کے جائز حقوق کو یقینی بنائیں۔