شعبہ سیاحت نے ایک سال میں 4.27 کروڑ نئے روزگار پیدا کیے

0
0

جی ڈی پی میں حصہ داری کے معاملے میں دنیا میں ہندوستان کا آٹھواں مقام :رپورٹ
یواین آئی

نئی دہلیملک کے گھریلو پیداوار(جی ڈی پی) میں شعبہ سیاحت کی حصہ داری سنہ 2018 میں 9.2 فیصد یعنی 24.73 ارب ڈالر کی رہی اور اس نے 4.27 کروڑ نئے روزگار پیداکیے ۔ جی ڈی پی میں حصہ داری کے معاملے میں دنیا میں ہندوستان کا آٹھواں مقام ہے ۔ پیر کو جاری صنعتی تنظیم فکی اور یس بینک کی مشترکہ رپورٹ ‘انڈیا ان باو¿نڈ ٹورزم۔اَن لاکنگ اپارچُنیٹی’ کے مطابق ہندوستان کی ترقی میں سیاحت کے شعبے کی اہم حصہ داری ہے ۔ آنے والے وقت میں بھی غیرملکی اور گھریلو سیاحوں کا مطالبہ، مالی ترقی، مقابلہ جاتی قیمتوں، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور نئے سیاحتی مقامات کے تئیں بڑھتی کشش کی وجہ سے اس شعبے میں ترقی کے بے حد امکانات ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سنہ 2017 میں ملک کے ایک کروڑ سے زائد غیرملکی سیاح آئے ۔ حالانکہ گھریلو سیاح کا مطالبہ سب سے زیادہ رہا اور اس کی ترقی کی شرح عالمی اوسط سے زیادہ رہی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی معاشی ترقی کی شرح کو پیچھے چھوڑتے ہوئے مسلسل آٹھویں سال 2018 میں اضافہ درج کرتے ہوئے 3.9کی سالانہ شرح سے ترقی پذیر ہے ۔ اس دوران عالمی اقتصادی ترقی کی شرح 3.2 فیصدرہی۔ عالمی معیشت میں سیاحت کے شعبے کی حصہ داری 88 کھرب ڈالر اور 31.9 کروڑ نئے روزگار پیدا کرنے کی رہی۔ اس شعبے میں تیزی سے ہونے والی ترقی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پوری دنیا میں گذشتہ پانچ برس میں جتنے روزگار پیدا ہوئے ان میں سے ہر پانچواں روزگار اس شعبے کا ہے ۔ پوری دنیا میں تقریباً31.9 کروڑ افراد اس شعبے میں بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر کام کررہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حکومت کی ‘سودیش درشن’ اور ‘پرساد یوجنا’، ہندوستان میں سفر کے لیے 166 ممالک کے شہریوں کے لیے 28 انٹرنیشنل ایئر پورٹ، پانچ واٹر ڈرموں کے ذریعے ای۔ویزہ کی سہولت دینے ، اڈوینچر ٹورزم گائڈ لائنس، بے مثال ہندوستان 2.0مہم اور انڈیا ٹورزم مارٹ 2018 جیسے پہل سے ملک کے سیاحتی صنعت کو کافی فائدہ ہوا ہے ۔رپورٹ کے مطابق گذشتہ کچھ برسوں میں غیرملکی سیاحوں کی آمد و رفت میں اضافہ ہوا ہے ۔ سنہ 2017 میں ہندوستان آنے والے کل سیاحوں میں 56.80 فیصد کی حصہ داری بنگلہ دیش، امریکہ، برطانیہ، کناڈا اور آسٹریلیا سمیت 10 ملکوں کی رہی۔ وہیں ہندوستان سے سب سے زیادہ سیاح چین کا سفر کرتے ہیں اور اس میں ہلکی گراوٹ آئی ہے ۔ ستمبر 2014 میں ای ویزہ کی سہولت کے لانچ کیے جانے کے بعد ہندوستان آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی تعداد زیادہ بڑھی ہے ۔ سنہ 2018 میں 23.7 لاکھ غیر ملکی سیاحوں نے ای ویزہ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا جو سنہ 2017 کے مقابلے 39.4 فیصد زیادہ ہے ۔ رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کے سب سے زیادہ سیاح بھارت آتے ہیں۔ سنہ 2019 میں اس شعبے کے ساڑھے آٹھ فیصد کی شرح سے بڑھنے کا امکان ہے ۔ جی ڈی پی میں اس کی حصہ داری 9.3 فیصد ہوگی۔ جی ڈی پی میں شعبہ سیاحت کی حصہ داری کے معاملے میں 22 کھرب ڈالر کے ساتھ یورپ اول رہا۔ دوسرے مقام پر 21 کھرب ڈالر کے ساتھ شمال مشرق ایشیا، تیسرے مقام پر 19 کھرب ڈالر کے ساتھ شمالی امریکہ رہا۔ 7.2 فیصد کے اضافے کی شرح کے ساتھ ہندوستان کی قیادت میں سب سے تیزی سے ابھرتا بازار جنوبی ایشیا کا رہا۔عالمی سطح پر غیرملکی سیاحوں کی تعداد سنہ 2018 میں چھ فیصد سے بڑھ کر 1.4 ارب ہوگئی۔ سنہ 2010 کے ایک اندازے کے مطابق سیاحوں کی اتنی بڑی تعداد کا ہدف سنہ 2020 میں پورا ہونا تھا۔ غیرملکی سیاحوں کی تعداد میں تین سے چار فیصد کے اضافے کا امکان ہے ۔ ملک کے شعبہ سیاحت کا مقام عالمی معاشی اسٹیج کی سیاحتی مقابلہ جاتی رینکنگ میں بہتر ہواہے ۔ ہندوستان 2013 میں 65 ویں مقام پر تھا لیکن اب یہ 40ویں مقام پر پہنچ گیا ہے ۔قدرتی وسائل کے معاملے یں ہندوستان 24ویں، ثقافتی وسائل اور کاروبار سے متعلق سفر کے معاملے میں 9ویں اور مقابلہ جاتی قیمتوں کے معاملے میں 10ویں مقام پر ہے ۔ حالانکہ کاروباری ماحول، صحت اور صفائی، سکیورٹی، انسانی وسائل، مزدور بازار اور سیاحتی خدمات سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے معاملے میں ترقی کرنے کے باوجود یہ ہندوستان کے شعبہ سیاحت کے لیے منفی باعث بنے ہوئے ہیں

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا