انجمن اُردوصحافت جموں وکشمیر اورکلام فاﺅنڈیشن کے زیراہتمام پونچھ میں یک روزہ ورکشاپ منعقد

0
0

نوجوان صحافیوں کوپیشہ وارانہ جانکاری اورتربیت فراہم،شرکاءمیں اسنادتقسیم
ؓؓؓؓؓؓؓؓؒؒؒؒؒؒؒؒؒؒؒلازوال ڈیسک
پونچھ//انجمن اُردوصحافت جموں وکشمیر اوراے پی جی عبدالکلام ہیومن ویلفیئرفاﺅنڈیشن نے باہمی اشتراک سے یہاںجامع ضیاءالعلوم ہائی اسکول پونچھ میں یک روزہ صحافتی ورکشاپ کااہتمام کیا،جس میں خطہ پیرپنچال کے سبھی صحافیوں ،نامہ نگاروں اورمیڈیاسے وابستہ دیگرمتعددافرادنے شرکت کی ۔تین سیشنوں یانشستوں پرمشتمل اس صحافتی ورکشاپ کی صدارت صوبہ جموں کے سینئرصحافی رحمت اللہ رونیال نے کی جبکہ ڈپٹی کمشنرپونچھ راہول یادﺅاورایس ایس پی پونچھ رمیش انگرال نے ورکشاپ میں بطورمہمانانِ خصوصی کے شرکت کی ۔یک روزہ ورکشاپ کامقصداُردوصحافت سے جڑے اشخاص کوصحافت کے بنیادی قواعدوضوابط اورلوازمات کے بارے میں ضروری جانکاری فراہم کرنے کیساتھ ساتھ ریاست جموں وکشمیرمیں اُردوصحافت کے رول کواُجاگرکرناتھا۔ورکشاپ کاافتتاحب بارایسوسی ایشن پونچھ کے صدرایڈووکیٹ محمدزماں اورچیئرمین جامع ضیاءالعلوم گروپ آف انسٹی چیوشنز پونچھ مولاناسعیداحمدحبیب نے کیا۔دونوں معززین نے اُردوصحافت کی اہمیت کواُجاگرکرتے ہوئے اسبات کی سراہناکی کہ یہاں اس قسم کے ورکشاپ کااہتمام کیاگیاہے ۔انہوں نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیرمیں کمزورطبقوں اوردوراُفتادہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں کودرپیش مشکلات اورمسائل کومنظرعام پرلانے میں اُردوصحافت کاکلیدی رول رہاہے ۔دونوں معززین کاکہناتھاکہ اُردوصحافت سے وابستہ صحافیوں ،نامہ نگاروں اوردیگرپیشہ ورافرادکواس عظیم پیشے کی باریکیوں اوربنیادی لوازمات کی تربیت اورجانکاری فراہم کرناایک حوصلہ افزاءقدم ہے ،اوراس ضمن میں انجمن اُردوصحافت کاآنے والے برسوں میں اہم رول رہے گا۔ایڈووکیٹ محمدزماں اورمولاناسعیداحمدحبیب کاکہناتھاکہ اُردوریاست میں سرکاری زبان ہے ،اوریہ زبان ریاست کے تینوں خطوں جموں صوبہ ،کشمیروادی اورخطہ لداخ میں رہنے والے لوگوں کے درمیان باہمی رابطے کاایک اہم ذریعہ بھی رہاہے ۔انہوں نے اس اُمیدکااظہارکیاکہ انجمن اُردوصحافت کے بینرتلے اُردواخبارات ،رسالوں اورنیوزچینلوں نیزریڈیوسے وابستہ صحافی ونامہ نگاراپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کونکھارنے اورتیکینیکی کمزوریوں کودورکرنے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔چیئرمین کلام فاﺅنڈیشن خلیل بانڈے صاحب ،نائب صدرانجمن اُردوصحافت جموں وکشمیرعشرت بٹ،صاحب صدررحمت اللہ رونیال،سینئرصحافی سید دلاﺅرحسین،پردیپ کھنہ،نریندرسنگھ تلوار،سینئرصحافی رمیش بالی،منی شرما،محتشم احتشام،اکبرعلی بانڈے ،بلبیرسنگھ اوردیگرمقررین نے الگ الگ نشستوں یاسیشنزکے دوران میڈیابالخصوص اُردوصحافت کے بارے میں اپنے خیالات کااظہارکیا۔اس دوران عشرت بٹ نے انجمن اُردوصحافت جموں وکشمیرکے ایک ذمہ دارکی حیثیت میں اس ریاست گیرصحافتی انجمن کے قیام،مقاصداورآئندہ پروگراموں کے بارے میں حاضرین کوجانکاری فراہم کراتے ہوئے کہاکہ انجمن اُردوصحافت کابنیادی مقصداُردوصحافت کوفروغ دینے کیساتھ ساتھ اسے وابستہ افرادکی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں بہتری لاناہے تاکہ وہ قواعدوضوابط اوربنیادی اصولوں کے تحت اپنی خدمات بہتراورزیادہ موثراندازمیں انجام دے سکیں ۔ عشرت بٹ نے یک روزہ ورکشاپ میں انجمن اُردوصحافت کے کچھ مرکزی ذمہ داروں کی عدم شرکت پرحاضرین سے معذرت کرتے ہوئے کہاکہ مغل روڑکے ناقابل آمدورفت ہونے کی وجہ سے دونوں مہمان کشمیرسے یہاں نہیں آسکے۔متذکرہ مقررین نے شرکاءکواپنے تجربات کے بارے میں بتایا،اورکہاکہ بلاشبہ اُردوصحافت سے وابستہ افرادکومشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے۔چیئرمین کلام فاﺅنڈیشن خلیل بانڈے صاحب کہاکہ فاﺅنڈیشن کاایک مقصدرہاہے کہ ریاست میں مختلف شعبوں کوفروغ دیاجائے اوراس وورکشاپ میں اشتراک کابھی یہی مقصدہے کہ ریاست میں اُردوصحافت کی ترقی اورترویج کیساتھ ساتھ درپیش مشکلات کودورکرنے کی کوشش کی جائے ۔سینئرصحافی رحمت اللہ رونیال نے اپنے وسیع تجربے کی روشنی میں کہاکہ ہمارے نوجوان صحافیوں کوچاہئے کہ وہ صحافت کے بنیادی اصولوں ،قواعدوضوابط اورتیکنیکوں کے بارے میں جانکاری اورتربیت حاصل کرنے کی کوشش کریں ۔انہوںنے کہاکہ ریاست جموں وکشمیرمیں اُردوصحافت کویہ اعزازحاصل ہے کہ بیشترلوگ تینوں خطوں میں اُردواخبارات کاہی مطالعہ کرتے ہیں ،بے شمارلوگ ریڈیوسنتے ہیں اوراُردونیوزچینلوں کودیکھتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ خطہ پیرپنچال میں رہنے والے زیادہ ترلوگ بھی اُردواخبارات کوہی پڑھاکرتے ہیں کیونکہ اُنھیں لگتاہے کہ اُنھیں انفرادی یااجتماعی طورپردرپیش مشکلات اورمسائل کواُردواخبارات ہی منظرعام پرلاتے ہیں ۔یک روزہ ورکشاپ کی ایک اہم اورخاص بات یہ بھی رہی کہ اس میں شامل نوجوان صحافیوں اورنامہ نگاروں نے ماہرین اورمقررین سے صحافت کے بارے میں سوالات پوچھے ۔اس دورا ن شرکاءنے اپنے انفرادی اوراجتماعی مسائل کوبھی اُجاگرکیاجبکہ ماہرین اورسینئرصحافیوں نے شرکاءپرزوردیاکہ وہ کوئی بھی خبربنانے سے پہلے اسکے بارے میں پختہ معلومات حاصل کیاکریں تاکہ خبرپڑھنے والے یادیکھنے وسننے والوں کوکوئی دھوکہ نہ لگے اوربلاوجہ سماج میں کوئی ناچاکی یاتشویش پیدانہ ہو۔یک روزہ ورکشاپ کے دوران ظہرانے کیلئے وقفہ لیاگیا،جسکے بعدآگے کی کارروائی جاری رکھی گئی ۔انجمن اُردوصحافت جموں وکشمیر اوراے پی جی عبدالکلام ہیومن ویلفیئرفاﺅنڈیشن کے باہمی اشتراک سے منعقدہ ورکشاپ کے مہمانان خصوصی ڈی سی پونچھ اورایس ایس پی پونچھ نے کہاکہ موجودہ دورمیں میڈیاکااہم رول ہے ۔انہوں نے نوجوان صحافیوں کی تربیت کیلئے ورکشاپ کااہتمام کرنے پرمنتظمین کومبارکبادپیش کرتے ہوئے کہاکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے صحافیوں کودی جانے والی مددآگے بھی جاری رہے گی ۔ ڈپٹی کمشنرپونچھ راہول یادﺅاورایس ایس پی پونچھ رمیش انگرال نے شرکاءپرزوردیاکہ وہ اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوںمیں مزیدبہتری اورنکھارلانے کیلئے ایسے ورکشاپوں میں وقت نکال کرشرکت کیاکریں ۔یک روزہ ورکشاپ کے آخرمیں شرکاءمیں اسنادتقسیم کی گئیں ۔انجمن اُردوصحافت کے نائب صدرعشرت بٹ نے خطبہ تشکرپیش کرتے ہوئے ورکشاپ میں شامل ہوئے سبھی سینئرصحافیوں ،چیئرمین کلام فاﺅنڈیشن خلیل بانڈے ،دیگرشخصیات اورنوجوان صحافیوں کاشکریہ اداکرتے ہوئے اعلان کیاکہ انجمن اُردوصحافت کی جانب سے آنے والے دنوں میں کشمیروادی اورصوبہ جموں میں مزیدایسے تربیتی ورکشاپ منعقد کئے جائیں گے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا