کشتواڑ میں انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرے
یواین آئی
جموں؍؍جموں کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں ہفتے کے روز آر ایس ایس لیڈر چند کانت سنگھ اور پریہار برارادن کی ہلاکت میں ملوث لوگوں کو پکڑنے میں انتظامیہ کی مبینہ ناکامی کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے جس دوران احتجاجیوں نے ضلع مجسٹریٹ کے دفتر پر سنگ باری کی اور ریاستی گورنر ستیہ پال ملک کے پتلے نذر آتش کئے ۔بتادیں کہ سناتھن دھرم نے کشتواڑ میں انتظامیہ کی ملوثین کو پکڑنے میں مبینہ ناکامی کے خلاف یک روزہ ہڑتال کال دی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ سناتھن دھرم کی طرف سے دی گئی کال کے پیش نظر ہڑتال اور حکام کی طرف سے نافذ دفعہ 144 کے بیچ ہفتہ کے روز لوگوں کے ایک جم غفیر نے پولیس چوک سے منی سکریٹریٹ کی طرف مارچ کیا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ احتجاجیوں نے انتظامیہ اور گورنر مخالف نعروں کے بیچ منی سکریٹریٹ پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں اس کی کھڑکیوں کے شیشے چکنا چور ہوئے اور دروازوں کو بھی نقصان پہنچا۔انہوں نے بتایا کہ احتجاجیوں نے ریاستی گورنر ستیہ پال ملک کے پتلے بھی نذر آتش کئے ۔دریں اثنا ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ پولیس، سی آر پی ایف اور آئی ٹی بی پی کی نفری جائے موقعہ پر پہنچی اور انہوں نے احتجاجیوں کو منتشر کیا۔قابل ذکر ہے کہ کشتواڑ میں 9 اپریل کو دن دھاڑے بندوق براداروں نے ہسپتال میں گھس کر آر ایس ایس کے لیڈر چندر کانت سنگھ اور اُن کے ذاتی محافظ پر گولیاں بر سائی تھیں جس کے نتیجے میں ذاتی محافظ برسر موقع ہی ہلاک ہوا تھا اور چندر کانت بعد ازاں دم توڑ بیٹھے تھے ۔اس سے قبل اسی قصبہ میں یکم نومبر 2018 ء کو نا معلوم بندوق برداروں نے بی جے پی کے ریاستی سکریٹری انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کو گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔