ملک میں آج کوئی مودی لہر نہیں

0
0

بی جے پی لیڈران مایوسی کا شکار: محبوبہ مفتی
یواین آئی

کولگامپی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر ملک میں آج مودی لہر ہوتی تو بی جے پی لیڈران بالاکوٹ حملے، کشمیریوں پر مظالم ڈھانے اور لوگوں کو تقسیم کرنے کی باتیں نہیں کرتے۔انہوں نے جمعرات کو یہاں ایک انتخابی پروگرام کے حاشئے پر نامہ نگاروں کی جانب سے مودی لہر کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا ‘اگر مودی لہر ہوتی تو وہ اس قسم کی حرکتیں نہیں کرتے۔ وہ بالاکوٹ پر حملہ کرنے کی بات نہیں کرتے۔ وہ کشمیر میں مظالم ڈھانے کی بات نہیں کرتے۔ ملک میں لنچنگ نہیں ہوتی، وہ تقسیمی سیاست نہیں کرتے۔ اگر وہ واقعی جیت رہے ہوتے تو جو کام آج وہ مایوسی کے عالم میں کررہے ہیں وہ نہیں کرتے’۔محبوبہ مفتی نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کشمیری علاحدگی پسند لیڈر شبیر احمد شاہ کی 19 سالہ بیٹی سماءشبیر کو سمن بھیجے جانے پر کہا ‘یہ بہت برا ہے۔ وہ بچی ہے۔ وہ شاید تب پانچ سال کی تھی جب اس کے والد حریت لیڈر بنے۔ میرا ماننا ہے کہ جموں وکشمیر میں انتقام پر مبنی سیاست کھیلی جارہی ہے۔ ملک میں ووٹ بٹورنے کے لئے کبھی یاسین ملک کو گرفتار کیا گیا تو کبھی مولوی عمر فاروق صاحب کو دلی بلایا گیا۔ شبیر شاہ کی بیٹی کے نام سمن جاری کرنا افسوسناک اور شرمناک ہے’۔پی ڈی پی صدر نے ان اطلاعات کو مسترد کیا جن کے مطابق پلوامہ میں ان کے احتجاجی مظاہرے میں سرکاری ملازمین شامل تھے۔ انہوں نے کہا ‘کیا ہم سرکار میں ہیں کہ ہماری ریلی میں سرکاری ملازمیں ہوں گے۔ لوگ مایوسی کے عالم میں ایسے الزامات لگاتے ہیں۔ احتجاجی مارچ میں ہمارے کارکن تھے’۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا