کانگریس دور اقتدار میں دہشت گردوں کا حوصلہ بڑھ جاتا ہے : مودی
یواین آئی
لوہردگا
وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہاکہ لوک سبھا کے تیسرے مرحلے کا انتخاب ہونے کے بعد اپوزیشن کو شکست صاف دکھنے لگا ہے اسلئے اس نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین ( ای وی ایم) کو گالیاں دینی شروع کر دی ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی )کے سنیئر لیڈر مسٹر مودی نے یہاں قومی جمہوری اتحاد ( این ڈی اے ) امیدواروںکے حق میں منعقد انتخابی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں تیسرے مرحلہ کا لوک سبھا انتخاب ختم ہونے کے بعد اپوزیشن کے پا س شکست قبول کرنے کے علاوہ دوسرا کوئی چارہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سال 2019کے لوک سبھا کے دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ کے بعد تک اپوزیشن کے چہروں پر مسکان تھی لیکن تیسرے مرحلہ کا انتخاب ختم ہوتے ہی انہیں واضح طور سے دکھائی دینے لگا کہ پھر ایک بار مودی سرکار مسٹر مودی نے کہاکہ مودی کو گالی دینا اپوزیشن کی عادت بن گئی ہے ۔ اس کے بغیر وہ جی ہی نہیں سکتے ہیں۔ تیسرے مرحلہ کی ووٹنگ کے بعد سے انہوں نے اپنی ٹینک کا منہ ای وی ایم کی طرف موڑ دیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ان دنوں اپوزیشن جماعتوں کی حالت ان کمزور طلبائکی طرح ہو گئی ہے جو فیل ہونے کے خوف سے والدین کے سامنے قلم خراب ہوگئی ، میز اور کرسیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اور سوالنامہ تاخیر سے ملا وغیرہ جیسی باتیں کر تے ہیں۔وزیر اعظم نے طنز کستے ہوئے کہاکہ اب بیچارہ ای وی ایم بھی کیا کرے جب ملک کے لوگ چوکیدار پر محبت کی برسات کر رہے ہیں ۔ ملک کے ووٹر مہا ملاوٹی گٹھ بندھن ( مہا گٹھ بندھن) میں شامل اپوزیشن جماعتوں کے حق میں ووٹنگ کر کے اپنے ووٹ کو برباد نہیں کرنا چاہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اس گٹھ بندھن میں کئی ایسے لیڈران ہیں جو اپنی خود کی سیٹ بچا پانے میں اہل نہیں ہیں لیکن وہ سال 2019 کے لوک سبھا انتخاب میں خود کو وزیراعظم کے عہدہ کا امیدوار سمجھ رہے ہیں۔مسٹر مودی نے کہاکہ رانچی ہوائی اڈہ سے برسا چوک تک ان کے روڈ شو اور اس کے بعد راج بھون جانے کے دوران انہوں نے دیکھا کے لوگ سڑک کنارے قطار بند کھڑے تھے ۔کہیں بھی ایک انچ جگہ دکھائی نہیں دے رہی تھی ۔ لوگوں کے ہجوم کو دیکھ کر یہ واضح ہے کہ ملک میں لہر تیز ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ جھارکھنڈ میں کئی مقامات کا دورہ کر چکے ہیں لیکن اتنی بھیڑ انہوںنے پہلے کبھی نہیں دیکھی جو نعرے لگا رہی تھی لہر نہیں للکار ، پھر ایک بار مودی سرکار ۔بی جے پی لیڈر نے کہاکہ ملک کو مضبوط اور ترقی یافتہ بنانے اور قبل کی کانگریس حکومتوں کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے لوگ ووٹنگ کریں۔ انہوں نے کہاکہ ایک مضبوط حکومت ہی مو ثر طریقے سے نکسل ازم اور دہشت گردی کے مسائل کو ختم کر سکتی ہے ۔وزیراعظم نریند رمودی نے آج ایک بار پھر کانگریس پارٹی پر حملہ بولا اور کہاکہ ملک میں جب بھی کانگریس اقتدار میں ہوتی ہے تو دہشت گردوں اور نکسلیوں کا حوصلہ بڑھ جاتاہے ۔ مودی نے کہاکہ کانگریس پارٹی صرف ایک کنبہ کے بارے میں سوچتی ہے اور ان کے لئے ہی وقف رہتی ہے جبکہ دیگر صرف ان کے ووٹ بینک ہیں ۔ انہوں نے طنز کستے ہوئے کہاکہ کانگریس پارٹی میں نامدار کنبہ کے مفاد میں فیصلہ لیاجاتاہے اور دوسروں کی فلاح کیلئے کبھی فکر نہیں کی جاتی ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ کانگریس نے قبائلیوں کو صرف ووٹ بینک کی شکل میں استعمال کیا اور اس کی حکومت میں قبائلیوں کی روایات اور ثقافت پر بھی حملہ ہوا ۔ انہوںنے کہاکہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ کوئی بھی ہاتھ ( کانگریس کا انتخابی نشان) قبائلیوں کی زمین ، جنگل اور ان کے حقو ق نہیں لے سکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان کی حکومت نے قبائلیوںکے حقوق کے تحفظ کیلئے کئی اقدامات کئے ہیں۔وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس کی سابقہ حکومت میں قبائلیوں کو اپنے معدنی وسائل پر حق نہیں تھا کیونکہ اس پر نکسلیوں کا قبضہ تھا اور پارٹی نے مافیاﺅں کو باکسائٹ کی کانیں دے دیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے قبائلیوں نے اپنی زمین اور جنگل دیئے اور بدلے میں انہیں کچھ بھی نہیں ملا ، لیکن آج کان کنی سے حاصل رقم کا استعمال قبائیلیوں کی ترقی کیلئے کیاجارہا ہے جو پہلے صنعت کاروں کو جاتا تھا۔ مسٹر مودی نے کہاکہ کانگریس پارٹی غریبوں کو غریب رکھنا چاہتی ہے اور ان کا استعمال صرف اپنے ووٹ بینک کیلئے کرنا چاہتی ہے ۔ انہوںنے یہ بھی کہاکہ چھتیس گڑھ میں کانگریس کی حکومت بننے کے بعد وہاں نہ صرف دنیا کا سب سے بڑا صحت منصوبہ آیوشمان بھارت کو بند کر دیا بلکہ چھتیس گڑھ ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں وزیراعظم کسان منصوبہ کو مو ثر طریقے سے نافذ نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ اگر کانگریس کی طاقت بڑھے گی تو قبائلیوں اور کسانوں کے کھاتے میں جانے والے پیسے بند ہوجائیں گے ۔مسٹر مودی نے کہاکہ حکومت نے جو پیسہ غریبوں کے کھاتے میں دیئے ہیں وہ انہیں زندگی بھر دیئے جائیں گے ۔ اور اسے واپس نہیں لیاجائے گا۔ انہوںنے کہاکہ اگر غریبوں کو مضبوط بنایا جائے گا تو غریبی ملک سے خود بخود ختم ہوجائے گی ۔انہوں نے کہاکہ قبائلیوں کے فائدہ کیلئے پیداوار پر کم ازکم سپورٹنگ رقم( ایم ایس پی ) بڑھانے کے ساتھ ساتھ پیداوار وں کی تعداد بھی بڑھائی گئی ہے ۔ اب کسان بانس کی کھیتی کرکے بھی پیسہ کماسکتے ہیں ۔ اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ قومی جمہوری اتحاد حکومت میں آنے کے بعد کھیتی کرنے والے مزدوروں اور قبائلی کسانوں کو پنشن ملے گی ۔