تیسرے مرحلہ کے لئے انتخابی تشہیر ی مہم ختم

0
0

16ریاستوں کی 117سیٹوں اور اوڈیشہ اسمبلی کی 42سیٹوں پر ہوگی پولنگ

یواین آئی

نئی دہلیلوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلہ میں 16ریاستوں کی 117سیٹوں اور اوڈیشہ اسمبلی کی 42سیٹوں پر منگل کو ہونے والی پولنگ کے لئے انتخاتی تشہیری مہم اتوا ر کی شام پانچ بجے ختم ہوگئی۔آہستہ آہستہ گرمی بڑھنے کا کئی ریاستوں میں انتخابی تشہیر ی مہم پر اثر دیکھنے کو ملا جبکہ پہاڑی ریاستوں میں موسم اچھا ہونے کی وجہ سے انتخابی تشہیر ی مہم میں زیادہ جوش نظر آیا۔ انتخابی تشہیر کے دوران کئی ریلیاں، روڈ شو اور عوامی اجلاس منعقد کئے گئے اور جھنڈے اور پوسٹر بھی لگائے گئے۔ امیدواروں نے گھر گھر جاکر رائے دہندگان کو لبھانے کی کوسش کی۔ یہ 17ویں لوک سبھا کے لئے ہورہے انتخابات کا سب سے بڑا مرحلہ ہے۔ 16 ریاستوں کی 117سیٹوں کے لئے ہونے والی پولنگ کے پیش نظر مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈروں نے انتخابی تشہیری مہم میں جم کرحصہ لیا۔ اوڈیشہ اسمبلی کی 147 سیٹوں میں سے 42پر تیسرے مرحلہ میں متعلقہ لوک سبھا سیٹوں کے ساتھ ہی پولنگ کرائی جائے گی۔ تیسرے مرحلہ کے ساتھ ہی جنوبی ہندستان میں الیکشن پوری طرح ختم ہوجائے گا۔اس مرحلہ میں لوک سبھا کی 117سیٹوں پر 1630سے زائد امیدوار میدان میں ہیں۔ کانگریس کے صدر راہل گاندھی کیرالہ کے وائناڈ سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ملائم سنگھ یادو اور ان کے کنبہ کو سیاسی امتحان سے گزرنا ہے۔اترپردیش کی جن 10لوک سبھاٹوں پر الیکشن ہونے ہیں، و ہاں اتحاد کے تحت نو سیٹوں پر ایس پی میدان میں ہیں جبکہ ایک سیٹ پر بہوجن سماج پارٹی الیکشن لڑرہی ہے۔ اس مرحلہ میں پوری طرح سے اکھیلیش یادو اور وزیراعظم نریندر مودی کے مابین سیاسی لڑائی لڑی جارہی ہے۔تیسرے مرحلہ کے لئے وزیراعظم نریندر مودی، بی جے پی کے صدر امت شاہ، کانگریس کے صدر راہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی، ایس پی کے لیڈر ملائم سنگھ یادو ، بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی، ترنمول کانگریس کی سپریمو اور مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتا بنرجی اور دیگر نمایاں اسٹار تشہیر کرنے والوں نے مختلف علاقوں میں اپنی اپنی پارٹی کے امیدواروں کے حق میں جم کرتشہیر کی۔بہار میں جنتادل (یو) کے لیڈر اور وزیراعلی نتیش کمار،لوک جن شکتی پارٹی کے لیڈر رام ولاس پاسوان، اترپردیش میں بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی اور ایس پی کے صدر اکھیلیش یادو نے بھی پارٹی امیدواروں کے حق میں مختلف مقامات پر عوامی اجلاس سے خطاب کیا۔ بی جے پی کی طرف سے اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ، مرکزی وزیر راجناتھ سنگھ اور دیگر سینئر پارٹی لیڈروں نے انتخابی تشہیری مہم میں حصہ لیا۔اس مرحلہ میں پہلے 14ریاستوں کی 115لوک سبھا سیٹوں پر 23اپریل کو پولنگ ہونی تھی۔ ان سیٹوں کے علاوہ دوسرے مرحلہ کی جن دو لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن کمیشن نے پولنگ ٹال دی تھی اب ان پر بھی ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس طرح سے 16ریاستوں کی 117سیٹوں پر پولنگ ہوگی۔گجرات کی تمام 26، کیرالہ کی تمام 20، مہاراشٹر اور کرناٹک کی 14-14، اترپردیش کی 10، چھتیس گڑھ کی سات، اوڈیشہ کی چھ، مغربی بنگال اور بہار کی پانچ پانچ، آسام کی چار، گوا کی دونوں، جموں وکشمیر کی اننت ناگ، دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو کی ایک ایک سیٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تملناڈو کی ویلور اور تریپورہ کی تریپورہ مشرقی سیٹ بھی شامل ہے، جہاں پہلے دوسرے مرحلہ میں ووٹنگ ہونی تھی۔پولنگ صبح سات بجے سے شام پانچ بجے اور کہیں کہیں شام چھ بجے تک بھی ہوگی۔تیسرے مرحلے میں اترپردیش کی 10 سیٹوں کے لئے 23 اپریل کو مرادآباد، رام پور، سنبھل، فیروزآباد، مین پوری، ایٹا، بدایوں، آنولہ، بریلی اور پیلی بھت سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ یہ مرحلہ سماج پارٹی (ایس پی) کے بانی ملائم سنگھ، ان کے بھتیجے دھرمندر یادواور صدر اکھلیش یادو کے علاقہ پارٹی جنرل سکریٹری محمد اعظم خان کی اہلیت کا امتحان لے گا۔ وہیں ایس پی سے بی جے پی میں شامل ہونے والی فلم اداکارہ جیا پردہ اور پارٹی کے سینئر لیڈر کلیان سنگھ کے بیٹے راج ویر سنگھ کو بھی اگنی پرکشا کے دور سے گذرنا ہوگا۔اس مرحلے میں جیت کے لئے وزیراعظم نریندر مودی نے ایٹا میں جلسہ عام کرکے ملک کی ترقی اور سلامتی کی بنیاد پر بی جے پی امیدواروں کے حق میں ووٹ کرنے کی اپیل کی ہے تو وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ ، ریاستی صدر مہندر ناتھ پانڈے، نائب وزیراعلی کیشو پرساد موریہ اور ڈاکٹر دنیش شرما نے مسلسل جلسہ عام سے خطاب کرکے گٹھ بندھن کو لالچی بتاتے ہوئے ملک کے حق میں مسٹر مودی کے ہاتھ کو مضبوط کرنے کے اپیل کی۔دوسری جانب ایس پی کے اکھلیش یادو اور بی ایس پی کے سربراہ مایاوتی نے مرکزی حکومت کو غریب اور کسان مخالف قرار دیتے ہوئے جملے باز اور ناٹک باز بتایا۔ انہوں نے کہا کہ چوکیدارکی چوکی ختم کرنے کے لئے عوام کو آگے آنا ہوگا اور گٹھ بندھن کی جیت کا راستہ ہموارکرنا ہوگا۔اس مرحلے میں بی جے پی اور گٹھ بندھن کے درمیان زبردست مقابلہ ہونے کے امکانات ہیں حالانکہ کانگریس کے امیدواروں کے علاوہ پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے صدر شیوپال سنگھ یادو گٹھ بندھن کے کھیل کو بگاڑ سکتے ہیں۔اترپردیش کی ان 10 لوک سبھا حلقوں میں 76ئ1 کروڑ ووٹر کل 120 امیدواروں کی تقدیر کا فیصلہ کریں گے۔ ان میں سے 5ئ95 لاکھ مرد، 9ء80 لاکھ خواتین اور 983 ٹرانس جینڈر ووٹر بھی ہیں۔کیرالہ میں بھی اتوار کی شام پانچ بجے ریاست کی تمام 20لوک سبھاسیٹوں کے لئے ہنگامہ خیز انتخابی تشہیری مہم ختم ہوگئی۔ریاست میں 23اپریل کو صبح سات بجے پولنگ شروع ہوگی اور شام چھ بجے پولنگ ختم ہوجائے گی۔حالانکہ سیاسی پارٹیاں گھر گھر جاکر تشہیر کرسکتی ہیں۔ الیکشن کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق پولنگ مراکز پر منگل کی صبح چھ بجے پولنگ عمل کی مشق کی جائے گی۔ ریاست میں کم از کم 831پولنگ مراکز مسائل سے دوچار ہیں اور 359مراکز میں پر تشدد کا اندیشہ ہے۔ ماو نواز متاثرہ علاقہ والے تقریباََ 219پولنگ مراکز ہیں۔ ان علاقوں میں سے 72مرکز وائناڈ ضلع میں ، 39کنور ضلع میں، 67ملاپورم ضلع اور 41کوزی کوڈ ضلع میں ہیں۔رائے دہندگان کی نئی فہرست کے مطابق نئے ووٹروں کو شامل کرنے کے بعد ایک کروڑ 34لاکھ 66ہزار 521خواتین اور 174ٹرانس جینڈرسمیت دو کروڑ 61لاکھ 51ہزار 531رائے دہندگان آئندہ 23اپریل کو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔کیرالہ میں 31لاکھ 36 ہزار 191سب سے زیادہ رائے دہندگان ملا پورم ضلع میں اور سب سے کم پانچ لاکھ 94ہزار 177ووٹر وائناڈ ضلع میں ہے۔ ریاست میں پولنگ کیلئے 24ہزار 970پولنگ مراکز بنائے گئے ہیں۔ ریاست میں 1,01,140حکام کو انتخابی ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ سیکورٹی نظام کے پیش نظر مرکزی دستوں کی 57کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔تیسرے مرحلے میں شمالی بنگال کے تین اضلاع میں پانچ لوک سبھا سیٹوں پر اتوار کی شام مختلف سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی انتخابی مہم تھم گئی۔ یہاں 23 اپریل کو پولنگ ہوگی۔ریاست میں بالوگھاٹ، مالدہ شمال، مالدہ جنوب، جنگ? پور اور مرشدآباد پارلیمانی حلقوں میں عام انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 23 اپریل کو پولنگ ہوگی۔ پانچوں سیٹوں پر کانگریس، بھارتیہ جنتا پارٹی، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور بائیں بازوں کے امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ان حلقوں میں وزیر اعظم نریندر مودی، کانگریس صدر راہل گاندھی، مغربی بنگال کی وزیر اعلی اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی، بی جے پی صدر امت شاہ اور بایاں محاذ اور دیگر جماعتوں کے سینئر لیڈروں نے اعلی سطحی انتخابی مہم چلائی۔ اس مہم کے دوران ووٹروں کے محترمہ بنرجی اور مسٹر مودی کے حق میں تقسیم ہونے کے اشارہ نظر آئے۔تیسرے مرحلے میں پانچوں پارلیمانی سیٹوں پر 8016181 ووٹر 61 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ ان میں خواتین ووٹروں کی تقریباً 50 فیصد تعداد بھی فیصلہ کن روال ادا کرے گی۔ ووٹنگ کے لئے ساڑھے آٹھ ہزار سے زائد پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں۔جن سیٹوں پر پولنگ ہوگی ان میں پانچ میں سے تین سیٹوں پر کانگریس کا قبضہ ہے جبکہ ایک پر ترنمول اور ایک دوسری پر مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کا قبضہ ہے۔ مالدہ شمال اور جنوب کے علاوہ جنگ پور سیٹوں پر کانگریس کا قبضہ ہے جبکہ بالوگھاٹ پر ریاست میں حکمراں ترنمول اور مرشدآباد پر سی پی ایم کا قبضہ ہے۔ انتخابی مہم کے دوران مختلف سیاستدانوں نے ایک دوسرے کو جم نشانہ بناتے ہوئے ووٹروں کو راغب کرنے کوشش کی۔ تشہیر رکنے کے بعد اب سیاستدان اور ان کے نمائندے گھر گھر جا کر انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔اڈیشہ میں 23 اپریل کو چھ لوک سبھا سیٹوں کے لئے تیسرے مرحلے کی اور 42 اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ ان سیٹوں پر وزیر اعظم نریندر مودی اور اڈیشہ کے وزیر اعلی نوین پٹنائک کے درمیان راست مقابلہ سمجھا جا رہا ہے۔ریاست میں سمبل پور، وجھر، ڈھیننال، کٹک، پوری اور بھونیشور لوک سبھا سیٹوں اور اِن پارلیمانی حلقوں کے تحت آنے والی 42 اسمبلی سیٹوں کے لیے دونوں پارٹیاں روڈ شو، انتخابی ریلیاں اور گھر گھر جا کر تشہیر کرنے کوئی کسر باقی نہیں رکھ رہی ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ نے کئی روڈ شو کئے ہیں اور کئی انتخابی ریلیوں سے خطاب کرکے ووٹروں سے اڈیشہ کی مجموعی ترقی کے لئے حکومت کو تبدیل کرنے کے لئے کہا ہے۔سال 2014 کے انتخابات میں بی جے ڈی نے سبھی چھ لوک سبھا اور 42 میں سے 37 اسمبلی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔تیسرے مرحلے میں جن امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے ان میں بی جے پی کے قومی ترجمان سنبت پاترا (پوری)، سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس پرکاش مشرا (کٹک)، نوکر شاہ سے سیاستدان بنی اپرجتا سارنگی (بھونیشور)، سابق مرکزی وزیر کے پی سنگھدیو (ڈھین نال) اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے ریاستی سیکرٹری جناردن پتی (بھونیشور) اہم ہیں۔اسی طرح اسمبلی انتخابات میں نوین پٹنائک حکومت کے چھ وزراءکی قسمت داو¿ پر لگی ہے۔الیکشن جیتنے کے لیے کانگریس اور دیگر سیاسی پارٹی کے لیڈروں نے بھی ایڑی چوٹی کا زور لگادیا ہے اور اپنے امیدواروں کو الیکشن جتانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ہے۔ انتخابات میں اڈیشہ کانگریس کے صدر نرنجن پٹنائک، سابق وزیر پردیپ مہارتھی اور بھونیشور میونسپل کے سابق میئر اننت نارائن جینا کی ساکھ بھی داو¿ پر لگی ہو گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا