قصبہ میں دکانیں کھل گئیں اور سڑکوں پر ٹریفک کی آمدورفت بحال ؛اشیائے ضروریہ کی خریداری
الطاف شیخ/یواین آئی
کشتواڑ/جموںقصبہ کشتواڑ میں پیر کے روز کرفیو میں تین گھنٹے کی ڈھیل دی گئی۔ اس کے علاوہ چھ روز بعد موبائیل انٹرنیٹ خدمات بحال کی گئیں۔قصبہ میں 9 اپریل کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈر چندر کانت سنگھ اور ا±ن کے ذاتی محافظ کی نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد کرفیو نافذ کیا گیا تھا اور فوج تعینات کی گئی تھی۔سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے پیر کے روز کرفیو میں تین گھنٹے کی ڈھیل دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ کرفیو میں ڈھیل کے دوران قصبہ میں دکانیں کھل گئیں اور سڑکوں پر ٹریفک کی آمدورفت بحال ہوئی۔ایک سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ کرفیو میں ڈھیل کے دوران مقامی لوگوں نے بازاروں کا رخ کرکے اشیائے ضروریہ کی خریداری کی۔ انہوں نے بتایا ‘کرفیو میں ڈھیل کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، قصبہ میں حالات تیزی کے ساتھ معمول پر آرہے ہیں’۔انہوں نے مزید مزید بتایا ‘کرفیو کو مرحلہ وار طریقے سے ہٹایا جائے گا۔ تاہم اگلے احکامات تک رات کا کرفیو جاری رہے گا۔ قصبہ میں فوج بدستور تعینات ہے’۔واضح رہے کہ ضلع اسپتال کشتواڑ میں 9 اپریل کو نامعلوم اسلحہ برداروں کی فائرنگ سے آر ایس ایس کے لیڈر چندرا کانت سنگھ اور ان کے ذاتی محافظ راجندر کمار جاں بحق ہوئے۔ حملہ آور مہلوک پولیس اہلکار (ذاتی محافظ) کی سروس رائفل بھی چھین کر فرار ہوئے۔آئی جی پولیس جموں منیش کمار سنہا کے مطابق ہلاکت کے اس واقعہ کے سلسلے میں کشتواڑ میں کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ ہتھیار لے کے کوئی باہر سے نہیں ا?رہا ہے بلکہ ٹاو¿ن کے اندر ہی ہتھیار چھپائے جارہے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے لئے استعمال ہونے والی کار ضبط کرلی گئی ہے جبکہ اس کا مالک زاہد حسین مفرور ہے۔آر ایس ایس کے لیڈر اور ان کے ذاتی محافظ کی ہلاکت کے سلسلے میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر کشتواڑ اعجاز احمد شیخ کی سربراہی میں پانچ رکنی اسپیشل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو تحقیقات میں جٹ گئی ہے۔آر ایس ایس لیڈر چندر کانت سنگھ محکمہ صحت کا ملازم تھا اور ضلع اسپتال کشتواڑ میں بحیثیت میڈیکل اسسٹنٹ تعینات تھے۔ جس وقت ان پر حملہ کیا گیا وہ اس وقت اسپتال کے او پی ڈی بلاک میں ڈیوٹی دے رہے تھے۔ انہیں مبینہ طور پر گذشتہ کچھ وقت سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔بتادیں دیں کہ کشتواڑ پارلیمانی حلقہ انتخاب ادھم کا حصہ ہے جہاں 18 اپریل کو ووٹ ڈالے جانے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ یہ کشتواڑ میں گذشتہ ساڑھے پانچ ماہ کے دوران اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ قصبہ کشتواڑ میں یکم نومبر 2018 ء کو نا معلوم بندوق برداروں نے بی جے پی کے ریاستی سکریٹری انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کو گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔ پولیس نے بھاجپا ریاستی سکریٹری اور ان کے بھائی کی ہلاکت کے اس واقعہ کی تحقیقات کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کے قتل کے لئے جنگجوﺅں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔