بالائی علاقہ جات میں ہجرت ایک قدیمی روائت

0
0

خصوصی ایڈوائزری جاری کی جائے تاکہ قبائلی نقل و حرکت کے دوران مختلف علاقوں سے گزر ہو سکےں :گجر طبقہ
لازوال ڈیسک
جموںشمال مغربی ہمالیہ میں واقع شیوالک، پیر پنجال اور ترکوٹہ ہلس میں موسمی ہجرت کے دوران خانہ بدوش گجروں کو مختلف علاقہ جات سے گزر کیلئے طبقہ کے معززین نے قانون نافذ کرنے والی اجنسیوں کیلئے خصوصی ایڈوازئری کا مطالبہ کیا تاکہ انھیں اپنی ہجرت کے دوران کسی قسم کی پریشانی سامنا نہ کرنا پڑے ۔وہیں اس سلسلہ میں گجر طبقہ کے لئے کام کرنے والی تنظیم، ٹرائبل ریسرچ اینڈ کلچرل فاو¿نڈیشن کی جانب سے قبائل کو ضروری رسد فراہم کرنے کے لئے وسائل اکٹھے کرنے کے لئے ریاست میں قبائلی کے لئے کام کرنے والی مختلف تنظیموں سے کہا کہ طبقہ کیلئے کام کیا جائے ۔وہیں معروف گجر اسکالر ڈاکٹرجاوید راہی سے خانہ بدوش کنبہ جات نے ملاقات کی اور جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہا معروف ہجرت کے راستے جن میں جمیاں والی گلی ، گورا بٹا، ننن سر، روپڑی درہال پاس، مغل شاہراہ اور دیگر اہم راستے حالیہ برف باری سے کافی تباہ ہوئے جنہیں بحال کرنا وقت کی ضرورت ہے ۔اس ضمن میں ڈاکٹر جاوید راہی نے متعلقہ اجنسیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس روائتی راستوں کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا جائے ۔انہوں نے مزید کہا کہ درجہ حرارت کے بڑھتے ہیں ان قبائل نے بالائی علاقوں کی جانب سفر جاری کر دئے ہیں اور کئی علاقہ جات میں انتخابات کے پیش نظر ہجرت کا سفر ررکا ہوا ہے ۔اس موقع پر خانہ بدوشوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ چراگاہوں اور ڈھوکوں کی بحالی کیلئے یہ معاملہ ضلع مجسٹریٹوں کے ساتھ بھی اٹھایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس سلسلہ میں تنظیم کی جانب سے خطوط بھی ارسال کئے ہیں کہ ہجرت پر سختی کے متعلق جاری احکامات کو منسوخ کیا جائے اور انھیں آزادانہ طور پر چلنے کی اجازت دی جائے ۔موصوف نے کہا کہ پابندیوں کی وجہ سے قبائل طبقہ کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس جانب مرکزی و ریاستی حکومت کو ا سجانب توجہ مبذول کرنی چاہئے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا