0
0

نئی دہلی، //دہلی کی وزیر تعلیم آتشی نے جمعہ کو کوہاٹ انکلیو پیتم پورہ میں نئے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اسکول آف اسپیشلائزڈ ایکسی لینس کا افتتاح کرکے دہلی کے لوگوں کے نام وقف کیا، جس میں زندگی کے تمام شعبوں کے بچوں کو بہترین تعلیم فراہم کرنے کی ایک سیریز ہے دہلی

اسکول کے افتتاح کے موقع پر وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ کوہاٹ انکلیو میں یہ نیا اسکول آف اسپیشلائزڈ ایکسی لینس دہلی کے بہترین اسکولوں میں سے ایک ہے۔ اس انفراسٹرکچر میں دستیاب سہولیات بہترین ہیں، جس سے غریب سے غریب طبقے سے آنے والے بچوں کے لیے عالمی معیار کی تعلیم کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس نئے پرتعیش چار منزلہ اسکول کو 3 بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے اور اس میں 50 کلاس رومز ہیں۔ اس کے علاوہ ہر منزل پر 9 لیبز، 2 لائبریریاں، دفاتر، اسٹاف روم، ایکٹیویٹی روم، ورلڈ کلاس کھیلوں کی سہولیات اور لفٹیں ہیں۔ نیز اسکول میں 290 افراد کی گنجائش والا کثیر المقاصد اے سی ہال ہے۔

خیال رہے کہ اس نئے اسکول میں تقریباً 1,000 طلباء کو ایڈجسٹ کرنے کی گنجائش ہے اور اس سے قریبی علاقوں بشمول پیتم پورہ، آنندواس بازآباد کالونی، منگول پوری، سلطان پوری اور روہنی کے بچوں کو فائدہ ہوگا۔ وزیر تعلیم نے کتبہ کی نقاب کشائی کی اور گراؤنڈ فلور پر بنائے گئے نئے کلاس روم کا دورہ کیا۔ اس کے بعد پہلی منزل پر لیب، دوسری منزل پر کثیر المقاصد ہال اور آخر میں تیسری منزل پرشاندار عالمی معیار کی لائبریری کا جائزہ لیا۔دہلی حکومت کا یہ نیا اسکول پرائیویٹ اسکولوں سے بہتر ہے، جہاں ہر طبقے کے بچے عالمی معیار کی تعلیم حاصل کریں گے۔

اس موقع پر طلباء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ میں نے خود دہلی کے ایک معروف پرائیویٹ اسکول سے تعلیم حاصل کی ہے، لیکن آپ کا اسکول اس سے بہت بہتر ہے۔ میں پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتی ہوں کہ آج دہلی کا سب سے بڑا پرائیویٹ اسکول بھی دہلی کے اس سرکاری اسکول کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ ہم سب کے لیے یہ فخر کی بات ہے کیونکہ 8 سال پہلے تک دہلی کے سرکاری اسکولوں کی حالت قابل رحم تھی۔ سال 2015 میں جب اروند کیجریوال دہلی کے وزیر اعلیٰ بنے اور جب ہم اکثر اسکول جایا کرتے تھے، اسکولوں کی حالت بہت خراب تھی، دیواریں ٹوٹی ہوئی تھیں، کلاس میں بینچ نہیں تھے، پینے کےپانی جیسی بنیادی سہولتیں نہیں تھیں۔

محترمہ آتشی نے کہا کہ جب بچے ایسے ماحول میں پڑھتے تھے تو انہیں کبھی یقین نہیں آتا تھا کہ وہ ملک کا مستقبل ہیں اور کہتے تھے کہ ملک کا مستقبل وہ ہیں جو چمکتے دمکتے پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھتے ہیں۔ ا ن کے ذہن میں ہر وقت ایک شک سا رہتا تھا کہ کیا مجھے اچھی نوکری مل جائے گی، میرا مستقبل اچھا ہو گا یا نہیں۔ لیکن 2015 میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال جی نے عہد کیا کہ ہم دہلی کے ہر بچے کو معیاری تعلیم دیں گے، انہیں مساوی حقوق دیں گے چاہے وہ امیر خاندان سے ہو یا غریب خاندان سے۔

وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ دہلی میں پچھلے 8 برسوں میں جو تعلیمی انقلاب آیا ہے، چاہے وہ ایک نئی شاندار اسکول کی عمارت بنانا ہو، کلاس روم بنانا ہو، چمکتے ڈیسک لگانے کا ہو، چاہے پرنسپل اور ٹیچروں کو ٹریننگ کے لیے ملک و بیرون ملک بھیجنے کا ہو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے یہ سب کچھ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا یہ عزم ہے کہ ہر بچے کو اچھی تعلیم ملنی چاہیے اور آج ہم دہلی میں اس کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔ پچھلے 7 سالوں سے دہلی کے سرکاری اسکولوں کے CBSE 12ویں بورڈ کے نتائج پرائیویٹ اسکولوں سے بہتر آرہے ہیں۔ یہ کیجریوال جی کے تعلیمی انقلاب کا نتیجہ ہے۔

وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ آج جہاں پورے ملک میں لوگ اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں سے نکال کر پرائیویٹ اسکولوں میں داخل کرا رہے ہیں، وہیں دہلی ملک کی واحد ایسی ریاست ہے جہاں والدین اپنے بچوں کو پرائیویٹ اسکولوں سے نکال رہے ہیں اور دہلی کے سرکاری اسکولوں میں داخلہ کرارہے ہیں کجریوال جی کے تعلیمی انقلاب کا نتیجہ ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں پرائیویٹ اسکولوں سے نام کٹوا کر 4 لاکھ سے زیادہ بچوں نے دہلی کے سرکاری اسکولوں میں داخلہ لیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا