کشتواڑ میں تین روز بعد کرفیو میں ایک گھنٹے کی ڈھیل

0
0

یواین آئی

جموںقصبہ کشتواڑ کے بیشتر حصوں میں جمعہ کے روز کرفیو میں ایک گھنٹے کی ڈھیل دی گئی۔قصبہ میں 9 اپریل کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لیڈر اور ا±ن کے ذاتی محافظ کی نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد کرفیو نافذ کیا گیا تھا اور فوج تعینات کی گئی تھی۔ایک سرکاری عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ‘ضلع انتظامیہ کی جانب سے جمعہ کی شام کرفیو میں ایک گھنٹے کی ڈھیل دی گئی۔ تاہم چند علاقے ایسے ہیں جہاں ڈھیل نہیں دی گئی’۔انہوں نے بتایا ‘قصبہ کے کچھ علاقوں میں کرفیو میں شام کے چار سے پانچ بجے تک جبکہ بعض علاقوں میں ساڑھے چار سے ساڑھے پانچ بجے تک ڈھیل دی گئی۔ کرفیو میں ڈھیل کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا’۔انہوں نے مزید بتایا ‘کرفیو کو مرحلہ وار طریقے سے ہٹایا جائے گا۔ تاہم رات کا کرفیو جاری رہے گا’۔واضح رہے کہ ضلع اسپتال کشتواڑ میں 9 اپریل کو نامعلوم اسلحہ برداروں کی فائرنگ سے آر ایس ایس کے لیڈر چندرا کانت سنگھ اور ان کے ذاتی محافظ راجندر کمار جاں بحق ہوئے۔ حملہ آور مہلوک پولیس اہلکار (ذاتی محافظ) کی سروس رائفل بھی چھین کر فرار ہوئے۔آئی جی پولیس جموں منیش کمار سنہا کے مطابق ہلاکت کے اس واقعہ کے سلسلے میں کشتواڑ میں کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ ہتھیار لے کے کوئی باہر سے نہیں آرہا ہے بلکہ ٹاو¿ن کے اندر ہی ہتھیار چھپائے جارہے ہیں۔قصبہ میں موبائیل انٹرنیٹ سروس کو لگاتار چوتھے دن بھی معطل رکھا گیا۔آر ایس ایس کے لیڈر اور ان کے ذاتی محافظ کی ہلاکت کے سلسلے میں ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر کشتواڑ اعجاز احمد شیخ کی سربراہی میں پانچ رکنی اسپیشل تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔آر ایس ایس لیڈر چندر کانت سنگھ محکمہ صحت کا ملازم تھا اور ضلع اسپتال کشتواڑ میں بحیثیت میڈیکل اسسٹنٹ تعینات تھے۔ جس وقت ان پر حملہ کیا گیا وہ اس وقت اسپتال کے او پی ڈی بلاک میں ڈیوٹی دے رہے تھے۔ انہیں مبینہ طور پر گذشتہ کچھ وقت سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔بتادیں دیں کہ کشتواڑ پارلیمانی حلقہ انتخاب ادھم کا حصہ ہے جہاں 18 اپریل کو ووٹ ڈالے جانے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ یہ کشتواڑ میں گذشتہ ساڑھے پانچ ماہ کے دوران اس نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ قصبہ کشتواڑ میں یکم نومبر 2018 ءکو نا معلوم بندوق برداروں نے بی جے پی کے ریاستی سکریٹری انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کو گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔ پولیس نے بھاجپا ریاستی سکریٹری اور ان کے بھائی کی ہلاکت کے اس واقعہ کی تحقیقات کے لئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے انیل پریہار اور ان کے بھائی اجیت پریہار کے قتل کے لئے جنگجوﺅں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا