کشمیر میں پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ کے موقع پر مکمل ہڑتال

0
0

بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع رکھی گئیں
یواین آئی

سرینگروادی کشمیر میں جمعرات کو پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے کی پولنگ کے موقع پر مکمل ہڑتال رہی جس کے نتیجے میں عام زندگی معطل ہوکر رہ گئی۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ہمہ گیر ‘کشمیر بند’ کی کال دی تھی۔ ہڑتال کے پیش نظر وادی بھر میں ریل خدمات معطل رکھی گئیں۔ اس کے علاوہ بارہمولہ پارلیمانی حلقہ انتخاب کے تحت آنے والے تین اضلاع بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ میں موبائیل انٹرنیٹ خدمات منقطع رکھی گئیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعرات کو وادی کے بیشتر حصوں بالخصوص گرمائی دارالحکومت سری نگر اور ضلع و تحصیل ہیڈکوارٹروں میں تمام دکانیں اور تجارتی مراکز بند جبکہ سڑکیں سنسان نظر آئیں۔ جموں وکشمیر سٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی گاڑیاں اور آٹو رکشے بھی سڑکوں سے غائب رہے۔ تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کا کام کاج متاثر رہا۔تاہم وادی میں حکام کی طرف سے کسی قسم کی پابندیاں نافذ نہیں رہیں۔ ریاستی پولیس کے ایک عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا ‘وادی میں کہیں کوئی پابندی نافذ نہیں کی گئی ہے۔ تاہم احتیاطی طورپر سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے’۔مشترکہ مزاحمتی قیادت بشمول سید علی شاہ گیلانی (سربراہ حریت گ)، میرواعظ محمد عمر فاروق (سربراہ حریت ع) اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے گذشتہ روز جاری اپنے ایک بیان میں 11 اپریل کو مکمل اور ہمہ گیر ‘کشمیر بند’ کی کال دی تھی جبکہ پارلیمانی الیکشن کے ضمن میں الیکشن کے دن متعلقہ انتخابی حلقے کے اندر مکمل ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔جمعرات کی ہڑتال اور مکمل کشمیر بند کی وضاحت کرتے ہوئے مشترکہ قیادت نے کہا تھا کہ یہ احتجاجی ہڑتال جمعرات سے شروع ہونے والے پارلیمانی چناﺅ جس کا آغاز کشمیر میں بارہمولہ انتخابی حلقے سے ہورہا ہے کے خلاف ہے۔کشمیر انتظامیہ نے علاحدگی پسند قائدین کو کسی بھی الیکشن مخالف ریلی یا جلوس کو منظم کرنے یا کسی بھی ایسے پروگرام کی قیادت کرنے سے روکنے کے لئے پہلے ہی تھانہ یا خانہ نظربند کر رکھا ہے۔قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں گورنر انتظامیہ نے گذشتہ ماہ علاحدگی پسند اور بعض مذہبی جماعتوں بالخصوص جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاﺅن کرکے سینکڑوں کی تعداد میں لیڈران اور کارکنوں کو حراست میں لیکر ریاست کی مختلف جیلوں میں بند کیا۔بزرگ علاحدگی پسند راہنما اور حریت کانفرنس (گ) چیئرمین مسٹر گیلانی کو گذشتہ قریب نو برس سے مسلسل اپنے گھر میں نظربند رکھا گیا ہے۔ حریت کانفرنس (ع) چیئرمین میرواعظ مولوی عمر فاروق 7 اپریل کو نئی دہلی روانہ ہوئے تھے جہاں انہیں پوچھ گچھ کے لئے این آئی اے ہیڈکوارٹر میں پیش ہونا تھا۔ جے کے ایل ایف چیئرمین محمد یاسین ملک جنہیں گذشتہ ماہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں کی کوٹ بلوال جیل منتقل کیا گیا تھا، کو این آئی اے نے تہاڑ جیل منتقل کیا ہے۔جمعرات کو وادی کے سبھی دس اضلاع سے مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کی اطلاعات موصول ہوئیں۔ گرمائی دارالحکومت سری نگر کے سبھی علاقوں میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہی۔ سیول لائنز اور بالائی شہر کے حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات نظر آئی۔ شہر میں آٹو رکشے بھی سڑکوں سے غائب رہے جبکہ اکثر مصروف رہنے والے بلیوارڈ روڑ سنسان نظر آیا۔جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی کشمیر کے قصبوں اور تحصیل ہیڈکوارٹروں میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے کاروباری اور دیگر سرگرمیاں مفلوج رہیں۔ تمام تعلیمی ادارے اور دفاتر بند رہے۔شمالی کشمیر کے قصبہ سوپور سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق شمالی کشمیر کے تمام قصبوں اور دیگر تحصیل ہیڈکوارٹروں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق شمالی کشمیر کے تمام قصبوں اور دیگر تحصیل ہیڈکوارٹروں میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت معطل رہی۔ تاہم شمالی کشمیر کے تین اضلاع میں کہیں پولنگ مراکز کے باہر لمبی لمبی قطاریں دیکھی گئیں تو کہیں پولنگ عملے کو رائے دہندگان کا انتظار کرتے ہوئے دیکھا گیا۔وادی کشمیر کے دوسرے حصوں بشمول وسطی کشمیر کے گاندربل اور بڈگام اضلاع سے بھی مکمل ہڑتال کی اطلاعات موصول ہوئیں۔بتادیں کہ جموں وکشمیر میں جمعرات کو پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت بارہمولہ اور جموں پارلیمانی حلقوں میں ووٹ ڈالے گئے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا