جو بات پاکستان چاہتا ہے وہی بات کانگریس کررہی ہے

0
0

کانگریس کا منشاءمحض وو¿ٹ بٹورنا اور بی جے پی کا مقصد عوامی فلاح و بہبودی ، ملک کی حفاظت: نریندر مودی
اوسہ میں بی جے پی شیوسینا اتحاد کی تشہیری مہم میں خطاب..ادھو ٹھاکرے اور دیویندر فڑنویس کا بھی خطاب
شہاب مہدی کبیر

لاتور کانگریس کی جانب سے اجراءکردہ منشور محض وو¿ٹ بٹورنے کا حربہ ہے اور بی جے پی کی جانب سے جاری منشور عوامی مسائل اور اس کے حل کا آئینہ ہے.جس پر ہماری سرکار عمل آوری کے لئے پابند ہے.اس طرح کا بیان وزیر اعظم نریندر مودی نے اوسہ ضلع لاتور میں بی جے پی- شیوسینا اتحاد کے لاتور اور عثمان آباد پارلیمانی حلقوں کے امیدواروں کے تشہیری جلسہ عام میں خطاب کے دوران کہی.کس موقع پر شیوسینا چیف ادھو ٹھاکرے، مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور مرکزی وزیر رامداس آٹھولے، ریاستی وزرائ ارجن کھوتکر، سمبھاجی راو¿ پاٹل نلنگیکر کے علاوہ لاتور کے بی جے پی شیوسینا کے امیدوار سدھاکر شرنگارے،عثمان آباد کے امیدوار اوم راجے نمبالکر موجود تھے.آج صبح سے ہی وزیر اعظم نریندر مودی اور شیوسینا چیف ادھو ٹھاکرے کو دیکھنے اور سننے کے لئے اوسہ شہر واطراف کی عوام کی آمد کاسلسلہ شروع ہوا تھا.ہزاروں سامعین سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ابھی تک اپنے انتخابی منشور پر عمل آوری نہیں کی لیکن بی جے پی حکومت نے 2014 کے معلنہ انتخابی منشور پر نہ صرف عمل آوری کی بلکہ منشور سے ہٹ کر بھی کئی عوامی فلاحی کارناموں کو انجام دے رہی ہے.انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے پاکستان میں گھس کر حملہ کیا.غریب بے گھر والوں کو مکانات،گیاس کنکشنس کا ہم نے وعدہ نہیں کیا تھا لیکن ہم نے اس پر عمل آوری کی. نریندر مودی نے بی جے پی کے انتخابی منشور کے تعلق سے بتایا کہ ہمارا "سنکلپ پتر” کانگریس کی طرح وو¿ٹ بٹورنے کے لئے نہیں بنایا گیا بلکہ اس میں شامل ہر جملہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کا یقین دلاتا ہے. انھوں نے کہا کہ "سنکلپ پتر” میں کم الفاظ میں مصمم ارادے ہیں.جس میں ملک کے تحفظ،کسانوں،مزدوروں،بیروزگاروں اور چھوٹے چھوٹے تاجرین کے حقوق کی پاسداری شامل ہے ان کی فلاح و بہبودی اس میں مضمر ہے.انھوں نے رائے دہندوں سے اپیل کی کہ بی جے پی شیوسینا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں.اپنے انتخابی تشہیری خطاب میں نئے نوجوان رائے دہندوں سے جذباتی انداز میں کہا کہ جو نوجوان اب پہلی بار رائے دہی میں حصہ لینے جارہے ہیں وہ 21 ویں صدی میں جنم لینے والے رائے دہندے ہیں اور انسانی زندگی میں ہر وہ واقعہ جو پہلی بار واقع ہوتا ہے تا دیر یاد رہتاہے.اس لئے نئے وو¿ٹرس اپناپہلا وو¿ٹ ملک کے بہادر سپاہیوں کے حق میں ڈالیں.جو سیدھے بی جے پی شیوسینا اتحاد کا حق میں ہوگا.کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چند ماہ قبل سےکچھ ریاستوں میں کانگریس برسر اقتدار ہے.لیکن ان کانگریسی قائدین کے مکانوں پر آئی ٹی کے چھاپہ ماری کے دوران کروڑوں روپیوں کی علی الحساب رقم ضبط کی گئی.انھوں نے سوال کیا کہ اتنی رقم ان کے پاس کہاں سے آئی.اور مجھے چوکیدار ہی چور ہے کہا جاتا ہے لیکن کانگریسی قائدین کے مکانوں میں ملی رقم سے ظاہر ہورہا ہے کہ کون چور ہے. اور کانگریس کے انتخابی منشور میں غدارءوطن اور 370 دفعات کو کالعدم قرار دینے کے تعلق سے کہا کہ یہ انتہائی بری بات ہے. مطلب جو بات پاکستان کر رہا ہے وہی بات کانگریس کررہی ہے یہ کہہ کر نریندر مودی نے اپنے مستقبل کے ارادوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پھر حکومت آئیگی تو ملک کے اندر آبی مسائل کی یکسوئی کے لئے وزارت آبی قوت کا آغاز کیا جائے گا.اس سے قبل شیوسینا چیف اور وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور رامداس آٹھولے نے کانگریس،راشٹروادی کانگریس پر اپنی تنقید کا مرکز بنایا.اور کہا کہ مخالفین کے اقتدار میں آنے کے منصوبوں یو نیست نابود کرنے تک دم نہیں لیں گے.
….خصوصی جھلکیاں….
** نریندر مودی نے دوران خطاب لاتور اور عثمان آباد حلقے کے امیدواروں کا تذکرہ ہی نہیں کیا.
**تمام بڑے قائدین نے امیدواروں کو پیچھے دھکیل کر خود ہی ایکسپوز ہوتے نظر آئے.اور ان کا تعارف بھی نہیں کرایا گیا.
***نریندر مودی کو کرناٹکی پگڑی پہنائی جانے سے عوام میں چرچا جاری تھی.

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا