ولولہ انگیز اور انقلابی شاعر مہجور کی برسی پر کئی تقریبات منعقد

0
0

سرینگر ، پلوامہ ، بجبہاڑہ میں ادبی تقریبات کا انعقاد، شاعر کشمیر کو خراج عقیدت پیش کیا
تنہا ایاز
پلوامہ شخصی راج کے خلاف عوام کو بیدار کرنےوالے ولولہ انگیز اور انقلابی شاعر شاعر کشمیر پیر زادہ غلام احمد مہجور کی برسی کے حوالے سے وادی بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا گیا جن میں نامور شاعروں ، ادیبوں ، دانشوروں اور مختلف مکتب ہائے فکر کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کر کے شاعر کشمیر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیااس حوالے سے سرینگر میں ریاستی کلچرل اکیڈمی ، ڈائرکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن ، جموں و کشمیر مہجور فاونڈیشن کے باہمی اشتراک سے ایس پی کالج سرینگر میں سب سے بڑ ی تقریب منعقد ہوئی ۔تفصیلات کے مطابق شاعر کشمیر کی برسی کے موقعے پر وادی بھر میں ادبی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔یوم مہجور کے سلسلے میں مہجور کے آبائی ضلع پلوامہ میں ایک تقریب وومنز ڈگری کالج پلوامہ میں عبدالرحمان آزاد میموریل فاونڈیشن ، ضلع انتظامیہ پلوامہ ، بزم ثقافت شوپیان، مراز کلچرل سنگم اور محکمہ اطلاعات پلوامہ کے باہمی اشتراک سے منعقد ہوئی جس میںضلع ترقیاتی کمیشنر پلوامہ ڈاکٹر سید عابد رشید نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں وادی کے اطراف و اکناف سے آئے ہوئے شعراء، قلمکاروں اور ادیبوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی ۔نمائندے کے مطابق تقریب میں وومنز ڈگری کالج پلوامہ کے پرنسپل ، جموں و کشمیر ہنڈی کیپڈ ایسوسیشن پلوامہ کے صدر غلام حسن پنڈت ، سوشل ورکرس کمیٹی کے چیرمین غمگین مجید ناربلی ، ایچ اُو ڈی ڈپارٹمنٹ آف کشمیری وومنز کالج پلوامہ ڈاکٹر ساحل عباس، معروف شاعر رشید راشد ، شاعر عبدالرحمان فدا کے علاوہ دیگر کئی نامور شخصیات نے شمولیت کی۔ تقریب کے دوران شعراءنے شاعر کشمیر کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمیشنر پلوامہ نے شاعر کشمیر کو نہات ہی خوبصورت الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا۔انہوں نے اس طرح کی ادبی تقریبات منعقد کرنے پر ادبی تنظیموں کے رول کو سراہا۔ نمائندے تنہا ایاز کے مطابق تقریب کی دوسری نشت میں ایک محفل مشاعرے کا اہتمام ہوا جس میں محمد سبحان شوقین ، رشید راشد ، عبدالرحمٰن فدا ، شکیل آزاد ، مشتاق کلگامی ، شبنم فیاض، غلام محمد نوسوز، تاج النساء، ثناءاللہ سنوبر محمد عبداللہ منتظر فاروق فدا کے علاوہ دیگر شعراءنے شرکت کی۔ تقریب پر نامور شاعر و قلمکار شکیل آزاد اور مشتاق کلگامی نے کہا کہ اے آر فاونڈیشن کا مدعا و مقصد یہ ہے کہ ایک تو کشمیری زبان کے فروغ کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں اور دوسری اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ کشمیر کی سرزمین صوفی ، سنتوں ،اولیاءکاملین اور بزرگان دین کا مسکن ہے اور ان کا پیغام عام کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے جسکے لیے فاونڈیشن ہر حال میں اپنے منصبی فرائض کی انجام دہی میں کسی بھی بخل سے کام نہیں لے گی ۔ ادھر یوم مہجور کے حوالے سے مراز ادبی سنگم اور ڈسٹرکٹ کلچرل سوسائٹی پلوامہ کے باہمی اشتراک سے بجبہاڑہ اننت ناگ میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں کئی شعراءنے شرکت کر کے شاعر کشمیر مہجور کو خراج عقیدت پیش کیا ۔نمائندے کے مطابق تقریب پر یوم مہجور کی مناسبت سے کئی مقالے پڑھے گئے ۔ تقریب کے دوران ایک محفل مشاعرے کا بھی اہتمام کیا گیا۔ مشاعرے میں جن شعراءنے شرکت کی ان میں مراز ادبی سنگم کے صدر یوسف جہانگیر ، جی آر مشکور ، عمر فیاض، اظہار مبشر ، قمر، حمید اللہ ، مسرت نوپوری ، پرویز گلشن ، تنہا شیل پوری ، تنہا مبارک ، ڈاکٹر مظفر یوسف بٹ، منتظر یاسین، ناصر منور ، جی ایم آشتی، کے علاوہ دیگر شعراءنے شرکت کی۔ اس دوران مہجور فاونڈیشن اور ریاستی کلچرل اکیڈمی اور ڈائرکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن کشمیر کے باہمی اشتراک سے ایس پی کالج سری نگر میں پُر وقار تقریب منعقد ہوئی ۔تقریب میں طالب علموں کی بڑی تعدا دموجود تھی اور اس موقعے پر شعراء، ادباء،قلمکاروں نے شاعر کشمیر مہجور کو انکی برسی پر یاد کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا