ہائی وے پابندی کے خلاف شاہ فیصل عدالت سے رجوع
یواین آئی
سرینگرسابق آئی اے ایس افسر اور جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر شاہ فیصل نے سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ سیول ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے ہفتے میں دودن بند رہنے کے سرکاری حکمنامے کے خلاف جموں وکشمیر ہائی کورٹ کا دوروازہ کھٹکھٹایا ہے۔واضح رہے کہ حکومت نے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس کے مطابق قومی شاہراہ پر ہفتے میں دو دن سیول ٹریفک کی نقل وحمل بند رہے گی اس دوران صرف فوجی قافلوں کو چلنے کی اجازت ہوگی۔ہائی کورٹ نے ڈاکٹر شاہ فیصل کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی کو سماعت کے لئے منظور کیا ہے۔چیف جسٹس جسٹس گیتا متل اور جسٹس تاشی ربستان پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے پیر کے روز معاملے پر ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔ معاملے پر منگل کے روز بحث ہوگی۔مفاد عامہ کی عرضی میں ڈاکٹر فیصل نے کہا ہے کہ تین اپریل کو حکومت کی طرف سے جاری شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحمل کے متعلق سرکاری حکم نامہ شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ قومی شاہراہ پر سیول ٹریفک پر ہفتے میں دو دن پابندی عائد کرنا کسی بھی صورت میں عوامی مفاد کے حق میں نہیں ہے بلکہ یہ فائدہ پہنچانے سے زیادہ نقصان دہ ہی ہے۔فیصل نے عرضی میں کہا ہے کہ یہ حکم نامہ غیر قانونی ہے کیونکہ گورنر کی سربراہی والی ریاستی انتظامیہ نے اس حکم نامے کو مناسب دائرہ اختیار کے بغیر ہی منظور کیا ہے۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ اس حکم نامے سے زمینی سطح پر حقائق سے لاعلمی منعکس ہوجاتی ہے۔ڈاکٹرفیصل نے عرضی میں کہا ہے کہ گذشتہ تیس برسوں کے نامساعد حالات کے دوران سیول آبادی کی نقل وحرکت پر ایسی غیر قانونی پابندی کبھی عائد نہیں کی گئی۔قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی نے بھی شاہراہ پر سیول ٹریفک پر ہفتے میں دو دن پابندی عائد کرنے پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا اعلان کیا ہے۔