’لوگ تاریخ کی گھڑیاں بھول گئے ہیں‘

0
0

نیشنل کانفرنس نے جموں وکشمیر کو بھارت سے ملانے میں کلیدی کردار ادا کیا: دیویندر سنگھ رانا
یواین آئی

جموںنیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور صوبائی صدر جموں دیویندر سنگھ رانا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کہ ’جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی اور موجودہ صورتحال کے لئے کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی ذمہ دار ہے‘ پر اپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس وہ جماعت ہے جس نے ریاست کو بھارت سے ملانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’بی جے پی لیڈران ایسے سیاسی چونچلے ہیں جو اپنی پانچ سالہ کارکردگی پر بات کرنے کے بجائے پاکستان کے نام پر لوگوں کے جذبات بھڑکاتے ہیں‘۔ دیویندر سنگھ رانا نے جمعہ کے روز یہاں نامہ نگاروں کو بتایا ’نیشنل کانفرنس نے جموں وکشمیر کو ایک ساتھ رکھنے کا ناقابل فراموش کام انجام دیا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ملی ٹینسی کے دوران ہم نے کتنی قربانیاں دیں۔ ہمارے وزرائ، سینئر لیڈران اور سینکڑوں کی تعداد میں ہمارے کارکن گولیوں کے شکار ہوئے۔ یہ کہنا صحیح نہیں کہ نیشنل کانفرنس کا ملی ٹینسی میں ہاتھ ہے۔ نیشنل کانفرنس نے یہاں ملک کا جھنڈا قائم رکھا۔ ہماری جماعت نے ایک قوم پرستانہ اپروچ لیکر یہاں کے لوگوں کو قومی دھارے کے ساتھ جوڑا ‘۔ انہوں نے کہا ’لوگ تاریخ کی وہ گھڑیاں بھول گئے ہیں جب مہاراجہ ہری سنگھ نے اسٹینڈ اسٹل اگریمنٹ کیاتھا، اس وقت تین آپشن سامنے تھے ایک آزاد رہنے کا، دوسرا پاکستان کی طرف جانے کا اور تیسرا ہندوستان کی طرف جانے کا۔ اس وقت شیخ محمد عبداللہ نے ہی ریاست میں وہ ماحول بنایا جس میں لوگوں نے مہاتما گاندھی کے جمہوری ہندوستان کے ساتھ ہاتھ ملایا اور ہم ہندوستان کے ساتھ مل گئے‘۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم مودی نے گذشتہ روز جموں کے اکھنور میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران الزام لگایا کہ جموں وکشمیر میں ملی ٹنسی اور موجودہ صورتحال کے لئے کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی ذمہ دار ہے۔ ان کا مزید کہان تھا کہ ان جماعتوں کے لئے اقتدار ، اپنے کنبوں کی ضرورتیں اور وراثت کو بچانا ضروری ہے اور دیش کی سیکورٹی اور عزت ان کے لئے معنی نہیں رکھتی۔ دیویندر سنگھ رانا نے بی جے پی کے ایک لیڈر کے بیان کہ ’کانگریس، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کو ووٹ ڈالنا گیلانی کو ووٹ ڈالنے کے برابر ہے‘ پر کہا ’یہ سیاسی چونچلے ہیں۔ بھاجپا اپنے پانچ سالہ کارکردگی کی بات کرے۔ نوکریوں ، اقتصادیات، غربت ختم کرنے اور ترقی کی بات کرے۔ ان کے پاس دکھانے کے لئے شاید کچھ نہیں ہے ۔ جب ان کے پاس کچھ نہیں دکھتا ہے تو پاکستان کے نام پر لوگوں کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کرتے ہیں۔ پاکستان ہمارا دشمن ہے۔ اس کے خلاف سیاسی، اقتصادی اور ملٹری لحاظ سے جو مناسب ہے، وہ کارروائی کی جانی چاہیے۔ جذبات بھڑکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ زمینی سطح پر کوئی کام نہیں ہوا۔ پندرہ لاکھ روپے نہیں آئے۔ لوگوں کو روزگار نہیں ملا۔ آج دکاندار پریشان ہیں۔ آج ہر آدمی پریشان ہے۔ بھاجپا سمجھتی ہے کہ چونکہ کوئی کام نہیں ہوا ہے اس لئے جملوں سے کام لیا جائے‘۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا