نئی دہلی ہر آواز کو آہنی ہاتھوں سے خاموش کرانا چاہتی ہے

0
0

پابندیوں اور گرفتاریوں سے بھارت کی اصولی ہار واضح: گیلانی
کے این ایس

سرینگرحریت (گ) چیرمین سید علی گیلانی نے انتظامیہ کی طرف سے ریاست بھر میں آزادی پسند قائدین ، اہل خانہ ، کارکنان اور نوجوانوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاﺅن کرنے کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اصولی اور اخلاقی طور پر ریاست جموں وکشمیر میںاپنی جنگ ہار چکا ہے اور اب وہ اوچھے ہتھکنڈوں کے ذرئعے عوام کو بدترین انتقام گیری کا نشانہ بنارہا ہے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کو موصولہ بیان کے مطابق حریت (گ) چیرمین سید علی گیلانی نے انتظامیہ کی طرف سے پوری ریاست میں آزادی پسند قائدین، اُن کے اہل خانہ ، کارکنان اور نوجوانوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاو¿ن اور ان کے گھروں پر شبانہ چھاپہ ڈال کر انہیں گرفتار کرنے پر شدید ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اصولی طور جموں کشمیر میں اپنی جنگ ہار چکا ہے اور اب وہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے یہاں کے عوام کو بدترین انتقام گیری کا نشانہ بنارہا ہے۔ انہوں نے امیرِ جماعت اسلامی جموں کشمیر ڈاکٹر حمید فیاض کو کالے قانون پی ایس اے کے تحت وادی سے باہر منتقل کرنے ، جماعت اسلامی جموں کشمیر، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ اور عام نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہر جگہ لوگ اپنے خیالات اور جذبات کا اظہار جمہوری طریقے پر کرتے رہتے ہیں، البتہ جموں کشمیر دنیا میں ایسا واحد خطہ ہے جہاں لوگوں کو ظلم وجبر، بربریت، سفاکیت، زیادتیوں اور ناجائز غاصبانہ قبضہ کے خلاف آواز اٹھانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور بھارت جو دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کا دعویدار ملک ہے اپنے ہی ہاتھوں اس کا جنازہ جموں کشمیر کی سرزمین سے اُٹھا رہا ہے۔ حریت راہنما نے کہا کہ بھارت سیاسی اہمیت کے ایام ریاست کے عوام کے لیے عذاب وعتاب کا روح فرسا پیغام لیکر آتے ہیں۔ پورے بھارت میں جہاں الیکشن کی گہما گہمی زوروں پر ہے اس خطہ بدنصیب میں ان نام نہاد ملٹری اوپریشن کو کامیاب بنانے کے لیے قید خانوں اور انٹروگیشن سینٹروں کے دروازے کھولے جاتے ہیں۔گیلانی نے کہا کہ یہاں کی پوری آبادی اپنے غصب شدہ حقوق کی بازیابی کے لیے ایک طویل اور صبر آزما جدوجہد میں مصروف ہیں جس کی اجازت پورے عالم اور خاص کر اقوامِ متحدہ نے دے رکھی ہے، لیکن بھارتی حکام ایسی ہر آواز کو آہنی ہاتھوں سے دباکر یہاں قبرستان کی خاموشی طاری کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم اور جبر، سفاکیت اور بربریت سے جذبہ¿ آزادی کب دبا ہے جو آج دب سکتا ہے۔ بھارت کو اپنے ماضی پر نظر ڈال کر حقائق کا سامنا کرنا چاہیے اور جتنی جلد ایسا ہوگا پورے بر صغیر میں اُتنی ہی جلد امن وسکون میسر ہوگا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا