پی ڈی پی جموں میں اپنے امیدوار کھڑا نہیں کرے گی: محبوبہ مفتی

0
0

سیکولر ووٹ تقسیم نہیں ہوناچاہئے

یواین آئی

سرینگرپی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کانگریس کو فائدہ پہنچانے کے لئے جموں خطہ کی دو پارلیمانی نشستوں پر اپنی جماعت کے امیدوار کھڑا نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں اور ادھم پور پارلیمانی نشستوں پر پی ڈی پی امیدوار میدان میں آگئے تو سیکولر ووٹ تقسیم ہوجائیں گے اور نتیجتاً ا±ن طاقتوں کا فائدہ ہوگا جو بقول ان کے جموں وکشمیر کو تہس نہس کرنا چاہتی ہیں۔محبوبہ مفتی نے یہ باتیں ہفتہ کی شام یہاں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر پی ڈی پی کے تمام سینئر لیڈران موجود تھے۔ریاست کی دوسری علاقائی جماعت ‘نیشنل کانفرنس’ پہلے ہی جموں میں کانگریس کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کرچکی ہے۔محبوبہ مفتی نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ وہ خود اننت ناگ پارلیمانی نشست پر الیکشن لڑیں گی جبکہ آغا سید محسن پارلیمانی حلقہ سری نگر سے پارٹی کے امیدوار ہوں گے۔ تاہم پارلیمانی حلقہ لداخ کا فیصلہ التواءمیں رکھا گیا ہے۔محترمہ مفتی نے بقول ان کے سیکولر طاقتوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے خطہ جموں میں پارٹی کا کوئی امیدوار کھڑا نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ‘آج ہمارے پارلیمانی بورڈ کی میٹنگ تھی۔ میٹنگ میں خطہ جموں کے بارے میں بحث ہوئی۔ گذشتہ پارلیمانی انتخابات میں ہم نے پارلیمانی حلقہ جموں راجوری سے قریب پونے دو لاکھ ووٹ حاصل کئے تھے۔ اسی طرح ادھم پور ڈوڈہ پارلیمانی حلقہ سے قریب تیس چالیس ہزار ووٹ حاصل کئے تھے’۔انہوں نے کہا ‘کچھ ساتھیوں کا کہنا تھا کہ ہمیں جموں میں بھی الیکشن لڑنا چاہیے۔مگر ہمارے کچھ لیڈران و کارکنوں بالخصوص سول سوسائٹی گروہوں کی یہ اپیل تھی کہ آپ کے الیکشن لڑنے سے سیکولر ووٹ تقسیم ہوجائیں گے اور ان طاقتوں کا فائدہ ہوگا جو جموں وکشمیر کو تہس نہس کرنا چاہتی ہیں’۔انہوں نے کہا ‘میٹنگ میں فیصلہ ہوا کہ ہمیں ریاست کے مفاد میں جموں راجوری اور ادھم پور ڈوڈہ پارلیمانی حلقوں سے اپنے امیدوار کھڑا نہیں کرنے چاہیے’۔انہوں نے کہا ‘ہمیں جموں کے مختلف علاقوں سے فیڈ بیک ملا کہ ہمارے الیکشن لڑنے سے وہاں ڈھائی لاکھ ووٹ کٹ جائیں گے۔ ہم نے کوشش کی ہے کہ سیکولر ووٹ تقسیم نہیں ہونا چاہیے۔ اور سیکولر طاقتیں مضبوط ہونی چاہیں’۔یہ پوچھے جانے پر کہ جموں میں پی ڈی پی سے وابستہ کارکن کس کے حق میں ووٹ ڈالیں گے، اس پر محبوبہ مفتی نے کانگریس کا نام لئے بغیر کہا ‘ہمارے لوگ خود فیصلہ کریں گے کہ انہیں کس کے حق میں ووٹ ڈالنا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ سیکولر ووٹ تقسیم نہیں ہونے چاہیے۔ ظاہر سی بات ہے کہ وہ ووٹ کہاں جائیں گے’۔انہوں نے مزید کہا ‘سری نگر سے پی ڈی پی کی طرف سے آغا سید محسن الیکشن لڑیں گے۔ اننت ناگ سے میں خود الیکشن لڑوں گی۔ لداخ کے بارے میں کوئی فیصلہ لینا ابھی باقی ہے’۔بتادیں کہ ریاست میں لوک سبھا کی چھ نشستیں ہیں۔ ان میں سے وادی میں تین، جموں میں دو اور لداخ میں ایک ہیں۔سن 2014 کے عام انتخابات میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے وادی کی سبھی تین نشستوں جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں کی دو اور لداخ کی ایک سیٹ پر جیت درج کی تھی۔ تاہم طارق حمید قرہ کے پی ڈی پی کی بنیادی رکنیت اور پارلیمان سے مستعفی ہونے کے بعد سری نگر کی پارلیمانی نشست پر ضمنی انتخابات ہوئے تھے جن میں نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کامیابی حاصل کی تھی۔اننت ناگ اور لداخ پارلیمانی نشستوں سے بھی بالترتیب پی ڈی پی اور بی جے پی امیدواروں نے استعفی دیا تھا، تاہم ان پر ضمنی انتخابات نہیں ہوئے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا