ڈاکٹر عائشہ سمن
شعبان آ چکا ہے ، رمضان آ رہا ہے
ساتھ اپنے نعمتوں کی سوغات لا رہا ہے
رمضان آ رہا ہے ، رمضان آ رہا ہے
ابو کے ساتھ چھت سے ہم چاند دیکھتے ہیں
رمضان کی وہ رونق ، ہر آن دیکھتے ہیں
سحری جگانے والوں کا مان دیکھتے ہیں
روزہ ، نماز ، قرآں ، ایمان دیکھتے ہیں
تاروں کے سنگ تراویح کی شان دیکھتے ہیں
ہیں ہم نصیب والے بچّو! یہ کہہ رہا ہے
رمضان آ رہا ہے ، رمضان آ رہا ہے
گھر خوشبوؤں سے مہکے، ہیں مسجدیں بھی روشن
کلیاں چٹخ رہی ہیں ، آئی بہارِ گلشن
وہ جاں فزا۶ مناظر ،کہ شاد ہوگیا من
رکھتے ہیں سب ہی روزہ ، شاہ و گدا و کوہکن
سب کو جزا ملے گی ، خوشخبری دے رہا ہے
رمضان آ رہا ہے ، رمضان آ رہا ہے
وہ صبح کی نمازیں ، وہ شام کی اذانیں
حیَّ علی الفلاح کی سن سہانی تانیں
معصوم روزہ داروں کی ننّھی منّی جانیں
دیکھو سجی سجی سی بازار کی دکانیں
راتیں ہیں نور افشاں ، ہم کو بتا رہا ہے
رمضان آ رہا ہے ، رمضان آ رہا ہے
خوش آمدید رمضاں گائیں گے آؤ مل کر
نظؓارہ روح پرور دیکھیں گے آؤ مل کر
نیکی کا آیاموسم ، جھومیں گے آؤ مل کر
ایمان اپنا تازہ کرلیں گے آؤ مل کر
شیطان ہو گا قیدی ، برسے گی ہر سو رحمت
وہ ہم سبھوں کی خاطر برکات لا رہا ہے
رمضان آ رہا ہے ، رمضان آ رہا ہے