نوجوان اسکول پرنسپل کی حراستی ہلاکت میں ملوث

0
0

اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے: نیشنل کانفرنس
یواین آئی

سری نگرکانفرنس نے اونتی پورہ کے جواں سال اسکول پرنسپل رضوان احمد پنڈت کی حراستی ہلاکت میں ملوث اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی نے الزام لگایا کہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو ریاست میں دہشت کے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ آغا سید روح اللہ مہدی نے بدھ کے روز یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’کل یہاں بہت عرصے بعد حراستی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا۔ ایک نوجوان استاد اس کا شکار ہوا۔ رپورٹوں کے مطابق متاثرہ نوجوان این آئی اے کی حراست میں تھا۔ حراست کے دوران ہی اس کی موت واقع ہوئی‘۔ انہوں نے کہا ’ہلاکت کے اس واقعہ کے بعد این آئی اے اور ریاستی پولیس کی طرف سے متضاد رپورٹیں سامنے آئیں۔ ہمیں لواحقین اور میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا کہ متاثرہ نوجوان این آئی اے کی حراست میں تھا۔ جب ہلاکت کا واقعہ پیش آیا تو این آئی اے نے اپنے آپ کو الگ کردیا‘۔ آغا روح اللہ نے ملوث اہلکاروں کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ’چاہے متاثرہ نوجوان این آئی اے یا مقامی پولیس کی حراست میں تھا، ذمہ داری گورنر کے دفتر پر عائد ہوتی ہے۔ دونوں صورتوں میں نوجوان سٹیٹ کی حراست میں تھا۔ ہلاکت کا یہ واقعہ سٹیٹ کی حراست میں پیش آیا ہے‘۔ انہوں نے کہا ’ہم ایک ذمہ دار سیاسی جماعت اور اہلیان جموں وکشمیر کے جذبات کے ترجمان کے طور پر گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ واضح کیا جائے کہ متاثرہ نوجوان کس کی حراست میں تھا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ملوث ایجنسی چاہے وہ این آئی اے ہے یا ریاستی پولیس، کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا جائے‘۔ قابل ذکر ہے کہ منگل کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اونتی پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان پرائیویٹ سکول پرنسپل رضوان پنڈت کی جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) کی حراست میں ہلاکت کا واقعہ سامنے آیا۔ آغا روح اللہ نے الزام لگایا کہ این آئی اے کو ریاست میں دہشت کے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا ’ریاست میں این آئی اے دہشت کا ایک ہتھیار بن رہا ہے۔ یہ کوئی تحقیقاتی ایجنسی نہیں بلکہ اسے ریاست میں ایک مخصوص جماعت اور سیاسی فکر کے لئے سپیس پیدا کرنے یا ریاست میں اس فکر کے خلاف سرگرم جماعتوںیا سیاسی خواہشات کو دبانے کے لئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ بدقسمتی سے پی ڈی پی کے دور حکومت میں این آئی اے کے لئے ریاست کے دروازے کھلے چھوڑ دیے گئے۔ اس ایجنسی کے ذریعے ریاست کے حالات کو مزید خراب بنایا جارہا ہے۔ اس پر لگام لگائی جائے۔ پہلے یہ ایک ڈرانے والی ایجنسی تھی اب یہ ایک قاتل ایجنسی بن گئی ہے‘۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا