آفیسران پر سرپنچوں کی بات نہ ماننے کا الزام ۔کہا آفیسر ہماری بات کو نظر انداز کر رہے ہیں
نریندر سنگھ ٹھاکر
رام نگر // پنچایت رسےن کے سرپنچ سندرسنگھ نے معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ پنچایت رسےن میں 2011 سے 1460 میٹر ایک نہر کام لگا ہے جس کا تعمیر آبپاشی محکمہ کر رہا ہے لیکن بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ جب سرپنچ منتخب ہوئے تھے تو گورنر صاحب نے ہمیں حلف کی تقریب میں یہ کہا تھا کی محکمہ کا ہر آفیسر سرپنچوں کی بات کو غور سے سنے گا۔لیکن یہاں بار بار کہنے پر بھی آبپاشی محکمہ کے آفیسر ہماری بات کو نظر انداز کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ 2011 میں 42 ملین کی لاگت سے ایک نہر کی تعمیر کا کام شروع ہوا تھا جس کا فائدہ ابھی تک ایک بھی گھر کو نہیں ہو پایا ہے وجہ یہ ہے کہ نہر کے درمیان میں کہیں 80 میٹر تو کہیں 200 میٹر کا جو خراب پورشن تھا اسکو چھوڑ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے پرانی نہر بھی خراب ہو گئی ہے اور ہمیں آبپاشی کا کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔ وہی جب لازوال کے نمائندے کی طرف سے ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے اس معاملے کو لے کر محکمہ کے کن کن افسروں سے بات چیت کی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کئی بار محکمہ کے دفتر کے چکر بھی کاٹے اور انہیں موقع پر بھی لایا لیکن پھر بھی ان کی جانب سے صرف یقین دہانی ہی دیے گئے لیکن کام زمینی سطح پر بالکل بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔ ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ محکمہ کی طرف سے جو کام کروایا گیا ہے اس بھی لوگوں کو پیسے نہیں دیے گئے ہیں جس سے 2 افراد ہلاک بھی ہو گئی ہے لیکن پھر بھی محکمہ بیشرم ہوکر بیٹھا ہے ۔اسی سلسلے میں انہوں نے آخر میں گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ادھوری نہر کا کام جلد سے جلد مکمل کیا جائے۔