الیکشن کمیشن کااسمبلی انتخابات سے متعلق ریاست کا خصوصی دورہ

0
0

جون 2019سے قبل الیکشن منعقد ہونے کے امکانات: ذرائع
کے این ایس

سرینگرریاست جموں وکشمیر میں لوک سبھا انتخابات کےساتھ ساتھ اسمبلی الیکشن کو منعقد کرانے کے حوالے سے تیاریاں عروج پر ہے۔ ذرائع سے معلوم ہو اکہ الیکشن کمیشن کے سہ رکنی وفد کی کشمیر آمد اور یہاںسیاسی پارٹیوں کے ساتھ صلاح و مشورہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ اس دوران کشمیر نیوز سروس کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا اپنے کئے گئے فیصلہ پر نظر ثانی کرتے ہوئے ریاست جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کو جون 2019سے قبل ہی منعقد کرے گی۔کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے گزشتہ دنوں لوک سبھا انتخابات کو 7مرحلوں میں منعقد کرانے سے متعلق شیڈول کو جاری کئے جانے کے بعد ریاست کی سبھی سیاسی جماعتوں سوائے چند ایک کو چھوڑ کر ، نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ریاست میں جمہوریت کے ساتھ مذاق قرار دیا۔ ادھر قومی سیاسی پارٹیوں کے رہنماﺅں نے بھی ریاست جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن کو مو¿خر کرانے پر الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ہدف تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ مختلف سیاسی پارٹیوں نے کمیشن کے فیصلے سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ اگر ریاست میں لوک سبھا انتخابات ممکن ہے تو بھلا اسمبلی انتخابات کو معنقد کرانے میں کون سے چیزمانع ہے۔ کشمیرنیوز سروس کو خفیہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سیاسی حلقوں کی جانب سے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ہدف تنقید بنانے کے بعد کمیشن نے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں انتخابات کو پرامن اور خوشگوار ماحول میں منعقد کرائے جانے اور الیکشن کارروائی پر نظر گزر رکھنے کے لیے کمیشن کی طرف سے نامزد کئے گئے مبصرین نے نئی دہلی میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ساتھ تفصیلی میٹنگ کی جس دوران ملک بھر کی ریاستوں کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر سے متعلق معاملات بھی زیر غور آئے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ میٹنگ کے دوران سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ریاست جموں وکشمیر میں اسمبلی الیکشن کو نامعلوم وجوہات کی بناپر مو¿خر کرنے پر بھی مشاورت ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ الیکشن عمل کے لیے مقرر کردہ مبصرین جن میں سابق آئی اے ایس آفسر ونود زتشی ، نور محمد کے علاوہ سابق آئی پی ایس آفسر اے ایس گل شامل ہیں نے گزشتہ دنوں چیف الیکشن کمشنر سنیل ارورا کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے ریاست جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات سے متعلق شیڈول کو جاری نہ کرنے اور مابعد سیاسی پارٹیوں کی طرف سے انتخابات کو فوری طور پر منعقد کرنے جیسے اُمور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے اعلیٰ سطحی وفد کی کشمیر آمد اور یہاں سیاسی پارٹیوں کے سربراہاں یا نمائندوں کے ساتھ بات چیت اس بات کی واضح دلیل ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا اپنے کئے گئے فیصلے پر نظر ثانی کے حق میں ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ریاست میں چند ایک جماعتوں کو چھوڑ کر دیگر سیاسی جماعتوں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ ہی منعقد ہونے چاہیے۔ خفیہ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن کی ریاست آمد اور یہاں سیاسی فریقین کے ساتھ تبادلہ خیال اسی سلسلے کی کڑی ہے اور عین ممکن ہے کہ الیکشن کمیشن جلد ہی اپنے تازہ فیصلے سے لوگوں کو آگاہ کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ جمعرات کو ریاست کی بیشتر سیاسی پارٹیوں نے الیکشن کمیشن کے وفد کے ساتھ ملاقات کرتے ہوئے اسمبلی انتخابات سے متعلق لیے گئے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کا اپیل کی اور ممکن ہے کہ جون 2019سے قبل ہی ریاست میں اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے صبر و تحمل کے ساتھ سیاسی پارٹیوں کی آرا سماعت کیں اور توقع ہے کہ کمیشن نئی دہلی وارد ہوتے ہی اپنی مفصل رپورٹ چیف الیکشن کمشنر سنیل ارورا کے سپرد کرے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا