14 مارچ فلمی تاریخ کا یادگار دن ،خاموش فلموں کا خاتمہ اور بولتی فلموں کا پہلا قدم

0
0

(یو این آئی
ممبئی، 13 مارچ ) برصغیر کی پہلی بولتی فلم عالم آرا 14 مارچ 1931ئکو ریلیز ہوئی تھی۔اس فلم کے ہدایت کار اردیشر ایرانی تھے ، فلم کے ہیرو ماسٹر وٹھل اور ہیروئن زبیدہ تھیں۔ فلم میں پرتھوی راج کپور بھی ایک اہم کردار تھے ۔ایک شہزادے اور قبائلی لڑکی کی محبت کی کہانی پر مبنی یہ فلم ایک پارسی ڈرامہ سے متاثر تھی۔ کہا جاتا ہے کہ عالم آرا میں کام کرنے کے لئے ماسٹر وٹھل نے شاردا اسٹوڈیو کے ساتھ اپنا کانٹریکٹ بھی توڑ دیا تھا۔ اسٹوڈیو نے بعد میں وٹھل کو عدالت میں بھی گھسیٹا اور جس شخص نے ماسٹر وٹھل کی پیروکاری کی وہ وکیل کوئی اور نہیں خود بانی پاکستان محمد علی جناح تھے ۔ وزیر محمد خان نے اس فلم میں فقیر کا کردار اداکیا تھا۔ فلم ایک بادشاہ اور اس کی دو بیویوں دل بہار اور نوبہار کی کہانی تھی جن کی آپس میں کبھی نہیں بنتی تھی۔ دونوں کے درمیان جھگڑا تب مزید بڑھ جاتا ہے جب ایک فقیرپیشن گوئی کرتا ہے کہ بادشاہ کے جانشین کو نوبہار جنم دے گی۔ طیش میں آکر دل بہار بادشاہ سے انتقام کی غرض سے ریاست کے وزیر عادل سے محبت کا اظہار کرتی ہے لیکن عادل اس کے پیار کو ٹھکرا دیتا ہے ۔ دل بہار عادل کو جیل میں ڈلوا دیتی ہے اور اس کی بیٹی عالم آرا کو ملک بدر کر دیتی ہے ۔ عالم آرا کی پرورش بنجارے (قبائلی)کرتے ہیں۔جوان ہونے پر عالم آرا محل میں واپس آتی ہے اور شہزادے سے محبت کرنے لگتی ہے ۔آخر میں دل بہار کو اس کے کئے کی سزا ملتی ہے ، شہزادے اور عالم آرا کی شادی ہوتی ہے اور وزیر عادل جیل سے رہا ہوتا ہے ۔ پہلی مکالموں والی فلم ہونے کی وجہ تمام مسائل کے باوجود اردیشر ایرانی نے ساڑھے دس ہزار فیٹ لمبی یہ فلم چار ماہ میں ہی مکمل کرلی تھی۔ اس فلم پر چالیس ہزار روپے کی لاگت آئی تھی۔ آخرکار اس فلم کو 14مارچ 1931 کو میجیسٹک سنیما میں ریلیز کیا گیا اوریہ دن فلمی تاریخ کا یادگار دن بن گیا۔عالم آرا ہندوستان سنیما میں بولتی فلموں کا پہلا قدم تھی جس نے خاموش فلموں کے دور کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔ دادا صاحب پھالکے کی فلم راجا ہریش چندر کے 18سال بعد ریلیز ہونے والی فلم عالم آرانے ہٹ فلموں کے لئے ایک معیار قائم کیا۔ عالم آرا کی موسیقی فیروزشاہ مستری نے دی تھی۔فلم میں آواز دینے کے لئے اس وقت ترن ساو¿نڈ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا تھا۔ افسوس کہ ہندوستان کی رقم طراز فلم عالم کے تمام پرنٹ تباہ ہو چکے ہیں۔ امپیریل مووی کمپنی کی جانب سے بنائی گئی اس فلم کاپرنٹ قومی آرکائیو سمیت کہیں بھی موجود نہیں ہیں۔ قومی آرکائیو میں اب صرف اس فلم کے کچھ فوٹو گراف اور کچھ میڈیا تصاویر ہی موجود ہیں۔ عالم آرا کا واحد پرنٹ پونے کے نیشنل فلم آرکائیو میں لگی آگ میں تباہ ہو گیا اور یہ بولتی فلم ہمیشہ ہمیشہ کے لئے خاموش ہوگئی۔یو این آئی

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا