ریاستی انتظامی کونسل کااجلاس:کئی اہم فیصلے لئے گئے

0
0

لازوال ڈیسک

جموںریاستی انتظامی کونسل کی ایک میٹنگ آج یہاں گورنر ستیہ پال ملک کی صدارت میں منعقد ہوئی جس دوران سٹیٹ ہیلتھ کئیر انوسٹمنٹ پالیسی 2019 کو منظوری دی گئی ۔ اس پالیسی کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ ریاست میں طبی بنیادی ڈھانچہ کو فروغ دینے کیلئے نجی پارٹیوں اور کارخانہ داروں کی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جا سکے جس کیلئے حکومت کارخانہ داروں کو مختلف سطحوں پر سبسڈی فراہم کرے گی ۔ یہ پالیسی محکمہ صحت کے ساتھ وسیع تبادلہ خیال کے بعد وجود میں لائی گئی ہے توقع ہے کہ پالیسی کی بدولت لوگوں کو معیاری طبی سہولیات فراہم ہونے کے ساتھ ساتھ طبی بنیادی ڈھانچے کو بھی فروغ حاصل ہو گا ۔ پالیسی کے تحت حکومت ایک مخصوص جغرافیائی علاقے کو میڈیکل سٹی کے طور مختص کر سکتی ہے تا کہ ریاست میں میڈیکل ٹورازم کو بڑھاوا مل سکے ۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں اور گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں 33 آسامیاں وجود میں لانے کو منظوری دی گئی ۔ ان 33 آسامیوں کی بدولت ان دو میڈیکل کالجوں میں کام کر رہے ملازمین کی دیرینہ معاملات حل کرنے میں مدد ملے گی اور انہیں ترقیوں کے مواقعے دستیاب ہوں گے ۔ ریاستی انتظامی کونسل کی ایک میٹنگ میں جوگی ، یوگی ، ناتھ ، بوریا ، بواریا طبقوں کو ادھر سوشل کاسٹ کے زمرے میں شامل کرنے کو منظوری دی گئی ۔ واضح رہے کہ جموں کشمیر سٹیٹ کمیشن برائے بیک ورڈ کلاسز کو 1997 میں وجود میں لایا گیا اور یہ مختلف طبقوں کو بیک ورڈ کلاسز کے زمروں میں شامل کرنے کی سفارش پیش کرتا ہے ۔ بوریا ، بواریا طبقے کی آبادی ریاست میں لگ بھگ 1500 ہے جبکہ اس طبقے کی شرح خواندگی محض 12 فیصد ہے اور یہ زیادہ تر مزدوری کا کام کرتے ہیں ۔ اسی طرح جوگی ، یوگی اور ناتھ طبقے کو بھی بیک ورڈ کلاسز میں شامل کیا گیا ہے اور اُن کی آبادی ریاست میں لگ بھگ 40 ہزار ہے ۔ اس فیصلے کی رو سے ان طبقے کے لوگوں کو ریزرویشن کے فوائد حاصل ہوں گے ۔ اس وقت 26 سوشل کاسٹ طبقے جموں کشمیر ریزرویشن رولز 2005 کے تحت دو فیصد ریزرویشن کے حقدار ہیں ۔ میٹنگ کے دوران اُن لیکچرروں کو رواں سال کے دوران بھی11 مارچ 2019 سے 30 جون 2019 تک اکیڈمک بنیادوں پر تعینات کرنے کو منظوری دی گئی جنہوں نے پچھلے تدریسی سال کے دوران اکیڈمک بنیادوں پر لیکچررز کی حثیت سے کام کیا ہے بشرطیکہ وہ دیگر لوازمات پورا کرتے ہوں ۔ یہ فیصلہ ہائیر سکینڈری سکولوں میں تدریسی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کیلئے اٹھایا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ کشمیر صوبے میں تدریسی سیشن 11 مارچ 2019 جبکہ جموں صوبے میں یہ سیشن اپریل 2019 سے شروع ہو رہا ہے ۔ یہ اکیڈمک انتظام اس لئے بھی ناگزیر بن گیا ہے کیونکہ 200 اضافی سکولوں کو ہائیر سکینڈری سکولوں کا درجہ دیا گیا ہے ۔ سکولی تعلیم محکمے نے ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر اور جموں کو اختیارات دئیے ہیں کہ وہ سیشن 2019 کیلئے اکیڈمک انتظامات کی بنیاد پر لیکچرروں کی تعیناتی عمل میں لائیں ۔ تا ہم آنے والے انتخابات اور الیکشن کمیشن آف نڈیا کی طرف سے لاگو ہونے والے ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی وجہ سے لیکچرروں کی تعیناتی میں مزید کچھ وقت لگ سکتا ہے ۔ ایس اے سی نے 14 نومبر 2018 کو اپنی ایک میٹنگ کے دوران خواہشمند اساتذہ اور لیکچرروں کو دوبارہ سے دو ماہ کیلئے تعینات کرنے کو منظوری دی تھی ۔ میٹنگ میں مخصوص مضمون اساتذہ کو عارضی طور پر دوبار کام پر لگانے کو منظوری دی جنہوں رمسا کے تحت 110 اَپ گریڈڈ سکولوںمیں پچھلے تدریسی سال 2018-19کے دوران اپنی خدمات انجام دی تھیں۔محکمہ سکولی تعلیم نے سرمائی زون سکولوں میں 11مارچ 2019ءسے اور گرمائی زون سکولوں میں یکم اپریل 2019ءسے 30 جون 2019ءتک ان اساتذہ کو دوبارہ کام پر لگانے کی تجویز رکھی تھی ۔یہ فیصلہ طلباءکے خصوصی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے دور دراز علاقوں میں قائم سکولوں میں تدریسی سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے لیا گیا ۔اس کے علاوہ یہ فیصلہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کو نافذ کرنے کے مدنظر بھی لیا گیا ۔جی ایس ٹی کی عمل آوری میں بہتری لانے کے لئے ایمنسٹی سکیم کے تحت پرانے ٹیکس رجیم کے بقایاجات کی دوسری قسط کو جمع کرنے کی تاریخ میں 31 مارچ 2019 ءتک توسیع دینے کو منظوری دی۔مختلف شراکت داروں کی طرف سے حکومت کو استدعا کے مد نظر حکومت نے دوسری قسط کو جمع کرنے کی تاریخ 31مارچ 2019 ءتک بڑھانے کا فیصلہ کیا تاکہ متعلقین کو کسی بھی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ریاستی انتظامی کونسل نے آج ریاست میں 6۔آگزلری نرس مڈ وائفری ( اے این ایم ) سکولوں اور5۔جنرل نرسنگ اینڈ مڈ وائفری ( جی این ایم) سکولوں کے لئے 85 اسامیوں کو معرض وجود میں لانے کو منظوری دی۔اِن اسامیوں میں اے این ایم سکولوں کے لئے پرنسپلوں کی 6، نرسنگ ٹویٹر کی 18اور اے این ایم سکولوں کے کلرکوں کے لئے 6اسامیاں معرض وجود میں لائی گئیں۔ اسی طرح جی این ایم سکولوں کے لئے پرنسپل کی 5 ، سسٹر ٹویٹرکی 35 ، کلرکوں کی 5 ، لائبریری اسسٹنٹوں کی 5 اور لیب اٹنڈنٹوں کی 5اسامیاں معرض میں لائی گئیں۔ ریاست میں اِن 11نرسنگ سکولوں کے قیام سے نرسنگ خدمات میں استحکام آنے کی اُمید ہے۔ریاستی انتظامی کونسل نے ریاست میں بلاک ڈیولپمنٹ کونسلوں کی تشکیل کے لئے انتخابات کو منعقد کرنے کو منظوری دی۔ یہ فیصلہ چیف الیکٹورل آفیسر جے اینڈ کے کے ساتھ صلاح مشورے سے ضروری نوٹیفکیشن کی اجرا¿کے بعد عمل میں لایا گیا اور وہیں اِن انتخابات کے تاریخوں کا اعلان بھی کریں گے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا