اجودھیا معاملے پر ثالثی کے تئیں مثبت رُخ

0
0

مسئلے کاخوش اسلوبی سے نکلنے کی امید : جیلانی بہتر ہوتا کہ کمیٹی میں غیر جانبدار افراد ہوتے:اویسی
شری رام جنم بھومی پر رام مندر کی تعمیر ہونی چاہئے:اومابھارتی ہندو اور مسلم فریقین کے درمیان خیر سگالی سے راستہ نکال سکے گی:سلمان خورشید
یواین آئی

نئی دہلیاجودھیا میں بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ کے حل کے لئے دونو ں فریقین کے درمیان اتفاق رائے بنانے کے لئے ثالثی پینل قائم کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو کم وبیش مناسب قدم بتاتے ہوئے اس مسئلہ کا خوش اسلوبی سے نکلنے کی امید ظاہر کی ہے ۔ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر ظفر یاب جیلانی نے سپریم کورٹ کے ذریعہ مسئلے کو حل کرنے کے لئے تین رکنی ثالثی کمیٹی کے قیام کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اب وہ صرف کمیٹی کے سامنے ہی اپنی بات رکھیں گے اور باہر کوئی بھی ردعمل نہیں دیں گے ۔ مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کہا ‘ثالثی کے لئے جن ناموں کا انتخاب سپریم کورٹ نے کیا ہے اس پر میں کوئی ردعمل نہیں دوں گی لیکن ایک ہندو ہونے کے ناطے مجھے لگتا ہے کہ شری رام جنم بھومی پر رام مندر کی تعمیر ہونی چاہئے ۔” اترپردیش کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر کوئی سوال نہیں اٹھایا جاسکتا ۔ پہلے بھی اس معاملے کو حل کرنے کی کوششیں ہوئی ہیں لیکن کوئی بھی کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔ ان کا کہنا تھا کہ شری رام کا کوئی بھی عقیدت مند مندر کی تعمیر میں اب مزید تاخیر نہیں دیکھنا چاہتا ۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی سری سری روی شنکر کو ثالثی پینل کا رکن بنائے جانے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوتا کہ کمیٹی میں غیر جانبدار افراد ہوتے ۔ انہوں نے کہاکہ سری سری روی شنکر ین پہلے بیان دیا تھا کہ اگر مسلم اجودھیا میں اپنا دعوی نہیں چھوڑتے تو ہندوستان بھی شام بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے انہیں ثالثی کمیٹی کارکن بنادیا ہے لیکن انہیں امید ہے کہ اپنے پہلے کے بیانات سے خود کو الگ کرکے نئے سرے سے کام کریں گے ۔ کمیٹی کے لئے نامزد تینوں اراکین میں شامل روی شنکر نے کہا کہ اگر رام جنم بھومی معاملہ کسی ثالثی سے سلجھتا ہے تو یہ ملک کے بہت اچھا ہوگا۔ کمیٹی کے چے ئرمین ایم کلیف اللہ نے کہا کہ کمیٹی معاملے کو خیر سگالی سے حل کرنے کی کوشش کرے گی۔ کانگریس کے سینئر رکن اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ ثالثی کمیٹی تنازع پر ہندو اور مسلم فریقین کے درمیان خیر سگالی سے راستہ نکال سکے گی۔اجودھیا مسئلے پر ثالثی میں کسی کی جیت یا ہار کی بات نہیں ہے بلکہ اس میں جیت صرف ہندوستانیت اور ہندوستان کی ہوگی۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے آج تین رکنی ثالثی کمیٹی قائم کی ہے ۔ کمیٹی میں جسٹس کلیف اللہ اور سری سری روی شنکر کے علاوہ سینئر وکیل سری رام پنچو شامل ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا