روسٹر سے متعلق آرڈی ننس جاری

0
0

یو این آئی
نئی دہلی،// سنٹرل یونیورسٹیوں میں اساتذہ کی تقرری کے لئے 200نکاتی روسٹر نظام کو نافذ کرنے سے متعلق آرڈی ننس نافذ ہوگیا ہے ۔ مسٹر کووند کے ذریعہ آرڈی ننس پر دستخط کرنے کے بعد جمعرات کی دیر رات اس کا نوٹفکیشن جاری کردیا گیا۔ اس کے بعد یہ قانون نافذ ہوگیا۔ اس سے دلت، قبائلی اور پسماندہ طبقات کے اساتذہ کی ریزرو عہدوں پر تقرری یقینی ہوسکے گی۔ یہ آرڈی ننس اقلیتی تعلیمی اداروں، قومی اور اسٹریٹجک اہمیت کے اداروں اور تحقیقی اداروں میں نافذ نہیں ہوگا۔ یہ بھابھا جوہری ریسرچ سنٹر، ٹاٹا میموریل سنٹر، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فنڈامینٹل ریسرچ اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ریموٹ سینسنگ جیسے 17اعلی اداروں میں بھی نافذ نہیں ہوگا۔ مرکزی کابینہ نے کل صبح اپنی میٹنگ میں اس آرڈی ننس کو منظوری دی۔ وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں اسے منظوری دی گئی تھی۔ انسانی وسائل کو فروغ کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے اس آرڈی ننس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت روسٹر نظام کو نافذ کرنے کیلئے یونیورسٹی کو ہی اکائی مانتی ہے اور اس کے لئے 200پوائنٹ والے اس روسٹر آرڈی ننس کو جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس آرڈی ننس کے نافذ ہونے سے دلت، پسماندہ اور قبائلی طبقات کے اساتذہ کو ریزرویشن ملے گا اور تقریباََ پانچ ہزار اساتذہ کو اس سے فائدہ ہوگا۔ خیال رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ 2017میں 200پوائنٹ روسٹر نظام کی جگہ 13پوائنٹ والے روسٹر نظام کو صحیح ٹھہرانے کی وجہ سے ریزرو عہدہ کے اساتذہ کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے بھی فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ مرکزی حکومت نے اس کے خلاف نظرثانی عرضی دائر کی تھی لیکن a

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا