حکومت تبلیغی جماعت کے ارکان کی شناخت اور کوارنٹائن کی پابند

0
0

21 مارچ کو سبھی ریاستوں کے ساتھ ملک میں موجود جماعت کے کارکنوں کی تفصیلات مشترک کی گئی
یواین آئی

نئی دہلیمرکزی حکومت نے آج کہا ہے کہ وہ تبلیغی جماعت کے کارکنان کی شناخت کرنے، انہیں علیحدہ کرنے اور کوارنٹائن کرنے کے لئے پابند ہے۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نظام الدین کے مرکز سے اب تک جماعت کے 1339 کارکنان کو دلی کے نریلا، سلطانپوری اور بکروال کوارنٹائن مرکز اور ایل این جے پی، آر جی ایس ایس، جی ٹی بی، ڈی ڈی یو اسپتالوں اور ایمس جھجھر میں منتقل کردیا گیا ہے۔ ان میں سے باقی کی طبی جانچ کی جارہی ہے۔ وزارت نے کہا کہ تلنگانہ میں کورونا کے انفیکشن کے 19 معاملے سامنے آنے کے بعد 21 مارچ کو سبھی ریاستوں کے ساتھ ملک میں موجود جماعت کے کارکنوں کی تفصیلات مشترک کی گئی ہیں۔ اس فوری کارروائی کا مقصد کورونا سے متاثر جماعت کے کارکنوں کی شناخت کرنا اور انہیں علیحدہ کرکے کوارنٹائن کرنا تھا جس سے انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔وزارت داخلہ نے سبھی ریاستوں کے چیف سکریٹریوں اور پولیس سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ ساتھ دلی پولیس کے کمشنر کو ہدایت جاری کی تھیں۔ اس بارے میں خفیہ بیورو کی جانب سے بھی 28 مارچ کو ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کو خط لکھے گئے۔اکیس مارچ کو آندھرا پردیش میں 24، تامل ناڈو میں 125 مہاراشٹر 115، تلنگانہ 82، کرناٹک 50، مغربی بنگال 70، اترپردیش 132، جھارکھنڈ 38، ہریانہ 115، اڈیشہ 11، مدھیہ پردیش 49 اور راجستھان میں 13 غیر ملکی تبلیغی جماعت کے کارکن موجود تھے۔اس دوران نظام الدین کے مرکز میں رہنے والے جماعت کے کارکنان کو بھی ریاست کے افسران اور پولیس نے میڈیکل اسکریننگ کی درخواست کی اور 29 مارچ تک جماعت کے تقریباً 162 کارکنوں کی طبی جانچ کی گئی اور کوارنٹائن مراکز میں منتقل کردیا گیا۔عام طور پر ملک میں آنے والے تبلیغی جماعت سے وابستہ سبھی غیر ملکی شہری ٹورسٹ ویزا پر یہاں آتے ہیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے پہلی جاری رہنما ہدایات کے مطابق جماعت کے ان غیر ملکی کارکنان کو ٹورسٹ ویزا پر مشنری کام میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں سبھی ریاستی پولیس ان سبھی غیر ملکی جماعت کے کارکنان کے ویزا کی نوعیت کی جانچ کرے گی اور ویزا شرائط کی خلاف ورزی کے معاملے میں مزید کارروائی کرے گی۔ہندوستان میں اکثر انڈونیشیا، ملیشیا، تھائی لینڈ، نیپال، میانمار، بنگلہ دیش، سری لنکا اور کرغزستان تبلیغ کے لئے لوگ یہاں آتے ہیں

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا