شوپیاں میں مسلح تصادم,جیش محمد سے وابستہ 2 جنگجو مارے گئے

0
0

یواین آئی

سرینگرجنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے میمندر میں بدھ کی علی الصبح جنگجوﺅں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان ہونے والے ایک مسلح تصادم میں ’جیش محمد‘ سے وابستہ دو جنگجو مارے گئے۔ مہلوک جنگجوﺅں میں سے ایک مقامی جبکہ دوسرا غیرملکی ہے۔ ریاستی پولیس نے مہلوک مقامی جنگجو کی شناخت سہیل نذیر میر ولد نذیر احمد ساکنہ سید پورہ پائین شوپیاں کے طور پر کردی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شوپیاں کے میمندر میں جنگجوﺅں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج، جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ اور سی آر پی ایف نے مذکورہ علاقہ میں بدھ کی علی الصبح کارڈن اینڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ مشتبہ جگہ کی جانب پیش قدمی کے دوران وہاں موجود جنگجوﺅں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی، جوابی فائرنگ کے بعد طرفین کے مابین مسلح تصادم چھڑ گیا جس میں دو جنگجو مارے گئے۔ ریاستی پولیس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ جنگجو جنوبی ضلع شوپیاں کے میمندر علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور انہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر جنگجوﺅں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔ کچھ عرصہ تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں دو جنگجو ہلاک ہوئے۔ بیان میں کہا گیا ’ جھڑپ کی جگہ دونوں جنگجوﺅں کی نعشیں برآمد کرکے ان میں سے ایک کی شناخت سہیل نذیر میر ولد نذیر احمد ساکنہ سید پورہ پائین شوپیاں کے بطور ہوئی ہے جبکہ دوسرا پاکستان کا رہائشی ہے۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق مہلوک جنگجو کالعدم تنظیم جیش کے ساتھ وابستہ تھے اور وہ سیکورٹی فورسز پر حملوں، عام شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں اور دیگر تخریبی سرگرمیوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کو مطلوب تھے۔ مارے گئے جنگجوﺅں کے خلاف کئی ایف آئی آر رجسٹرہے‘۔ پولیس بیان میں کہا گیا کہ تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز او رپولیس کو کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔ جھڑپ کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ مہلوک جنگجوﺅں کی دیگر تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی بھی جانچ پڑتال ہو رہی ہے۔ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ’پولیس نے عوام سے پ±ر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک ا±سے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ چنانچہ ممکن طور جھڑپ کی جگہ بارودی مواد اگر پھٹنے سے رہ گیا ہو تو اس کی زد میں آکر کسی کی جان بھی جاسکتی ہے۔ اسی لئے لوگوں سے بار بار اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ کا رخ کرنے سے اجتناب کریں۔ لوگوں سے التجا کی جاتی ہے کہ وہ حفاظتی عملے کو اپنا کام بہ احسن خوبی انجام دینے میں بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آسکیں‘۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا