حدمتارکہ پر ہند۔ پاک افواج کے درمیان گھمسان

0
0

سرحدی مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی،خوف وہراس کاعالم
ناظم علی خان/یواین آئی

پونچھ/راجوری/سرینگرشمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں لائن آف کنٹرول کے اوڑی سیکٹر پر بدھ کے روز ہندوستان اور پاکستان کے افواج کے درمیان شدید گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔ تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ دوسری جانب پونچھ اور راجوری اضلاع میں ایل او سی پر دوسرے دن بھی گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا۔ پونچھ، راجوری اور جموں میں منگل کے روز پاکستان کی فائرنگ سے بھارتی فوج کے چھ اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ دریں اثنا رپورٹوں کے مطابق پاکستان زیر انتظام کشمیر میں گذشتہ شام بھارتی فوج کی فائرنگ سے چار عام شہری ہلاک جبکہ 11 دیگر زخمی ہوئے۔ مہلوکین میں ایک خاتون اور اس کے دو بچے شامل ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق پونچھ اور راجوری اضلاع میں ایل او سی کے نزدیک رہائش پزید لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان اور پاکستان کی افواج نے اوڑی کے کمل کوٹ علاقے میں بدھ کی صبح سے ہی ایک دوسرے کی چوکیوں پر گولہ باری بھی کی، چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کرکے فائرنگ بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ طرفین کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ دو گھنٹے تک جاری رہنے کے بعد تھم گیا۔ سب ضلع مجسٹریٹ اوڑی نے کہا کہ فائرنگ کا سلسلہ دو گھنٹے تک جاری رہنے کے بعد رک گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہندوستانی جنگی طیاروں کی سرحد پار پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ علاقے میں کارروائیوں کے بعد منگل کی شب سے ہی لائن آف کنٹرول پر کم وبیش 40 مقامات بشمول پونچھ، راجوری اور جموں اضلاع، میں وقفہ وقفہ سے طرفین کے درمیان فائرنگ وگولہ باری کا سلسلہ جاری ہے۔ ادھر سرحد کے متصل واقع بستیوں میں دونوں ملکوں کے درمیان جاری کشیدگی کی وجہ سے خوف ودہشت کا سماں پیدا ہوا ہے اورلوگوں میں خوف ودہشت پھیل گیا ہے۔ دریں اثنا پونچھ اور راجوری اضلاع میں سرحد کے نزدیک رہائش پزیر لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔ مینڈھر کے ایک رہائشی نے کہا ‘ہم اپنے بچوں کو کسی محفوظ جگہ پر پہنچانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ ہمارے مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے اور مال مویشی مررہے ہیں۔ ہم گذشتہ کئی دہائیوں سے پریشان ہیں۔ گولہ باری کا سلسلہ گذشتہ چار دنوں سے لگاتار جاری ہے’۔ مینڈھر کی ایک خاتون نے کہا ‘ہم اب بہت تنگ آگئے ہیں۔ اس کشیدگی کی وجہ سے نہ صرف ہماری صحت بگڑ جاتی ہے بلکہ ہمارے بچوں کی پڑھائی پر بھی بہت برا اثر پڑھتا ہے۔ آج کل ان کے امتحانات چل رہے ہیں، لیکن وہ پڑھ ہی نہیں پاتے ہیں’۔ ادھر اوڑی میں سرحدی مکینوں نے کشیدگی کو ختم کرنے کے لئے ہند پاک کے درمیان بات چیت پر زور دیا۔ اوڑی کے ایک رہائشی کا کہنا تھا ‘لوگ سہمے ہوئے ہیں۔ گولہ باری کا سلسلہ جاری رہا تو ہمیں ہجرت کرنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان بات چیت کریں، جنگ نہیں ہونی چاہیے۔ جنگ ہوئی تو غریب لوگ مارے جائیں گے’۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا